ریواڑی: ہریانہ کے نوح میں 31 جولائی کو تشدد کے بعد کشیدگی برقرار ہے۔ منگل کو بھی گروگرام کے علاوہ ریواڑی ضلع سے ایک واقعہ سامنے آیا۔ریواڑی کے گاؤں دھوانا میں سڑک کنارے جھونپڑیوں کو بھی آگ لگا دی گئی۔ یہاں کچھ لوگوں نے ایک مخصوص برادری سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی چھ جھونپڑیوں کو آگ لگا دی۔
جانکاری کے مطابق آگ لگانے کے بعد ملزمان موقع سے فرار ہو گئے۔ علاقے پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ دھونا گاؤں کے بڈولی روڈ پر ایشور سنگھ کے کھیت میں ایک مخصوص برادری سے تعلق رکھنے والے تقریباً 15 خاندان کچی جھونپڑی بنا کر رہ رہے تھے۔ منگل کو اچانک کچھ لوگ وہاں پہنچے اور جھونپڑیوں کو آگ لگا دی۔
آگ زنی کے بعد مقامی لوگوں نے شور مچانا شروع کر دیا۔ اس آگ زنی میں وہاں کی تمام چھ جھونپڑیاں جل کر راکھ ہو گئیں۔ جھونپڑی میں رہنے والے لوگوں نے بتایا کہ یہاں سات آٹھ لوگ آئے اور جھونپڑی میں تیل ڈال کر آگ لگا دی۔ ان جھونپڑیوں میں رہنے والے تمام لوگ محفوظ ہیں۔ اس واقعہ کے بعد گاؤں میں کشیدگی کی صورت حال ہے۔ اطلاع ملتے ہی تھانہ کھول کے ایس ایچ او کرشنا کمار ٹیم کے ساتھ موقعے پر پہنچ گئے۔
مزید پڑھیں: Nuh Violence Update ہریانہ میں فرقہ وارانہ تشدد میں اب تک پانچ افراد ہلاک، ستّر گرفتار
ایس ایچ او کرشنا کمار نے کہا کہ پولس معاملے کی جانچ کر رہی ہے اور نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی جا رہی ہے۔گاؤں کے سابق سرپنچ سنتوش کے شوہر بیر سنگھ نے بتایا کہ خاص برادری کے لوگ کافی وقت سے بڈولی راستے پر واقع کھیت میں رہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آگ لگانے والے تمام لوگ باہر کے تھے۔ پولیس انتظامیہ نے لوگوں سے امن اور بھائی چارہ برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