ETV Bharat / state

بازآبادکاری کے لیے نوح فرقہ وارانہ تشدد متاثرین کو سو گز زمین اور ایک لاکھ روپے کی امداد

جمعیت علماء ہند کی جانب سے نوح فرقہ وارانہ تشدد متاثرین کی بازآبادکاری کے لیے زمین اور روپے کی شکل میں مدد کی گئی۔ ان متاثرین میں سے 17 لوگوں کو سو گز کی زمین دی گئی اور تین ہندو نوجوانوں سمیت 20 متاثرین کو ایک ایک لاکھ روپے کی مالی مدد کی گئی۔ یہ وہی متاثرین تھے جن کے مکانات پر فرقہ وارانہ فسادات کے بعد انتظامیہ نے غیرقانونی تجاوزات کے نام پر بلڈوزر چلوا دیا تھا۔

jamiat ulama hind help nuh riot victims
بازآبادکاری کے لیے نوح فرقہ وارانہ تشدد متاثرین کو سو گز زمین اور ایک لاکھ روپے کی امداد
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 15, 2023, 10:26 PM IST

بازآبادکاری کے لیے نوح فرقہ وارانہ تشدد متاثرین کو سو گز زمین اور ایک لاکھ روپے کی امداد

نوح: جمعیۃ علماء ہند کے سربراہ مولانا ارشد مدنی نے جمعہ کو کہا کہ کچھ شرپسند عناصر ہندوؤں اور مسلمانوں کو ایک دوسرے سے الگ کرنے کے لیے فسادات کراتی ہیں اور اس سے ایک خاص فرقہ کا نہیں بلکہ ملک کا نقصان ہوتا ہے. مولانا مدنی نے یہ بھی کہا کہ آزادی کے بعد ہونے والے فسادات کے اصل مجرم کو سزا دلانے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی۔

جمعیت کے سربراہ نے یہ تبصرہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جس تقریب میں فساد متاثرین کی بازآبادکاری کے لیے سو سو گز کے پلاٹ اور 1 لاکھ روپے کی رقم دی گئی ہے۔ یہ وہی لوگ ہیں جن کے مکانات جولائی میں فسادات کے بعد انتظامیہ نے گرائے تھے۔ مولانا مدنی نے کہا کہ دنیا کا ہر مذہب انسانیت، رواداری اور بھائی چارے کا پیغام دیتا ہے اس لیے جو لوگ مذہب کو نفرت اور تشدد کے لیے استعمال کرتے ہیں وہ اپنے ہی مذہب پر عمل نہیں کرتے۔

مولانا ارشد مدنی نے الزام لگایا کہ حکمرانوں کو اس حساس معاملے پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ اقتدار کی خاطر سیاسی رہنما مذہب کی بنیاد پر نفرت کی سیاست کر رہے ہیں جو کی بہت خطرناک ہے۔ مدنی نے کہا کہ فسادات ہوتے نہیں بلکہ کرائے جاتے ہیں، اس کے پیچھے وہ طاقتیں ہیں جو نفرت کی بنیاد پر ہندوؤں اور مسلمانوں کو ایک دوسرے سے الگ کرنا چاہتی ہیں۔ آزادی کے بعد سے ملک بھر میں ہزاروں فسادات ہوئے، لیکن مایوس کن بات یہ ہے کہ کسی بھی فساد میں اصل مجرم کو سزا دلانے کی کوشش نہیں کی گئی۔

واضح رہے کہ نوح کے فیروز پور جھرکہ میں فسادات کے بعد انتظامیہ نے یہ کہتے ہوئے کئی مکانات کو بلڈوزر کے ذریعے زمین دوز کر دیا تھا ک یہ زمین محکمہ جنگلات کی زمین پر بنائے گئے تھے۔ ان متاثرین میں سے 17 لوگوں کو 100 گز کے پلاٹ دیئے گئے اور تین ہندو نوجوانوں سمیت 20 افراد کو ایک ایک لاکھ روپے کی مالی مدد کی گئی۔ ان لوگوں کا انتخاب جمعیت کے سروے کے ذریعے کیا گیا تھا۔

