ETV Bharat / state

Nuh Violence Impact فساد زدہ نوح کے اسکول میں سناٹا، طلبا کی حاضری کو بڑھانے کےلئے اسکول انتظامیہ کوشاں - Nuh Violence Impact

ہریانہ کے فساد زدہ علاقہ کے اسکول میں سناٹا چھایا ہوا ہے۔ خالی میدان، خالی بنچ، کلاس روم میں صرف پانچ چھ طلبا، یہ تصویر نوح کے گورنر سینئر سکنڈری اسکول کی ہے۔ Nuh Violence, Low attendance in School

Nuh Violence Impact
فساد زدہ نوح کے اسکول میں سناٹا، طلبا کی حاضری کو بڑھانے کےلئے اسکول انتظامیہ کوشاں
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 6, 2023, 9:27 PM IST

Updated : Sep 7, 2023, 5:56 PM IST

فساد زدہ نوح کے اسکول میں سناٹا، طلبا کی حاضری کو بڑھانے کےلئے اسکول انتظامیہ کوشاں

نوح: ہریانہ کے فساد زدہ علاقہ کے اسکول میں سناٹا چھایا ہوا ہے۔ خالی میدان، خالی بنچ، کلاس روم میں صرف پانچ چھ طلبا، یہ تصویر نوح کے گورنر سینئر سکنڈری اسکول کی ہے۔ اس اسکول میں کل 1575 طلبا زیر تعلیم تھے تاہم فسادات کے بعد اسکول میں رونق ختم ہوگئی اور اب اسکول میں بہت کم حاضری درج کی جارہی ہے جبکہ اسکول کا عملہ طلبا کی تعداد کو بڑھانے کےلئے سخت محنت کررہا ہے۔ اساتذہ کی کاوشیں: نوح کے گورنمنٹ سینئر سیکنڈری اسکول، کھیڈلہ، ترنگا چوک سے چند قدم کے فاصلے پر واقع ہے، یہ اسکول اول تا 12 کلاس تک ہے۔

فسادات کے دوران کچھ روز کےلئے اسکول بند تھے تاہم اب اسکول کھلے 20 دن ہوچکے ہیں لیکن اسکول میں بہت کم حاضری درج کی جارہی ہے۔ اساتذہ آ رہے ہیں لیکن طلباء نہیں آرہے ہیں۔ اسکول کے پرنسپل رحیم الدین نے کہا کہ 'ہمارا اسکول اسی جگہ ہے جہاں سے تشدد شروع ہوا تھا، اس کا بہت اثر ہوا ہے۔ یہاں تقریباً 1575 طالب علم زیرتعلیم ہیں لیکن اب بہت کم طلبا اسکول آرہے ہیں۔ ہم فون پر والدین سے رابطے میں ہیں۔ طلبہ کی تعداد بڑھانے کے لیے ہم نے تین ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔ یہ ٹیمیں گاؤں میں طلبا کے گھر جاکر ان کے والدین پر انہیں اسکول بھیجنے کی خواہش کی جاری ہے۔ والدین سے کہا جارہا ہے اب حالات معمول پر ہے۔ اسکول میں پڑھائی شروع ہوچکی ہے۔ اساتذہ کی اس کوشش کے علاوہ گاؤں میں منادی بھی کی جارہی ہے۔ اسکول میں طلبا کی حاضری کو بڑھانے کےلئے تمام تر اقدامات کئے جارہے ہیں۔

اسکول کے پرنسپل رحیم الدین نے کہا کہ دراصل تشدد کے بعد لوگوں نے بچوں کو نوح کے باہر رشتہ داروں کے پاس بھیج دیا تھا۔ اب والدین نے بچوں کو گھر بلانا شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سرپنچ کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Voter List Campaign in MP جمعیت علماء کی ووٹر کارڈ بیداری مہم

وہیں ہتھوڈی گاؤں کے سرپنچ رفیق کا کہنا ہے کہ گاؤں میں تشدد کا کوئی معاملہ نہیں ہے اور نہ ہی یہاں کے کسی شخص کا نام اس میں درج ہے۔ یہاں کا ماحول بہت اچھا ہے۔ والدین میں بھی کوئی خوف نہیں ہے۔ وہ صرف اعتماد چاہتے ہیں۔ اسی دوران کچھ طلبا بھی اپنے ساتھی دوستوں کو اسکول لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جو طلباء اسکول آرہے ہیں وہ دیگر طلبا سے رابطہ میں ہیں اور انہیں اسکول آنے کی ترغیب دے رہے ہیں۔ تاہم اب سب کو امید ہے کہ آئندہ پیر 11 ستمبر سے سب کی محنت رنگ لائے گی اور اسکول میں طلبا کی ح حاضری میں زبردست اضافہ ہوگا۔

