عدالت میں غیر ملکی تبلیغی جماعت کے افراد کے مقدمہ کی پیروی کرنے والے وکیل شوکت علی کیراکا (نوح) نے بتایا کہ عدالت نے حکومت کی عرضی خارج کرتے ہوئے واضع طور سے حکومت ہریانہ کو غیر ملکی تبلیغی جماعت کے افراد کے لیے ان کے ملک جانے راستہ صاف کرنے اور ان کے پاسپورٹ واپس کرنے کے لیے کہا ہے۔
دراصل کورونا وائرس بڑھ رہا تھا تو اس وقت یہ لوگ نوح میں ہی مقیم تھے اور ان پر الزام ہے کہ انہوں نے جماعتی ہونے یا جماعت میں جانے کی معلومات پولیس سے چھپائی ہے۔
پولیس نے مجموعی طور پر 58 تبلیغی جماعت کے افراد کے خلاف نوح تھانے میں ایک درجن دفعات کے تحت معاملہ درج کیا تھا۔
سرکار نے یہ بھی الزام لگایا تھا کہ تبلیغی جماعت کے افراد کی وجہ سے ہی کورونا وائرس تیزی سے پھیلا ہے لیکن نچلی عدالت اور سیشن جج پرشانت رانا کی نے بھی سبھی دفعات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے حکومت سے غیر ملکی افراد کو جلد ان کے وطن بھیجنے کا بندوبست کرنے کے احکامات دیئے ہیں۔