عمان کے سلطان نے ہی اپنی بیٹی کے نام پر مانڈی کھیڑا اسپتال کا نام بدل کر العافیہ رکھا تھا۔ جانیں کیوں ہوا ایسا اور کیا ہے عمان کے سلطان کا نوح سے رشتہ۔
عمان کے سلطان بھلے ہی دنیا کو ہمیشہ کے لیے الوداع کہہ چکے ہیں لیکن میوات کے لوگ کبھی نہیں بھلا پائیں گے۔ نوح ضلع کے لوگوں کو سلطان سے ایسی سوغات دی جس سے میوات کے لوگوں کا علاج ممکن ہوپا رہا ہے۔
دراصل، ان کی بیٹی العافیہ کی سنہ 1996 میں چرخی دادری کے پاس ہوئے طیارے حادثے میں موت ہو گئی تھی۔ اس طیارے حادثے میں قریب 350 لوگوں کی جان چلی گئی تھی۔
عمان کے سلطان کی بیٹی کا نام العافیہ تھا جن کے نام پر مانڈی کھیڑا اسپتال کا نام العافیہ سول اسپتال رکھا گیا۔
غور طلب ہے کہ 1996 میں شدید بارش ہوئی تھی، جس کے بعد کئی باندھ ٹوٹ گئے تھے اور سیلاب جیسے حالات ہو گئے تھے۔ سیلاب سے میوات علاقے میں پھیلی وبا سے قریب پانچ ہزار سے زائد لوگوں کی موت ہوئی تھی، تب عمان ہی وہ ملک تھا، جس نے لوگوں کی جان بچانے کے لیے اس وقت 12 کروڑ کی مدد بھارت سرکار کو دی تھی۔
اس دوران عظیم اتحاد کے وزیر اعظم ایچ ڈی دیو گوڑا نے نگینہ کالج کے احاطے میں پہنچ کر بیماری کا جائزہ لیا تھا اور ایک بڑے اسپتال بنانے کا اعلان بھی کیا تھا۔
بابائے قوم مہاتما گاندھی کی جینتی دو اکتوبر 1997 کو ملک کے اس وقت کے وزیر اعظم اندر کمار گجرال نے مانڈی کھیڑا گاؤں میں پہنچ کر ہریانہ ریاست کے اس وقت کے وزیر اعلیٰ بنسی لال کے ساتھ کروڑوں روپیے کی آمدنی سے عمان کے تعاون سے سلطان قابوس بن سید اسپتال کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔
اس تقریب میں بھارت میں عمان کے اس وقت کے سفیر محمد طاہر علوی ایدید بھی شامل ہوئے تھے۔ عمان کے سلطان کی موت پر میوات میں مایوسی چھائی ہوئی ہے۔
ادھر وزیر اعظم مودی نے عمان کے سلطان قابوس بن سعید کے موت پر غم کا اظہار کیا تھا۔ 10 جنوری کو 79 سالہ سلطان کا عمان میں انتقال ہو گیا۔
سلطان قابوس کے موت کی خبر سنتے ہی میوات کے گاؤں میں ماتم کا ماحول ہے۔ نوح ضلع کو بھلے ہی کچھ سال قبل میڈیکل کالج نلہڑ ملا ہو لیکن اب بھی ضلع کی بیشتر آبادی العافیہ اسپتال مانڈی کھیڑا سے علاج کرانے میں بھروسہ رکھتی ہے۔ العافیہ اسپتال بلڈنگ کی جو ڈرائنگ ہے، اس جیسی بلڈنگ ہریانہ نہیں بلکہ ملک بھر میں شاید ہی کسی ریاست میں ہوگی۔
نقشہ اور پتھر جو عمارت کی خوبصورتی کو کسی پنچ تارا ہوٹل جیسا بناتا ہے۔ کچھ ویسا ہی نقشہ اور پتھر دارالحکومت دہلی واقع عمان ایمبیسی میں لگا ہوا ہے۔ عمان کے سلطان نے پورا کھول کر اسے بنایا تھا۔