ریاست ہریانہ کے ضلع نوح میں ننگلی گاؤں کا رہنے والا آس محمد نے صحافیوں کو اپنی آپ بیتی بیان کرتے ہوئے کہا کہ وہ انصاف کے لئے دھرنا تک دے چکا ہے۔ پھر بھی انصاف نہیں مل رہا ہے۔ ان کے معاملہ کی جانچ کے لئے ایس پی میوات نے ایس آئی ٹی ٹیم بنائی ہے لیکن پھر بھی انصاف نہیں ملا۔
اس سلسلے میں متاثر شخص آس محمد کا الزام ہے کہ ان کا پائپ لائن کو لیکر پڑوسی کے ساتھ جھگڑا ہوا تھا جس میں اس کے لڑکے خلاف پڑوسی نے چھیڑ چھاڑ کا جھوٹا معاملہ درج کرا دیا۔
مزید پڑھیں: شہریت ترمیمی قانون آج سے پورے ملک میں نافذ
اسی معاملہ میں انصاف کے لئے پہلے تو پولیس سے منت سماجت کی پھر دھرنا دیا، دھرنا پر بھی پولس نے ان پر ظلم کیا بعد میں معاملہ کی غیرجانبدار جانچ کے لئے ایس آئی ٹی بنائی گئی، لیکن متاثر کا الزام ہے کہ ایس آئی ٹی نے ابھی تک ان کے معاملے پر ذرا بھی کاروائی نہیں کی۔
اس سے قبل جب وہ اور ان کا پورا اہل خانہ دھرنے پر بیٹھنے پر بھی ان کے ساتھ زیادتی اور بدسلوکی کی، اور دھرنے پر موجود ان کا سازو سامان توڑ دیا اور ان کے اہل خانہ کے افراد زخمی ہوئے، لیکن اس زیادتی و بد سلوکی پر پولیس کے خلاف کوئی بھی کارروائی کی گئی۔
اس سلسلے میں متعدد درخواست دینے کے باوجود آس محمد کو انصاف نہیں ملا اوپر سے انہیں پولیس ہر طرح طرح سے پریشان کرنے لگی۔
وہیں متاثر شخص نے پھر سے دھرنے پر بیٹھنے کا اعلان کیا ہے اور انہوں نے کہا کہ اگر انصاف نہیں ملتا ہے تو آئندہ پیر کے روز پھر سے دھرنا دوں گا۔