فساد زدہ نوح کے اسکول میں سناٹا، طلبا کی حاضری کو بڑھانے کےلئے اسکول انتظامیہ کوشاں

نوح: ہریانہ کے فساد زدہ علاقہ کے اسکول میں سناٹا چھایا ہوا ہے۔ خالی میدان، خالی بنچ، کلاس روم میں صرف پانچ چھ طلبا، یہ تصویر نوح کے گورنر سینئر سکنڈری اسکول کی ہے۔ اس اسکول میں کل 1575 طلبا زیر تعلیم تھے تاہم فسادات کے بعد اسکول میں رونق ختم ہوگئی اور اب اسکول میں بہت کم حاضری درج کی جارہی ہے جبکہ اسکول کا عملہ طلبا کی تعداد کو بڑھانے کےلئے سخت محنت کررہا ہے۔ اساتذہ کی کاوشیں: نوح کے گورنمنٹ سینئر سیکنڈری اسکول، کھیڈلہ، ترنگا چوک سے چند قدم کے فاصلے پر واقع ہے، یہ اسکول اول تا 12 کلاس تک ہے۔

فسادات کے دوران کچھ روز کےلئے اسکول بند تھے تاہم اب اسکول کھلے 20 دن ہوچکے ہیں لیکن اسکول میں بہت کم حاضری درج کی جارہی ہے۔ اساتذہ آ رہے ہیں لیکن طلباء نہیں آرہے ہیں۔ اسکول کے پرنسپل رحیم الدین نے کہا کہ 'ہمارا اسکول اسی جگہ ہے جہاں سے تشدد شروع ہوا تھا، اس کا بہت اثر ہوا ہے۔ یہاں تقریباً 1575 طالب علم زیرتعلیم ہیں لیکن اب بہت کم طلبا اسکول آرہے ہیں۔ ہم فون پر والدین سے رابطے میں ہیں۔ طلبہ کی تعداد بڑھانے کے لیے ہم نے تین ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔ یہ ٹیمیں گاؤں میں طلبا کے گھر جاکر ان کے والدین پر انہیں اسکول بھیجنے کی خواہش کی جاری ہے۔ والدین سے کہا جارہا ہے اب حالات معمول پر ہے۔ اسکول میں پڑھائی شروع ہوچکی ہے۔ اساتذہ کی اس کوشش کے علاوہ گاؤں میں منادی بھی کی جارہی ہے۔ اسکول میں طلبا کی حاضری کو بڑھانے کےلئے تمام تر اقدامات کئے جارہے ہیں۔

اسکول کے پرنسپل رحیم الدین نے کہا کہ دراصل تشدد کے بعد لوگوں نے بچوں کو نوح کے باہر رشتہ داروں کے پاس بھیج دیا تھا۔ اب والدین نے بچوں کو گھر بلانا شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سرپنچ کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Voter List Campaign in MP جمعیت علماء کی ووٹر کارڈ بیداری مہم

وہیں ہتھوڈی گاؤں کے سرپنچ رفیق کا کہنا ہے کہ گاؤں میں تشدد کا کوئی معاملہ نہیں ہے اور نہ ہی یہاں کے کسی شخص کا نام اس میں درج ہے۔ یہاں کا ماحول بہت اچھا ہے۔ والدین میں بھی کوئی خوف نہیں ہے۔ وہ صرف اعتماد چاہتے ہیں۔ اسی دوران کچھ طلبا بھی اپنے ساتھی دوستوں کو اسکول لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جو طلباء اسکول آرہے ہیں وہ دیگر طلبا سے رابطہ میں ہیں اور انہیں اسکول آنے کی ترغیب دے رہے ہیں۔ تاہم اب سب کو امید ہے کہ آئندہ پیر 11 ستمبر سے سب کی محنت رنگ لائے گی اور اسکول میں طلبا کی ح حاضری میں زبردست اضافہ ہوگا۔

Last Updated : Sep 7, 2023, 5:56 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.