ریاست ہریانہ کے ضلع نوح (میوات) کے بڑکلی چوک پر تقریباً95 خاندانوں کی جھگیاں ہیں۔ جن میں پردیسی مزدور رہائش پذیر ہیں، لاک ڈاؤن سے قبل یہ مزدور دن بھر محنت کرکے اپنی روزی روٹی کا انتظام کرتے تھے۔ لیکن لاک ڈاؤن کےسبب سب کچھ بند ہو جانے کے بعد فی الوقت بھوکے پیٹ رہنے پر مجبور ہیں۔
تاہم تمام تر دعوؤں کے باوجود حکومت بے بسی کی علامت بن چکی اور ان جھگیوں تک پہنچنے میں ناکام ہے۔ کورونا وائرس سبھی کے لیے خطرہ ہے لیکن یہ لوگ طبی سہولیات میسر نہ ہونے کی وجہ سے عمومی بیماریوں کے علاج کے لیے بھی فکر مند ہیں۔
لاک ڈاؤن میں سب کچھ بند ہو جانے کے بعد ایک ایک پیسے کے لیے یہ لوگ ترس گئے ہیں۔ پیٹ بھرنے کے لیے یہ اپنی جھگیوں میں پورے دن انتظار کرتے رہتے ہیں کہ کوئی بندہ آئے گا اور انہیں کچھ کھانے کو میسر ہوگا۔
اب حال یہ ہے کہ براہ راست ملک کے وزیراعظم سے فریاد لگا رہے ہیں کہ ان کی غریبی پر ترس کھایا جائے۔
ریاست ہریانہ کے بڑکلی چوک پر واقع ان جھگیوں میں فی الحال جمیعت علماء کے کارکنان، مقامی تنظیم آر ٹی آئی منچ اور میوات کے سماجی کارکنان کارخیر میں لگے ہیں۔ وہی انھیں دو وقت کا کھانا بھی فراہم کررہے ہیں۔