چنڈی گڑھ: ہریانہ کے صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر انل وج نے کہا ہے کہ ریاست میں 100 سے زیادہ لوگوں کی بھیڑ میں ماسک پہننا لازمی کیاجائے گا تاکہ کووڈ انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکا جاسکے۔ اس کے علاوہ ریاست کے تمام ہیلتھ ورکرز کے لیے ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ وج نے پیر کو یہاں محکمہ صحت کے سینئر عہدیداروں کے ساتھ کووڈ انفیکشن سے متعلق کئے گئے انتظامات کا جائزہ لینے کے دوران یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ اگر کھانسی اور زکام کے مریض اسپتال آتے ہیں تو ایسے مریضوں کا کورونا ٹیسٹ لازمی کیا جائے۔ اس کے علاوہ جن مریضوں کی کووڈ جانچ کی گئی ہے اورانہیں کووڈ پایا جاتا ہے تو ایسے مریضوں کی جینوم سیکوینسنگ کرنے کی بھی ہدایات دی گئی ہیں۔ انہوں بتایا کہ ابھی تک جو کووڈ کا ویرئنٹ آیا ہے وہ کافی ہلکا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس وقت ہریانہ میں 724 فعال کووڈ مریض ہیں لیکن ان میں سے کوئی بھی اسپتال میں نہیں ہے۔ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ریاست میں 25404 جانچ کی جاچکی ہیں۔ کورونا کا پہلا ویکسینیشن ڈوز 103 فیصد، دوسرا ڈوز 86 فیصد لگایاجاچکا ہے لیکن پریکاشن ڈوز میں کمی ہے۔ تمام سول سرجن افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ لوگوں کو پرکاشن ڈوز لگانے کے لئے ترغیب دیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو کور کیا جا سکے۔ انہوں نے لوگوں سے کہا کہ وہ کووڈ پروٹوکول پر عمل کریں جن میں سماجی دوری، بار بار ہاتھ دھونا، ماسک پہننا اور کووڈ سے بچنے کے لیے وافر مقدار میں سیال پینا وغیرہ شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Coronavirus Cases In Noida: نوئیڈا میں کورونا کے نو نئے معاملے سامنے آئے ہیں
یو این آئی