ETV Bharat / state

راجستھان میں اردو بچاؤ تحریک

author img

By

Published : Nov 25, 2020, 11:47 AM IST

الور، میوات میں اردو بچاؤ تحریک کے پیش نظر ایک مشاورتی اجلاس کا انعقاد عمل میں آیا۔

راجستھان کی اشوک گہلوت سرکار اردو مخالف نیتی اپنائے ہوئے ہے
راجستھان کی اشوک گہلوت سرکار اردو مخالف نیتی اپنائے ہوئے ہے

ریاست راجستھان میں اردو بچاؤ تحریک کے تحت آج ابراہیم منزل کشن گڑھ باس الور میں ضلع الور کا مشاورتی اجلاس آل انڈیا میوات وکاس پنچایت کے صدر زبیر احمد الوری کی صدارت و سماجی کارکن محمد صابر قاسمی کی نظامت میں اجلاس منعقد ہوا، جس میں کئی اہم فیصلے لیے گئے۔

اجلاس میں کہا گیا کہ اس وقت راجستھان کی اشوک گہلوت سرکار اردو مخالف نیتی اپنائے ہوئے ہے، جس کے بعد راجستھان سمیت پورے ملک میں اقلیتی طبقہ کے اندر راجستھان کی گہلوت سرکار کے اردو مخالف نظریہ کے خلاف اضطرابی کیفیت کی لہر پائی جارہی ہے۔

راجستھان میں اردو بچاؤ تحریک
راجستھان میں اردو بچاؤ تحریک

گہلوت سرکار کے ان اقدام کے خلاف شمشیر بھالو خاں نے چورو سے 790 کلومیٹر کا سفر دانڈی یاترا کے نام سے پیدل طے کرتے ہوئے محبّان اردو کو بیدار کرنے کا کام کیا ہے۔

زبیر احمد الوری نے بتایا کہ ایسے میں ہم سب کی ذمہ داری بنتی ہے کہ اردو زبانکو بچایا جائے جس نے ملک کو فرنگیوں کے چنگل سے آزاد کرانے میں اہم کردار ادا کیا اور 'انقلاب زندہ باد' جیسا انقلابی نعرہ دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اردو زبان بھارتی تہذیب و تمدن کی علم بردار زبان ہے، جس کے بغیر ملک کی گنگا جمنی تہذیب کی تکمیل کا تصور نامکمل ہے۔

اردو بچاؤ تحریک کے پیش نظر ایک مشاورتی اجلاس کا انعقاد عمل میں آیا
اردو بچاؤ تحریک کے پیش نظر ایک مشاورتی اجلاس کا انعقاد عمل میں آیا

انہوں نے کہا کہ آج اس زبان کے ساتھ کھلے طور پر شازشیں کی جاری ہیں۔ ایسے حالات میں بھارت کے تمام طبقات خصوصاً اقلیتی طبقہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اردو زبان کی سرکاری سطح پر تحفظ کے لیے اپنے حصے کی ذمہ داری نبھانے کے لیے آگے آئے اور انقلابی کردار ادا کرے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت جہاں سرکار سے اردو زبان کی بقا و فروغ کے لیے جدوجہد کی ضرورت ہے، وہیں ہم سب کی بڑی ذمہ داری بنتی ہے کہ اپنے علاقے و گاؤں در گاؤں میں اردو بیداری تحریک کا حصّہ بنیں۔

راجستھان کی اشوک گہلوت سرکار اردو مخالف نیتی اپنائے ہوئے ہے
راجستھان کی اشوک گہلوت سرکار اردو مخالف نیتی اپنائے ہوئے ہے

اس اجلاس میں طے پایا کہ ایسے حالات کے پیش نظر محبانِ اردو نے آل انڈیا میوات وکاس پنچایت کے بینر تلے اُردو بچاؤ مہم کا آغاز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ اس کا آغاز 27 نومبر سنہ 2020 سے ضلع الور کے گاؤں اسماعیل قصبہ سے اُردو بیداری تحریک کا آغاز کیا جارہا ہے، جبکہ تحصیل سطح کی ایک دوسری میٹنگ شہر تجارہ میں تین دسمبر سے منعقد کی جائے گی۔

اہم شرکاء میں، شیر محمد سرپرست ضلع میو پنچایت الور، محمد قاسم میواتی ترجمان آل انڈیا میوات وکاس پنچایت، چوہدری حنیف سرپنچ و جنرل سیکرٹری ضلع کانگریس الور، حاجی نصر خاں بہادری، بلبیر دائمہ بھواڑی، مہردین سرپنچ ننگلہ ڈونگر،خورشید سرپنچ موہند، قاری ساہون مہتمم مدرسہ خادم العلوم کشن گڑھ، مولانا اظہار امام و خطیب جامع مسجد اسماعیل پور، اظہروالدین، خانپور،عرفان کونسلر، ماسٹر اسرائیل مانچا ڈاکٹر طیب خان سمیت دیگر شامل رہے۔

