ریاست ہماچل پردیش کی دارالحکومت شملہ میں کرائسٹ چرچ میں 150 سال پرانی عبادت کی گھنٹی پچھلے 35 سالوں سے بند پڑی ہوئی تھی، جس کی آواز اب لوگوں کو سننے کو ملے گی۔
شملہ شہر میں رہنے والے لوگ کرائسٹ چرچ میں 150 سال پرانی اس گھنٹی کی آواز سننے کو بے تاب ہیں۔
شملہ کا مقامی باششندہ وکٹر ڈین چرچ میں موجود اس گھنٹی کو واپس استعمال میں لا رہا ہے، وکٹر مکینیکل انجیبنئر کے عہدے سے سبکدوش لیے ہوئے ہے۔ چرچ میں موجود اس گھنٹی کی آواز آنے والے کرسمس کے تہوار پر لوگوں کو سننے کو ملے گی۔
وکٹر ڈٰین کا کہنا ہے 'لوگ اس گھنٹی کو دوبارہ دیکھ کر بہت خوش ہوں گے۔ یہ ان کے لئے ایک یادگار لمحہ ہوگا۔ بہت سے لوگوں نے اپنی ساری عمر اس چرچ میں اور اس کے آس پاس گزاری ہے۔ لوگوں کے دلوں میں اس عبادت کی گھنٹی کے متعلق دلکش یادیں ہیں'۔
وکٹر کا کہنا ہے کہ چرچ میں موجود یہ عبادت کی گھنٹی بھارت کی آزادی سے پہلے کی ہے۔
وہیں چرچ کے آس پاس اور مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ یہ چرچ 1857 میں شملہ میں تعمیر کی گئی ہے۔
چرچ میں موجود عبادت کی گھنٹی کو ٹھیک کر رہے ویکٹر ڈین کا کہنا ہے 'مجھے اس گھنٹی کو ٹھیک کرنے میں پورے 20 دن لگے ہیں ، جس کے بعد یہ گھنٹی ٹھیک ہوئی ہے'۔
ویکٹر کا ماننا ہے 'آنے والا کرسمس کا تہوار لوگوں کو آپس میں جوڑے گا، لوگوں میں دوریوں کو کم کرے گا اور امن کا ماحول قائم ہو گا'۔
شملہ گھومنے آئے ایک سیاہ گلین ووڈ نے کہا 'میرے اور میرے اہل خانہ کے لئے کرسمس خصوصی طور پر کبھی بھی مذہبی جشن نہیں رہا تھا لیکن ابھی بھی سب کے ساتھ اکٹھے ہونا یہ ایک وجہ ہے۔ لہذا اگرچہ میں ابھی اپنے کنبہ کے ساتھ نہیں ہوں، میں تمام بھارتیوں اور ان کے کنبہ کے ساتھ توانائی محسوس کرسکتا ہوں'۔
انھوں نے مزید کہا کہ وہ شملہ کی کرائسٹ چرچ میں موجود اس گھڑی کی آواز سننے کا انتظار کر رہے ہیں۔