ریاست ہریانہ کے ضلع حصار میں ایس یو سی آئی (کمیونسٹ) کے بینر تلے شہر میں زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور آئی جی چوک پر یوگی حکومت کا پتلا نذر آتش کیا گیا۔
پارٹی کی ریاستی کمیٹی کے رکن اور ضلع سیکریٹری مہر سنگھ بانگڑ نے اس موقع پر کہا کہ اجتماعی جنسی زیادتی اور درندگی کے اس واقعے کے قصورواروں کو ریاست کی بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت نے پہلے تو گرفتار نہیں کیا اور پھر متاثرہ کی موت ہونے پر والدین اور اہل خانہ کی رضامندی کے بغیر رات کے اندھیرے میں پولیس نے زبردستی اس کی آخری رسومات ادا کیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی مرضی کے بغیر کبھی بھی ایسا نہیں ہوسکتا تھا۔ اس طرح اترپردیش حکومت نے خود ہی متاثرین کے ساتھ ظلم کیا ہے اور قصورواروں کی ہمت بڑھائی۔
ایس یو سی آئی (کمیونسٹ) نے اس دوہرے جرم کی شدید مخالفت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ باڑ ہی کھیت کو کھانے لگے جیسا واقعہ اترپردیش میں پہلی مرتبہ پیش نہیں آیا ہے۔ یہ بالکل ناقابل برداشت ہے۔ پورے معاشرے کو اس کے خلاف آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے ملک کے قانونی اور عدالتی اداروں سے اس پورے واقعے کو سنجیدگی کے ساتھ درج کرنے اور بہنوں اور بیٹیوں کی عزت اور جان کی حفاظت کے ساتھ شہری حقوق کا دفاع کرنے کی اپیل کی۔
اس موقع پر مظاہرین نے ’درندوں کو پھانسی دو‘، ’جسٹس ورما کمیشن کی سفارشات کو نافذ کرو ‘، شراب کے ٹھیکے بند کرو‘ اور 'فحاشی پر پابندی عائد کرو ‘ جیسے نعرے لگائے۔