کورونا وائرس نامی وبائی کے مرض کے چلتے ملک بھر لاک ڈاؤن جاری ہے۔لیکن کورونا کا قہر مسلسل بڑھ رہا ہے۔ گزشتہ دنوں ہریانہ کے میوات میں بھی بھی اڑتیس مثبت کیس سامنے آئے ہیں۔
اس کے بعد ضلع انتظامیہ نے بڑا فیصلہ لیتے ہوئے ضلع کے تمام شہروں میں دکانیں بند رکھنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ یہ احکامات کل یعنی 10 اپریل سے نافذ ہوںگے۔
اسی کے پیش نظرصبح جب دکانیں کھلیں تو میوات کے عوام بڑی تعداد میں شہر کے اندر خریداری کرنے پہنچ گئے۔ پھر لوگ یہ بھول گئے کہ کیا لاک ڈاؤن اور کیا کورونا۔
انہیں صرف یہ ڈر ستارہا تھا کہ نہ جانے کب تک لوگ ڈاؤن جاری رہے گا اور نہ جانے کب تک ضروری اشیاء کی فراہمی نہیں ہوسکے گی۔اس لئے سماجی دوری تھوڑی دیر کے لئے بالکل نہیں دکھائی دی۔پھر پولس نے اپنی طاقت استعمال کرتے ہوئے وقت سے پہلے ہیں لاٹھی چارج کر دیا۔آج پولس نے پہلے شہر کے اندر بھی ناکہ بندی کی تھی۔
ڈپٹی کمشنر پنکج نے کل گزشتہ ہی یہ حکم جاری کیا تھا کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے یہ ضروری ہوگیا ہےکہ لوگوں کو ہم ڈیلیوری کے ذریعے کریانہ راشن، میڈیکل دوائیاں، دودھ بریڈ، سبزی اور میٹ پہنچائی جائے۔
شہر نوح، پونہانہ، فیروزپورجھرکا اور تاوڑو کی سبھی دوکانیں 10 اپریل سے بند رہیں گی۔ کیوں کہ دکانوں کے ذریعے بازاروں میں لوگ اکھٹا ہو رہے ہیں۔
اس سے کورونا وائرس کے پھیلنے کا خطرہ بڑھ رہا ہے انہوں نے بتایا کہ صرف ہوم ڈلیوری والی دکانیں کھلیں گی۔ غورطلب ہے کہ پہلے لاک ڈاؤن کے دوران انتہائی ضروری اشیاء کی دوکانیں کھلونے کی اجازت ہوتی تھی۔