ریاست ہریانہ کے شہر ہتھین میں عمرسید قتل کیس میں جانچ کررہے اے وی ٹی اسٹاف انچارج راکیش نے مقتول کی بیوی عائشہ کے والد منگلیشور کو اور ہریانہ کے رہنے والے جسونت سنگھ کو سوہنا سے گرفتار کیا ہے، گرفتار کیے گئے ملزم کو پولس نے عدالت میں پیش کیا جہاں انہیں پانچ دن کی پولس حراست میں بھیج دیا گیا۔
وہیں دوسری جانب پولیس نے عائشہ کو عدالت میں پیش کر 164 کے بیان درج کرائے ہیں، اور ملزم کے گرفتار ہونے کے بعد قتل کے راز کے راز کا پردہ اٹھنے کے امکانات میں اضافہ ہوگیا ہے۔
پولیس کا دعویٰ ہے کہ قتل کیس میں کون کون لوگ شامل ہیں اس کا خلاصہ اب بہت جلد ہو سکتا ہے۔ اس بات کے قیاس قوی طور پر لگائے جارہے ہیں کہ عمرسید قتل کیس کے پیچھے جسونت کا ہی دماغ چل رہا تھا جیسا کہ ان کی بیٹی عائشہ نے بھی میڈیا کو بیان دیا تھا۔
جانچ افسر اور معاون سب انسپکٹر ڈاکٹر راکیش کا کہنا ہے کہ پولیس اس قتل کیس کی جانچ میں تقریباً تہہ تک پہنچ ہے، جن لوگوں نے قتل کی واردات کو انجام دیا ہے ان کی جانچ پڑتال کے لیے کام تیز رفتاری سے شروع کردیا گیا ہے، جلد ہی معاملے میں اصلی قاتلوں کو گرفتار کرلیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ہریانہ کے شہر ہتھین کے جینتی موڑ کے قریب بڑی مسجد روڑ پر گزشتہ اتوار کو موٹرسائیکل سوار دو لوگوں نے گاؤں میٹھا کے رہائشی قاری عمرسید کو گولی مارکر قتل کردیا گیا تھا، جس کا عمرسید کی اہلیہ نے پولیس پر مرکزی وزیر کے دباؤ میں کام کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