بدعنوانی اور کرپشن کا تازہ نوح ضلع میں پونہانہ تحصیل کے گاؤں مبارکپور میں سامنے آیا ہے جہاں گاؤں والوں نے سرپنچ اور افسران پر کروڑوں روپئے ہڑھنے کا الزام لگایا ہے۔
طارق، دھرمویر، زبیر کے علاوہ دیگر مقامی شہریوں نے سرپنج پر ترقیاتی کاموں کے نام پر کرپشن کا الزام لگایا ہے جبکہ ان کا کہنا ہے کہ کئی سال پہلے یہاں کی زمین کو منی سکرٹریٹ کے لیے حاصل کیا گیا اور اس کے لیے ایک کروڑ اڑتیس لاکھ روپے گاؤں کے کھاتے میں ڈپوزٹ کیا گیا تھا لیکن سرپنچ نے اعلی افسران کے ساتھ ملکر اس رقم کو غبن کرلیا ہے۔
گاؤں والوں نے سات لاکھ مین چوپال کے نام سے، ساڑھے چار لاکھ نالیوں کے نام پر، دو لاکھ لائٹوں کے نام پر اسی طرح الگ الگ اسکیموں کے تحت سرپنچ پر غبن کا الزام لگایا ہے۔
قبل ازیں مقامی شہریوں نے کرپشن کی جانچ کیلئے بی ڈی پی او اور ڈی سی مطالبہ کیا لیکن کوئی کاروائی نہیں کی گئی۔
گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ اگر سرپنچ کے خلاف مناسب کاروائی نہ کئے جانے کی صورت میں غیرمعینہ احتجاج کیا جائے گا اور مسئلہ کو سنٹرل انفارمیشن کمیشن سے رجوع کیا جائے گا۔
اس سلسلہ میں ای ٹی وی بھارت نے سرپنچ امر سنگھ سے بات کرنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے بات کرنے سے انکار کردیا۔