تقریب میں مولانا مدنی سے ایک لاکھ روپے کا چیک حاصل کرنے کے بعد رامپال نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ فسادات کے دوران ان کے گھر کو بلڈوزر کے ذریعے زمیں دوز کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد آج جمعیۃ علماء ہند نے انہیں ایک لاکھ روپے کا چیک دے کر مالی مدد کی ہے۔ اس دوران 28 سالہ جوگیندر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ چند ماہ قبل فسادات کے بعد انتظامیہ نے بغیر کسی نوٹس کے اس کا مکان مسمار کر دیا تھا اور آج اسے ایک لاکھ روپے کا چیک جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے دیا ہے۔

بازآبادکاری کے لیے نوح فرقہ وارانہ تشدد متاثرین کو سو گز زمین اور ایک لاکھ روپے کی امداد

نوح: جمعیۃ علماء ہند کے سربراہ مولانا ارشد مدنی نے جمعہ کو کہا کہ کچھ شرپسند عناصر ہندوؤں اور مسلمانوں کو ایک دوسرے سے الگ کرنے کے لیے فسادات کراتی ہیں اور اس سے ایک خاص فرقہ کا نہیں بلکہ ملک کا نقصان ہوتا ہے. مولانا مدنی نے یہ بھی کہا کہ آزادی کے بعد ہونے والے فسادات کے اصل مجرم کو سزا دلانے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی۔

جمعیت کے سربراہ نے یہ تبصرہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جس تقریب میں فساد متاثرین کی بازآبادکاری کے لیے سو سو گز کے پلاٹ اور 1 لاکھ روپے کی رقم دی گئی ہے۔ یہ وہی لوگ ہیں جن کے مکانات جولائی میں فسادات کے بعد انتظامیہ نے گرائے تھے۔ مولانا مدنی نے کہا کہ دنیا کا ہر مذہب انسانیت، رواداری اور بھائی چارے کا پیغام دیتا ہے اس لیے جو لوگ مذہب کو نفرت اور تشدد کے لیے استعمال کرتے ہیں وہ اپنے ہی مذہب پر عمل نہیں کرتے۔

مولانا ارشد مدنی نے الزام لگایا کہ حکمرانوں کو اس حساس معاملے پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ اقتدار کی خاطر سیاسی رہنما مذہب کی بنیاد پر نفرت کی سیاست کر رہے ہیں جو کی بہت خطرناک ہے۔ مدنی نے کہا کہ فسادات ہوتے نہیں بلکہ کرائے جاتے ہیں، اس کے پیچھے وہ طاقتیں ہیں جو نفرت کی بنیاد پر ہندوؤں اور مسلمانوں کو ایک دوسرے سے الگ کرنا چاہتی ہیں۔ آزادی کے بعد سے ملک بھر میں ہزاروں فسادات ہوئے، لیکن مایوس کن بات یہ ہے کہ کسی بھی فساد میں اصل مجرم کو سزا دلانے کی کوشش نہیں کی گئی۔

واضح رہے کہ نوح کے فیروز پور جھرکہ میں فسادات کے بعد انتظامیہ نے یہ کہتے ہوئے کئی مکانات کو بلڈوزر کے ذریعے زمین دوز کر دیا تھا ک یہ زمین محکمہ جنگلات کی زمین پر بنائے گئے تھے۔ ان متاثرین میں سے 17 لوگوں کو 100 گز کے پلاٹ دیئے گئے اور تین ہندو نوجوانوں سمیت 20 افراد کو ایک ایک لاکھ روپے کی مالی مدد کی گئی۔ ان لوگوں کا انتخاب جمعیت کے سروے کے ذریعے کیا گیا تھا۔

تقریب میں مولانا مدنی سے ایک لاکھ روپے کا چیک حاصل کرنے کے بعد رامپال نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ فسادات کے دوران ان کے گھر کو بلڈوزر کے ذریعے زمیں دوز کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد آج جمعیۃ علماء ہند نے انہیں ایک لاکھ روپے کا چیک دے کر مالی مدد کی ہے۔ اس دوران 28 سالہ جوگیندر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ چند ماہ قبل فسادات کے بعد انتظامیہ نے بغیر کسی نوٹس کے اس کا مکان مسمار کر دیا تھا اور آج اسے ایک لاکھ روپے کا چیک جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے دیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.