اس سے قبل مرکزی حکومت نے آتم نربھر بھارت ابھیان کے تحت 20 لاکھ کروڑ روپے کا پیکیج متعارف کیا تھا جس کے تحت چھوٹے اور درمیانہ درجے کی صنعتوں، ترجیحی شعبوں اور حساس طبقوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔ تاہم جموں وکشمیر حکومت نے مختلف شعبوں اور قرض داروں جو کہ مرکزی حکومت کی پیکیج کے دائرے میں نہ آتے ہوں کے لئے اسی طرح کے امداد بہم رکھنے کی ضرورت محسوس کی۔
امدادی پیکیج کے تحت سیلز ٹیکس اور وی اے ٹی کے بقایاجات کی ادائیگی کے لئے 31 اکتوبر 2020ء تک عام معافی سکیم کو توسیع دی گئی ہے جبکہ جنوری سے مارچ 2020 ء تک جی ایس ٹی کلیمز کی باز ادائیگی کی تاریخ میں 15 اکتوبر 2020 تک اور اپریل سے جون 2020ء کے لئے 15 نومبر 2020 تک توسیع دی گئی۔
کووڈ کے سبب معیشت کو درپیش مشکلات کا ازالہ کرنے کے لئے امدادی پیکیج کے تحت تمام جموں وکشمیر کے تمام صنعتی تجارتی اداروں کے لئے مقررہ چارجز پر واجب الادا سرچارج 31 مارچ 2020ء سے 31 اکتوبر 2020ء تک کی مدت کے لئے حکومت ادا کرے گی۔
حکومت ہند اور جموں وکشمیر کے پیکیج کے تحت نئے قرضہ جات پر سٹیمپ ڈیوٹی کو بھی معاف کیاجارہا ہے۔
انتظامی کونسل نے محکمہ خزانہ کو محکمہ صنعت وحرفت کی مشاورت سے فی الوقت کام کر رہے اداروں کے لئے شرح سود میں رعایت سے متعلق تجویز پیش کرنے کے لئے کہا۔ محکمہ صنعت و حرفت کو معقول لائحہ عمل کے تحت مقامی طور تیار کئے گئے اشیاء کے حصول کے لئے ترجیح پالیسی کو لاگو کرنے کی ہدایت دی گئی۔