ETV Bharat / state

Nuh Violence ہریانہ میں یاترا کے دوران پتھراؤ اور فائرنگ، دو ہوم گارڈ ہلاک، درجنوں افراد زخمی

ہریانہ کے میوات علاقے میں وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کی جل ابھیشیک یاترا کے دوران دو گروپوں کے درمیان تصادم ہوگیا جس میں پتھراؤ اور فائرنگ بھی کی گئی۔ پرتشدد تصادم میں دو ہوم گارڈ ہلاک اور پولیس اہلکاروں سمیت درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔ نوح ضلعی انتظامیہ نے صورتحال سے نمٹنے کے لیے دیگر اضلاع سے پولیس فورس بھی طلب کر لیا ہے۔ پورے ضلع میں دفعہ 144 نافذ کرکے انٹرنیٹ بھی بند کردیا گیا اور ضلع کی حدود سیل کر دی گئیں۔

Stones hurled, cars set ablaze in Nuh clash
ہریانہ میں یاترا کے دوران پتھراؤ اور فائرنگ، بیس سے زائد افراد زخمی، انٹرنیٹ بند
author img

By

Published : Jul 31, 2023, 8:00 PM IST

Updated : Aug 1, 2023, 6:51 AM IST

ہریانہ میں یاترا کے دوران پتھراؤ اور فائرنگ، بیس سے زائد افراد زخمی، انٹرنیٹ بند

نوح: ہریانہ کے میوات ضلع کے نوح میں وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کی جل ابھیشیک یاترا کے دوران دو گروپوں میں تصادم ہوگیا۔ اس دوران گاڑیوں پر پتھراؤ کیا گیا اور فائرنگ بھی کی گئی۔ سوشل میڈیا میں وائرل ہورہی ویڈیو میں ہاتھ میں لاٹھیاں لے کر شرپسندوں کو گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ اس پرتشدد جھڑپ میں دو ہوم گارڈ کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا اور تقریباً ایک درجن پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ جیسے ہی مسلم اکثریتی نوح میں تشدد کی خبر پھیلتے ہی ملحقہ گروگرام ضلع کے سوہنا میں ہجوم نے چار گاڑیوں اور ایک دکان کو نذر آتش کر دیا۔

ایک اہلکار نے بتایا کہ نوح کے تشدد میں تقریباً ایک درجن پولیس اہلکار زخمی ہوئے جن میں سے آٹھ کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ زخمیوں میں ہوڈل کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سجن سنگھ کو سر میں اور ایک انسپکٹر کے پیٹ میں گولی لگی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ نذر آتش کی گئی گاڑیاں جلوس کا حصہ تھیں۔ ایک ویڈیو کلپ میں دکھایا گیا ہے کہ کم از کم چار کاروں کو آگ لگا دیا گیا ہے۔ ایک اور مبینہ ویڈیو میں پولیس کی دو گاڑیوں کو تباہ شدہ دکھایا گیا ہے۔ کلپ میں گولی چلنے کی بھی آواز تھی۔ پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کی کوشش میں آنسو گیس کے گولے داغے ہیں۔ علاقے میں کشیدگی پھیل گئی اور پورے نوح ضلع میں لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی عائد کر دی گئی۔ علاقے میں کشیدگی کو دیکھتے ہوئے پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔

نوح ضلعی انتظامیہ نے صورتحال سے نمٹنے کے لیے دیگر اضلاع سے پولیس فورس کو طلب کر لیا ہے۔ ایک ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ پورے ضلع میں دفعہ 144 نافذ کرکے انٹرنیٹ بھی بند کردیا گیا ہے ضلع کی حدود بھی سیل کر دی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق یاترا نوح کے نلہاد شیو مندر سے فیروز پور-جھرکہ کی طرف روانہ ہوئی تھی۔ جیسے ہی یاترا ترنگا پارک کے قریب پہنچی، وہاں پر کچھ لوگوں کا ایک گروپ پہلے سے جمع تھا۔ جیسے ہی وہ آمنے سامنے آئے دونوں فریقین میں تصادم ہوگیا اور کچھ ہی دیر میں پتھراؤ شروع ہوگیا۔ کانگریس کے رکن اسمبلی آفتاب احمد کا کہنا ہے کہ لوگ کسی سازش کے شکار نہ ہوں، ضلع انتظامیہ کی ناکامی کی وجہ سے حالات بہت زیادہ خراب ہوگئے ہیں، اور لوگوں کو افواہوں پر دھیان نہیں دینا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:

