دراصل گلیشئیر کے پگھلنے کی وجہ سے ڈلی نالے کی پانی کی سطح بڑھ گئی تھی۔ اس میں 22 افراد پھنس گئے تھے۔
واضح رہے کہ ملک کے ہر حصے سے روزانہ سینکڑوں کی تعداد میں لوگ منی مہیش سفر پر جا رہے ہیں۔ ضلع لاہول سپتی کے شیو بھگت ہر سال کی طرح منی مہیش کے لیے کگتی جوت سے ہوکر نکل رہے ہیں۔
منی مہیش سفر پر نکلے 22 لوگوں کو ریسکیو کیا گیا ایسے میں تیز بہاؤ والے گلیشئیر کو پار کر لاہول سپتی کے لوگ 90 کلومیٹر کا سفر طیے کرتے ہیں۔اطلاعات کےمطابق تین روز پہلے 22 ممبرز کی ٹیم منی مہیش سفر پر نکلے تھے۔منی مہیش ایڈوینچر ایجنسی کے ڈائیریکٹر سرون کمار نے کہا کہ 'ہماری ایک ٹیم دہلی کے ایک گروپ کو اس علاقے میں گھمانے کے لیے لائی تھی۔ ایسے میں ٹیم کے رکن بل دیو راج، رام پرساد شرما، جگن اور سبھاش کمار نے ریور کراسنگ تکنیک سے دوسری طرف پھنسے ہوئے لوگوں کو بچایا۔واضح رہے کہ 22 رکن والی اس ٹیم میں چھ خواتین بھی شامل تھیں۔