چنڈی گڑھ: پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے نجی شعبہ میں ہریانہ کے مقامی باشندوں کے لیے 75 فیصد ریزرویشن کے قانون کو مسترد کر دیا ہے۔ وہیں ہریانہ حکومت نے ہائی کورٹ کے اس فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے۔ اس فیصلہ کے بعد اب حکومت اپوزیشن کی جانب سے تنقید کی زد میں آ گئی ہے۔ کانگریس اور انڈین نیشنل لوک دل نے اس معاملہ میں حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کٹہرے میں کھڑا کیا ہے۔
-
हरियाणा के मूलवासी नौजवानों को प्राइवेट सेक्टर में 75% आरक्षण देने के प्रावधान को हाईकोर्ट ने खारिज कर दिया। इससे स्पष्ट है कि या तो इस प्रावधान को BJP-JJP सरकार ने मन से नहीं बनाया था या इसकी पैरवी नहीं की गई।
— Deepender S Hooda (@DeependerSHooda) November 17, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
इससे यह भी स्पष्ट हो गया है कि BJP-JJP का असली समझौता ₹5100 पेंशन… pic.twitter.com/VvFD8KsY2b
">हरियाणा के मूलवासी नौजवानों को प्राइवेट सेक्टर में 75% आरक्षण देने के प्रावधान को हाईकोर्ट ने खारिज कर दिया। इससे स्पष्ट है कि या तो इस प्रावधान को BJP-JJP सरकार ने मन से नहीं बनाया था या इसकी पैरवी नहीं की गई।
— Deepender S Hooda (@DeependerSHooda) November 17, 2023
इससे यह भी स्पष्ट हो गया है कि BJP-JJP का असली समझौता ₹5100 पेंशन… pic.twitter.com/VvFD8KsY2bहरियाणा के मूलवासी नौजवानों को प्राइवेट सेक्टर में 75% आरक्षण देने के प्रावधान को हाईकोर्ट ने खारिज कर दिया। इससे स्पष्ट है कि या तो इस प्रावधान को BJP-JJP सरकार ने मन से नहीं बनाया था या इसकी पैरवी नहीं की गई।
— Deepender S Hooda (@DeependerSHooda) November 17, 2023
इससे यह भी स्पष्ट हो गया है कि BJP-JJP का असली समझौता ₹5100 पेंशन… pic.twitter.com/VvFD8KsY2b
دیپیندر ہڈا کا حملہ:
کانگریس پارٹی کے لیڈر اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ دیپندر ہوڈا نے ریاستی حکومت کو نشانہ بنایا اور کہا کہ یہ ریزرویشن قانون یا تو بی جے پی-جے جے پی حکومت نے پورے دل سے نہیں بنایا تھا یا اس کی وکالت نہیں کی گئی تھی۔ پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے فیصلہ سے یہ واضح ہو جاتا ہے کہ بی جے پی-جے جے پی کا اصل معاہدہ 5100 روپے پنشن اور 75 فیصد ریزرویشن کے بارے میں نہیں تھا بلکہ کھلی بدعنوانی کے بارے میں تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
OBC And Maratha Reservation او بی سی اور مراٹھا برادری ریزرویشن کیلئے آمنے سامنے
کرن چودھری نے بھی نشانہ بنایا:
کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر کرن چودھری نے بھی اس معاملہ میں ہریانہ حکومت کو نشانہ بنایا اور کہا کہ ہریانہ کی بی جے پی اور جے جے پی حکومت نے اس معاملہ میں نوجوانوں کو دھوکہ دیا ہے۔ انہیں پرائیویٹ سیکٹر کی ملازمتوں میں ریزرویشن دینے کے بہانے گمراہ کیا گیا ہے۔ بی جے پی اور جے جے پی حکومت ہائی کورٹ میں ریزرویشن کو مسترد کرنے کی ذمہ دار ہے۔ اگر یہ حکم صحیح طریقے سے تیار کیا گیا ہوتا اور حکومت نے اس معاملہ میں صحیح طریقے سے وکالت کی ہوتی تو ریاست کے نوجوانوں کو یہ دن نہ دیکھنا پڑتا۔
ابھے چوٹالہ کا حملہ:
یہاں اس معاملہ میں انڈین نیشنل لوک دل کے سینئر لیڈر ابھے چوٹالہ نے بھی ریاستی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم (X) پر لکھا کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ ظاہر کرتا ہے کہ جب کسی حکومت کی پالیسیاں کھوکھلی ہوں اور ان کی بنیاد صرف انتخابی نعروں پر ہو تو اس کا نقصان صرف عوام کو ہوگا۔ امید ہے کہ مستقبل میں بے روزگاری کو انتخابی سیاست کا مذاق نہیں بنایا جائے گا۔
حکومت کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں:
واضح رہے کہ پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے اس فیصلہ سے ہریانہ حکومت کو بڑا جھٹکا لگا ہے، لیکن آنے والے وقت میں حکومت کی مشکلات میں اضافہ ہوتا نظر آرہا ہے۔ یہاں اپوزیشن بھی حکومت چھوڑنے کے موڈ میں نظر نہیں آتی۔