نوح: ہریانہ کی پولیس نے نوح تشدد معاملے میں فیروز پور جھرکہ سے کانگریس ایم ایل اے مامن خان انجینئر کو گرفتار کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پولس نے رات دیر گئے کانگریس ایم ایل اے مامن خان کو گرفتار کرلیا۔ مامن خان کی گرفتاری کے بعد نوح پولیس میں افراتفری مچ گئی ہے۔ رات کے وقت ہی ضلع کے اہم عوامی مقامات بشمول نگینہ پولیس اسٹیشن پر سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ تاہم پولیس نے اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔ واضح رہے کہ ہریانہ کے وزیر داخلہ انل وج سمیت بی جے پی کے کئی لیڈروں نے مامن خان پر تشدد بھڑکانے کا الزام لگایا ہے۔
مامن خان نے عدالت میں درخواست دائر کی تھی
31 جولائی کو ہریانہ کے نوح میں ہندو تنظیموں کے برج منڈل یاترا کے دوران فرقہ وارانہ تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ ہریانہ حکومت کی جانب سے تشکیل کی گئی ایس آئی ٹی نوح تشدد کی تحقیقات کر رہی ہے۔ ایس آئی ٹی کا کہنا ہے کہ وہ نوح تشدد کے سلسلے میں کانگریس ایم ایل اے مامن خان سے پوچھ گچھ کرنا چاہتی ہے۔ اس کے لیے مامن خان کو دو بار نوٹس دیا جا چکا ہے۔ کانگریس ایم ایل اے خرابی صحت کی وجہ سے دونوں بار ایس آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔ اس کے بعد مامن خان نے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرکے مطالبہ کیا کہ ایس آئی ٹی کو از سر نو تشکیل دیا جائے۔ اس کے علاوہ، انہوں نے عدالت سے درخواست کی کہ ہریانہ پولیس کو ہدایت دی جائے کہ جب تک تحقیقات زیر التواء ہیں، ان کے خلاف کوئی تعزیری کارروائی نہ کرے۔ 14 ستمبر کو عدالت نے ان کی درخواست کو مسترد کر دیا اور انہیں قانونی آپشنز تلاش کرنے کے ساتھ ساتھ نچلی عدالت میں جانے کو کہا۔
پولیس نے بٹو بجرنگی کو بھی گرفتار کیا تھا
قابل ذکر ہے کہ پولیس نے نوح تشدد کیس میں بٹو بجرنگی کو بھی گرفتار کیا تھا۔ تاہم، بعد میں بٹو بجرنگی ضمانت پر رہا ہو گیا۔ وہ تاحال ضمانت پر باہر ہے۔ تاہم وہ ابھی بھی ایس آئی کے زیر تفتیش ہے۔
نوح میں برج منڈل کے یاترا کے دوران تشدد
واضح رہے کہ 31 جولائی 2023 کو نوح میں برج منڈل کے جلوس کے دوران دو برادریوں کے درمیان تشدد ہوا تھا۔ اس پرتشدد واقعے میں دو ہوم گارڈ سپاہیوں سمیت چھ افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 60 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔ نوح تشدد میں 50 سے زائد گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی تھی۔