قابل ذکر ہے کہ اس ہنگامہ کے پیچھے یہ بھی خبر گردش کر رہی ہے کہ ناصر اور جنید قتل کیس کے کلیدی ملزم مونو مانیسر بھی اس یاترا میں شرکت کے لیے پہنچا تھا۔ ذرائع کے مطابق مونو مانیسر کو دیکھتے ہی کچھ لوگوں نے انہیں روکنے کی کوشش کی، جس کے بعد ہنگامہ شروع ہوگیا۔ موقع پر موجود ہجوم مشتعل ہوگیا اور گاڑیوں میں توڑ پھوڑ اور آگ لگا دی۔ واضح رہے کہ مونو مانیسر اس سال فروری میں ہریانہ کے بھیوانی میں ناصر اور جنید کو زندہ جلانے کے معاملے کا کلیدی ملزم ہے۔

ہریانہ میں یاترا کے دوران پتھراؤ اور فائرنگ، بیس سے زائد افراد زخمی، انٹرنیٹ بند

نوح: ہریانہ کے میوات ضلع کے نوح میں وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کی جل ابھیشیک یاترا کے دوران دو گروپوں میں تصادم ہوگیا۔ اس دوران گاڑیوں پر پتھراؤ کیا گیا اور فائرنگ بھی کی گئی۔ سوشل میڈیا میں وائرل ہورہی ویڈیو میں ہاتھ میں لاٹھیاں لے کر شرپسندوں کو گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ اس پرتشدد جھڑپ میں دو ہوم گارڈ کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا اور تقریباً ایک درجن پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ جیسے ہی مسلم اکثریتی نوح میں تشدد کی خبر پھیلتے ہی ملحقہ گروگرام ضلع کے سوہنا میں ہجوم نے چار گاڑیوں اور ایک دکان کو نذر آتش کر دیا۔

ایک اہلکار نے بتایا کہ نوح کے تشدد میں تقریباً ایک درجن پولیس اہلکار زخمی ہوئے جن میں سے آٹھ کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ زخمیوں میں ہوڈل کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سجن سنگھ کو سر میں اور ایک انسپکٹر کے پیٹ میں گولی لگی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ نذر آتش کی گئی گاڑیاں جلوس کا حصہ تھیں۔ ایک ویڈیو کلپ میں دکھایا گیا ہے کہ کم از کم چار کاروں کو آگ لگا دیا گیا ہے۔ ایک اور مبینہ ویڈیو میں پولیس کی دو گاڑیوں کو تباہ شدہ دکھایا گیا ہے۔ کلپ میں گولی چلنے کی بھی آواز تھی۔ پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کی کوشش میں آنسو گیس کے گولے داغے ہیں۔ علاقے میں کشیدگی پھیل گئی اور پورے نوح ضلع میں لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی عائد کر دی گئی۔ علاقے میں کشیدگی کو دیکھتے ہوئے پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔

نوح ضلعی انتظامیہ نے صورتحال سے نمٹنے کے لیے دیگر اضلاع سے پولیس فورس کو طلب کر لیا ہے۔ ایک ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ پورے ضلع میں دفعہ 144 نافذ کرکے انٹرنیٹ بھی بند کردیا گیا ہے ضلع کی حدود بھی سیل کر دی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق یاترا نوح کے نلہاد شیو مندر سے فیروز پور-جھرکہ کی طرف روانہ ہوئی تھی۔ جیسے ہی یاترا ترنگا پارک کے قریب پہنچی، وہاں پر کچھ لوگوں کا ایک گروپ پہلے سے جمع تھا۔ جیسے ہی وہ آمنے سامنے آئے دونوں فریقین میں تصادم ہوگیا اور کچھ ہی دیر میں پتھراؤ شروع ہوگیا۔ کانگریس کے رکن اسمبلی آفتاب احمد کا کہنا ہے کہ لوگ کسی سازش کے شکار نہ ہوں، ضلع انتظامیہ کی ناکامی کی وجہ سے حالات بہت زیادہ خراب ہوگئے ہیں، اور لوگوں کو افواہوں پر دھیان نہیں دینا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:

قابل ذکر ہے کہ اس ہنگامہ کے پیچھے یہ بھی خبر گردش کر رہی ہے کہ ناصر اور جنید قتل کیس کے کلیدی ملزم مونو مانیسر بھی اس یاترا میں شرکت کے لیے پہنچا تھا۔ ذرائع کے مطابق مونو مانیسر کو دیکھتے ہی کچھ لوگوں نے انہیں روکنے کی کوشش کی، جس کے بعد ہنگامہ شروع ہوگیا۔ موقع پر موجود ہجوم مشتعل ہوگیا اور گاڑیوں میں توڑ پھوڑ اور آگ لگا دی۔ واضح رہے کہ مونو مانیسر اس سال فروری میں ہریانہ کے بھیوانی میں ناصر اور جنید کو زندہ جلانے کے معاملے کا کلیدی ملزم ہے۔

Last Updated : Aug 1, 2023, 6:51 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.