ہریانہ میں گڑگاؤں کے سیکٹر 37 میں بعض ہندو تنظیموں سے وابستہ افراد کی جانب سے خلل پیدا کرنے کی کوشش کی گئی تاہم 50 سے زائد مسلمانوں نے پرامن انداز میں Friday Namaz offered جمعہ کی نماز ادا کی۔ اس دوران ہندو تنظموں سے وابستہ افراد نے جم کر نعرے بازی کی۔ اس دوران 26/11 حملہ کی یاد میں پوجا کی گئی اور مذہبی نعرے بلند کئے گئے۔
نماز کی ادائیگی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ہندو گروپوں کے ارکان نے اسی زمین پر ’ہون‘ اور ’آرتی‘ بھی کی جبکہ ارکان صبح 11 بجے ہی سیکٹر 37 کے گراؤنڈ میں جمع ہوگئے تھے تاکہ نماز پڑھنے کی مخالفت کی جاسکے۔ انہوں نے اس دوران مذہبی نعرے لگائے اور ہنومان چالیسہ پڑھا۔
اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا تھا۔ وہیں صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے سادہ لباس میں پولیس اہلکار کو تعینات کیا گیا۔ حاجی شاہد خان، چیئرمین مسلم ایکتا منچ نے بتایا کہ سیکٹر 37 کے اس مقام کو Friday Namaz offered جمعہ کی نماز کی ادائیگی کےلیے مختص کیا گیا ہے جبکہ تقریباً 20 برس سے مسلمان یہاں جمعہ کی نماز ادا کررہے ہیں اور آج تک کوئی رکاوٹ نہیں کی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ایک ماہ سے کچھ ہندو تنظیموں کی جانب سے نماز جمعہ کے موقع پر خلل ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے جسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ہم حکام سے رجوع ہوکر اس کی شکایت کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
گڑگاؤں: سکھوں نے نماز کے لیے گردوارے کے دروازے کھول دیے
اس موقع پر محمد اسلم نے کہاکہ ہم نے گروگرام میں جمعہ کی نماز کے لیے 20 مقامات پر Friday Namaz offered جمعہ کی نماز کی تحریری اجازت دی ہے اور سیکٹر 37 میں مختص کیا گیا مقام ان میں سے ایک تھا۔ انہوں نے کہا کہ نماز میں خلل پیدا کرنے کےلیے چند سماج دشمن عناصر کوشاں ہیں، انتظامیہ کو ایسے افراد کے خلاف سخت کاروائی کرنی چاہئے۔