نوح: ناصر اور جنید قتل کیس کے مرکزی ملزم مونو مانیسر کو گرفتار کر لیا گیا۔ تقریباً 7 ماہ بعد مونو کو پولیس نے پکڑ لیا ہے۔ مونو مانیسر کی گرفتاری کے بعد راجستھان کے بھرت پور ضلع کے گھاٹمیکا گاؤں کے ناصر کا خاندان میڈیا کے سامنے آیا۔ ناصر اور جنید کے اہل خانہ نے واضح طور پر کہا ہے کہ مجرموں کے ساتھ وہی سلوک کیا جائے جو ان کے ساتھ ہوا۔
آپ کو بتا دیں کہ مونو مانیسر کو منگل کو ہریانہ کی سی آئی اے نوح اور سائبر پولیس کی ٹیم نے مانیسر مارکیٹ سے گرفتار کیا تھا۔ جس کے بعد نوح پولیس نے اسے عدالت میں پیش کیا۔ اس کے بعد نوح عدالت نے مونو مانیسر کو 14 دن کے لیے عدالتی تحویل میں بھیجنے کا حکم دیا، تاہم اس دوران اطلاع ملتے ہی راجستھان پولیس بھی عدالت پہنچ گئی۔ راجستھان پولیس نے عدالت سے مونو مانیسر کا ٹرانزٹ ریمانڈ طلب کیا۔ جس کے بعد عدالت نے مونو کو ٹرانزٹ ریمانڈ پر راجستھان پولیس کے حوالے کر دیا۔
مونو مانیسر راجستھان کے جنید ناصر کو زندہ جلانے کے معاملے کا مرکزی ملزم ہے۔ راجستھان پولس کی چارج شیٹ میں مونو مانیسر کا نام بھی شامل ہے۔ ناصر جنید کو بھیوانی ضلع کے جنگلات میں بولیرو کار میں زندہ جلا نے کا الزام ہے۔
مونو مانیسر کو راجستھان پولیس کے حوالے کرنے کے بعد جنید-ناصر کے اہل خانہ نے نوح پولیس کا شکریہ ادا کیا اور حکومت سے دیگر ملزمان کو جلد گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔ ناصر کی اہلیہ فارمینہ نے بتایا کہ جنید ناصر کو فوت ہوئے تقریباً 8 ماہ ہو چکے ہیں۔ ابھی تک حکومت کی طرف سے کوئی مالی مدد نہیں دی گئی، وعدہ کیا گیا معاوضہ بھی نہیں ملا۔
متاثرہ کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ مونو مانیسر کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے۔ مونو مانیسر کی گرفتاری کے بعد انصاف ملنے کی امید ہے۔ ناصر کی اہلیہ فارمینہ اور بہنوئی ریحانہ کا کہنا تھا کہ جس طرح ناصر کو قتل کیا گیا، وہی انجام اس کے مجرموں کو ملنا چاہیے۔ پولیس باقی ملزمان کو گرفتار کر کے ہمیں انصاف فراہم کرے۔