چنڈی گڑھ: ہریانہ کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے ڈپٹی لیڈر آفتاب احمد نے مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کے بارے میں ایک متنازع ٹویٹ کیا۔ آفتاب احمد نے ٹویٹ میں لکھا کہ 'اسمرتی ایرانی کے بارے میں تحقیق کرنے کے بعد پتہ چلا کہ 'ریستوراں میں کام کرتے ہوئے اسمرتی کی ملاقات امیر مونا سے ہوئی۔ دوستی ہوئی، مونا نے کئی بار ان کے فلیٹ کا کرایہ ادا کیا۔ اپنے گھر میں رکھا، اسمرتی کی مونا کے شوہر سے دوستی ہوگئی، مونا کا طلاق ہوا اور اسمرتی نے ان کے شوہر سے شادی کرلی۔ Mla Aftab Ahemad Tweet About Smriti Irani
ایم ایل اے آفتاب احمد نے کہا ہے کہ '2004 کے لوک سبھا انتخابات میں بھرے گئے حلف نامہ میں اسمرتی ایرانی نے اپنی تعلیمی لیاقت 'بی اے' اور 2014 میں حلف نامے میں 'بی کام' بتائی تھی۔ اس بارے میں بی جے پی بتائے کہ حقیقت کیا ہے۔ اسمرتی ایرانی جھوٹ کیوں بولتی ہیں؟ ایرانی کیا جواب دیں گے؟ آفتاب احمد نے مزید کہا کہ 'سال 2004 میں اسمرتی ایرانی نے نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ گجرات فسادات پر نریندر مودی کو استعفیٰ دینا چاہیے۔ جب بی جے پی نے اسمرتی سے بیان واپس لینے کے لیے کہا تو اسمرتی نے پارٹی کارروائی سے بچنے کے لیے اپنا بیان واپس لے لیا۔ کیا اسمرتی ایرانی صحیح بولتی ہیں؟