اونا: بلٹ موٹرسائیکل کے این او سی ٹرانسفر اور رجسٹریشن کے معاملے میں پولیس نے ایف آئی آر میں ایک خاتون آئی اے ایس افسر کو بھی ملزم بنایا ہے۔ پولیس نے یہ کارروائی عدالت کے حکم پر کی ہے۔ جس پر خاتون افسر نے اعلیٰ حکام کو خط لکھ کر معاملے کی اعلیٰ سطحی انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔ خاتون آئی اے ایس آفیسر کا نام ندھی پٹیل ہے جو 2018 بیچ کی آئی اے ایس آفیسر ہیں۔ اس وقت بلاس پور اے ڈی ایم ہیں اور ماضی میں اونا کے ایس ڈی ایم رہ چکے ہیں۔
کیا ہے معاملہ- دراصل اونا کے رہنے والے دلویندر سنگھ نے الزام لگایا ہے کہ اس نے 30 جنوری 2021 کو پالم پور کے راجیو سنگھ کو اپنی بلٹ موٹرسائیکل بیچی تھی۔ دونوں کے درمیان 1,70,000 روپے میں معاہدہ ہوا اور راجیو نے 1 لاکھ روپے اور بعد میں 70,000 روپے ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔ اس حوالے سے کوئی تحریری معاہدہ نہیں ہوا۔ دلویندر کے مطابق، راجیو نے اپنے 70,000 روپے کے واجبات ادا نہیں کیے تھے۔ دلویر کا الزام ہے کہ راجیو نے اس وقت کے ایس ڈی ایم ندھی پٹیل اور ایڈوکیٹ ہرمن جیت بیدی کے ساتھ مل کر اس کے نام پر موٹرسائیکل لی۔ راجیو نے ان دونوں کی مدد سے فرضی دستاویزات تیار کیں اور این او سی حاصل کرنے کے بعد بائک اپنے نام پر رجسٹر کروائی۔
پولس نے مقدمہ درج نہیں کیا- دلویندر سنگھ کے مطابق، انہوں نے کئی بار اونا تھانے سے اونا کے ایس پی کو شکایت کی، لیکن ان کی شکایت پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ جس کے بعد متاثرہ دلویندر سنگھ نے عدالت سے رجوع کیا ہے۔
عدالت کے حکم پر درج کی گئی ایف آئی آر- اس پورے معاملے میں چیف جوڈیشل مجسٹریٹ اونا کے حکم پر پولیس نے 27 اپریل کو آئی اے ایس افسر ندھی پٹیل، ایڈوکیٹ ہرمن جیت بیدی کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 420، 419، 423، 468، 471۔ اور راجیو سنگھ اور 403 کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔
ایف آئی آر درج کرنے کے بعد ندھی پٹیل نے پولیس پر ہی سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کا نام اس کیس کے ساتھ جوڑا جا رہا ہے تاکہ انہیں بدنام کیا جا سکے۔ ندھی پٹیل کے مطابق اس معاملے میں کوئی جعلسازی نہیں ہوئی ہے۔ موٹر سائیکل کی منتقلی کے لیے این او سی اور رجسٹریشن کے لیے اصل دستاویزات دلویندر نے فراہم کیے تھے۔ اس سلسلے میں ندھی پٹیل نے اعلیٰ حکام کو خط لکھ کر معاملے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