ریاست راجستھان میں اردو بچاؤ تحریک کے تحت آج ابراہیم منزل کشن گڑھ باس الور میں ضلع الور کا مشاورتی اجلاس آل انڈیا میوات وکاس پنچایت کے صدر زبیر احمد الوری کی صدارت و سماجی کارکن محمد صابر قاسمی کی نظامت میں اجلاس منعقد ہوا، جس میں کئی اہم فیصلے لیے گئے۔

اجلاس میں کہا گیا کہ اس وقت راجستھان کی اشوک گہلوت سرکار اردو مخالف نیتی اپنائے ہوئے ہے، جس کے بعد راجستھان سمیت پورے ملک میں اقلیتی طبقہ کے اندر راجستھان کی گہلوت سرکار کے اردو مخالف نظریہ کے خلاف اضطرابی کیفیت کی لہر پائی جارہی ہے۔

راجستھان میں اردو بچاؤ تحریک
راجستھان میں اردو بچاؤ تحریک

گہلوت سرکار کے ان اقدام کے خلاف شمشیر بھالو خاں نے چورو سے 790 کلومیٹر کا سفر دانڈی یاترا کے نام سے پیدل طے کرتے ہوئے محبّان اردو کو بیدار کرنے کا کام کیا ہے۔

زبیر احمد الوری نے بتایا کہ ایسے میں ہم سب کی ذمہ داری بنتی ہے کہ اردو زبانکو بچایا جائے جس نے ملک کو فرنگیوں کے چنگل سے آزاد کرانے میں اہم کردار ادا کیا اور 'انقلاب زندہ باد' جیسا انقلابی نعرہ دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اردو زبان بھارتی تہذیب و تمدن کی علم بردار زبان ہے، جس کے بغیر ملک کی گنگا جمنی تہذیب کی تکمیل کا تصور نامکمل ہے۔

اردو بچاؤ تحریک کے پیش نظر ایک مشاورتی اجلاس کا انعقاد عمل میں آیا
اردو بچاؤ تحریک کے پیش نظر ایک مشاورتی اجلاس کا انعقاد عمل میں آیا

انہوں نے کہا کہ آج اس زبان کے ساتھ کھلے طور پر شازشیں کی جاری ہیں۔ ایسے حالات میں بھارت کے تمام طبقات خصوصاً اقلیتی طبقہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اردو زبان کی سرکاری سطح پر تحفظ کے لیے اپنے حصے کی ذمہ داری نبھانے کے لیے آگے آئے اور انقلابی کردار ادا کرے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت جہاں سرکار سے اردو زبان کی بقا و فروغ کے لیے جدوجہد کی ضرورت ہے، وہیں ہم سب کی بڑی ذمہ داری بنتی ہے کہ اپنے علاقے و گاؤں در گاؤں میں اردو بیداری تحریک کا حصّہ بنیں۔

راجستھان کی اشوک گہلوت سرکار اردو مخالف نیتی اپنائے ہوئے ہے
راجستھان کی اشوک گہلوت سرکار اردو مخالف نیتی اپنائے ہوئے ہے

اس اجلاس میں طے پایا کہ ایسے حالات کے پیش نظر محبانِ اردو نے آل انڈیا میوات وکاس پنچایت کے بینر تلے اُردو بچاؤ مہم کا آغاز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ اس کا آغاز 27 نومبر سنہ 2020 سے ضلع الور کے گاؤں اسماعیل قصبہ سے اُردو بیداری تحریک کا آغاز کیا جارہا ہے، جبکہ تحصیل سطح کی ایک دوسری میٹنگ شہر تجارہ میں تین دسمبر سے منعقد کی جائے گی۔

اہم شرکاء میں، شیر محمد سرپرست ضلع میو پنچایت الور، محمد قاسم میواتی ترجمان آل انڈیا میوات وکاس پنچایت، چوہدری حنیف سرپنچ و جنرل سیکرٹری ضلع کانگریس الور، حاجی نصر خاں بہادری، بلبیر دائمہ بھواڑی، مہردین سرپنچ ننگلہ ڈونگر،خورشید سرپنچ موہند، قاری ساہون مہتمم مدرسہ خادم العلوم کشن گڑھ، مولانا اظہار امام و خطیب جامع مسجد اسماعیل پور، اظہروالدین، خانپور،عرفان کونسلر، ماسٹر اسرائیل مانچا ڈاکٹر طیب خان سمیت دیگر شامل رہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.