قومی دارالحکومت دہلی میں زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں نے 26 جنوری کو دہلی میں ٹریکٹر پریڈ کی تھی جس میں کسان رہنما گرنام سنگھ چڈھونی نے ٹریکٹر ریلی کے دوران دہلی میں ہونے والے تشدد پر اپنے رد عمل کا اظہار کیا۔
گرنام سنگھ چڈھونی نے کہا کہ آج لال قلعے پر جو کچھ ہوا وہ انتہائی قابل مذمت ہے، تاہم اس تحریک کو مذہبی رنگ نہیں دیا جانا چاہیے۔
یوم جمہوریہ کے موقع پر دہلی میں کسانوں نے ٹریکٹر پریڈ کے دوران دہلی میں تشدد ہوا، اسی دوران مشتعل کسان لال قلعہ کی فصیل پر چڑھ گئے اور لال قلعے پر بھی مظاہرین نے اپنا پرچم لہرایا۔
انہوں نے کہا کہ 'دیپ سدھو نے جو کیا اس کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں، ہمارے خیال میں وہ حکومت کا ایجنٹ ہے اور ہر بار وہ کسانوں کے رہنماؤں کے خلاف بولتا ہے اور ہمارا لال قلعہ پر جانے کا کوئی ارادہ نہیں تھا'۔
چڈھونی نے کہا کہ دیپ سدھو باغی ہوکر لال قلعہ پر گیا اور اس نے لوگوں کو لال قلعہ کی جانب جانے کے لیے راغب کیا۔
چڈھونی نے کہا کہ دیپ سدھو نے لوگوں کو رِنگ روڈ تک لے جانے کی بات کہی تھی اور لوگوں کو معلوم ہی نہیں تھا کہ وہ لال قلعہ پر لے جا ریا ہے۔
انہوں نے اپیل کی ہے کہ 'کوئی کسان کسی بھی طرح کے بہکاوے میں نہ آئے، ہم دہلی انتظامیہ اور پولیس کی بھی مذمت کرتے ہیں جنہوں نے کسانوں پر فائرنگ کی'۔
انہوں نے کہا کہ 'انتظامیہ نے ہمیں وہ راستہ نہیں دیا جس کا ہم نے مطالبہ کیا تھا، اگر انتظامیہ ہماری مدد کرتی تو ایسا نہیں ہوتا'۔
چڈھونی نے کسانوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ 'میں سب سے گزارش کرتا ہوں کہ 'وہ دیپ سدھو جیسے لوگوں سے بچیں، کسی بھی افواہوں پر توجہ نہ دیں، کیوں کہ ایسے لوگ کسانوں کی تحریک کو مذہبی رنگ میں رنگنا چاہتے ہیں۔