گروگرام: ہریانہ پولیس کی طرف سے اجازت نہ ملنے کے باوجود ریاست کے نوح علاقے میں برج منڈل یاترا نکالنے کی وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کی ضد کے باوجود پولیس کی مستعدی اور چوکسی کے سبب آج یہ یاترا نہیں نکالی جاسکی۔ ہریانہ پولیس نے نوح کے پورے علاقے میں دفعہ 144 نافذ کرنے کے ساتھ ساتھ پورے علاقے میں بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کردی تھی۔ پولیس نے البتہ اس بات کی اجازت دی تھی کی مقامی لوگ پہلے کی طرح اپنے اپنے علاقے کے مندروں میں جل ابھیشیک کرسکتے ہیں۔
وی ایچ پی اگرچہ کل تک یہی کہتی رہی کہ یہ یاترا نکالنے کے لئے ہمیں حکومت کی اجازت کی ضرورت نہیں ہے، لیکن پولیس کی سختی کے پیش نظر دہلی اور اس کے اطراف میں جی 20 کی تیاریاں جاری رہنے کا حوالہ دے کر اس نے اس یاترا کو ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔ یاترا نکالنے کی ضد کرنے والے کم از کم 200 افراد کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔ سادھو سنتوں سمیت بڑی تعدا دمیں لوگ یاترا کے لئے اکٹھے ہو رہے تھے مگر وہ یاترا نکالنے میں ناکام رہے۔
یہ بھی پڑھیں:
ایک طرف جہاں ہریانہ پولیس نے دفعہ 144 نافذ کرکے اس یاترا کو روکا، وہیں دوسری طرف کسانوں نے یہ اعلان کر دیا تھا کہ اگر کسی غلط مقصد کے لئے غیرضروری یاترا نکالی گئی تو کسان بھی ٹریکٹر ریلی نکالیں گے۔ دوسری طرف مسلمانوں نے بھی مسجدوں سے اعلان کرکے لوگوں سے آج گھروں میں ہی رہنے کی اپیل کی تھی تاکہ یاترا کے دوران شرپشندوں کی کسی اشتعال انگیزی کے ردعمل میں ماحول کو خراب ہونے سے بچایا جاسکے۔ خیال رہے کہ گزشتہ ماہ نوح علاقے میں برج منڈل یاترا کے دوران دو فرقوں کے درمیان فرقہ وارانہ فسادات بھڑک اٹھے تھے، جس میں کم از کم چھ افراد مارے گئے تھے اور بڑے پیمانے املاک کا نقصان ہوا تھا۔ ( یو این آئی )