نئی دہلی: ہریانہ کے سونی پت کی ایک پرائیویٹ یونیورسٹی میں منعقدہ اسرائیل-فلسطین تنازع پر ایک لیکچر کے باعث گذشتہ روز ایک تنازعہ کھڑا پیدا ہوگیا ہے جس میں بی جے پی کے کچھ رہنماوں نے اس کے ویڈیو کلپس شیئر کرتے ہوئے الزام لگایا کہ یہ تقریب حماس کی حمایت میں منعقد کی گئی تھی۔ او پی جندال گلوبل یونیورسٹی کے ترجمان نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ "ویڈیوز کو سیاق و سباق سے ہٹ کر سوشل میڈیا پر وائرل کیا گیا ہے"۔ اس لیکچر کا "فلسطینی حال کی تاریخ اور سیاست" عنوان تھا۔
ممبئی بی جے پی کے ترجمان سریش نکھوا نے ایکس پر لیکچر کے ویڈیو کلپس شیئر کرتے ہوئے کہا کہ" ایک دہشت گرد تنظیم حماس کی حمایت میں ایک تقریب کا انعقاد او پی جندال گلوبل یونیورسٹی میں کیا گیا تھا، اس تقریب کے دوران ہندو ثقافت، ہندو ازم، ہندوتوا، آر ایس ایس، بی جے پی اور ہندوستانی فوج کو ممکنہ ہدف بنانے کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا گیا جس کی وجہ سے مبینہ طور پر کچھ طلباء اور اساتذہ میں بے چینی پائی جاتی ہے"۔
-
An event in support of Hamas, a terrorist organisation was organised in OP Jindal Global University.
— Suresh Nakhua (सुरेश नाखुआ) 🇮🇳 (@SureshNakhua) November 1, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
During this event, concerns were raised regarding the potential targeting of Hindu Culture, Hinduism, Hindutva, RSS, BJP & Indian Army which reportedly caused discomfort among… pic.twitter.com/zVAnlrlV78
">An event in support of Hamas, a terrorist organisation was organised in OP Jindal Global University.
— Suresh Nakhua (सुरेश नाखुआ) 🇮🇳 (@SureshNakhua) November 1, 2023
During this event, concerns were raised regarding the potential targeting of Hindu Culture, Hinduism, Hindutva, RSS, BJP & Indian Army which reportedly caused discomfort among… pic.twitter.com/zVAnlrlV78An event in support of Hamas, a terrorist organisation was organised in OP Jindal Global University.
— Suresh Nakhua (सुरेश नाखुआ) 🇮🇳 (@SureshNakhua) November 1, 2023
During this event, concerns were raised regarding the potential targeting of Hindu Culture, Hinduism, Hindutva, RSS, BJP & Indian Army which reportedly caused discomfort among… pic.twitter.com/zVAnlrlV78
مزید پڑھیں: اورنگ آباد میں فلسطین کے حق میں مِلّی اتحاد کا ثبوت
بھارتیہ جنتا یووا مورچہ (بی جے وائی ایم) کے قومی نائب صدر ابھیو پرکاش نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ "او پی جندال یونیورسٹی میں شرمناک واقعہ جس میں حماس اور خودکش حملوں کی ستائش کی گئی اور ہندوؤں اور ہندوستان کی توہین کی گئی۔"
-
Shameful event at the O.P Jindal University glorifying Hamas and suicide attacks while slandering Hindus and India. Any answers @JindalGlobalUNI ? https://t.co/OCdd5MFdZQ
— Abhinav Prakash (@Abhina_Prakash) November 1, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Shameful event at the O.P Jindal University glorifying Hamas and suicide attacks while slandering Hindus and India. Any answers @JindalGlobalUNI ? https://t.co/OCdd5MFdZQ
— Abhinav Prakash (@Abhina_Prakash) November 1, 2023Shameful event at the O.P Jindal University glorifying Hamas and suicide attacks while slandering Hindus and India. Any answers @JindalGlobalUNI ? https://t.co/OCdd5MFdZQ
— Abhinav Prakash (@Abhina_Prakash) November 1, 2023
واضح رہے کہ حماس اسرائیل جنگ کے معاملے میں پوری دنیا دو حصوں میں بٹ گئی ہے۔ ایک حصہ فلسطین کی حمایت کررہا ہے اور جنگ کے لئے اسرائیل پر سخت نکتہ چینی کی جارہی ہے جبکہ ایک حصہ حماس کی مخالفت کررہا ہے اور حماس کو ہی اسرائیل کی جانب سے جنگ کا ذمہ دار ٹہہرا رہا ہے۔ دنیا کے مختلف ممالک بالخصوص ہندوستان میں کئی مقامات پر فلسطین کی حمایت میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور اسرائیل سے جنگ کا پر زور مطالبہ کیا جارہا ہے۔