ساڑی پہن کر جمناسٹک کے انتہائی مشکل اسٹنٹ کرنے والی خاتون کی ویڈیو ان دنوں انسٹاگرام پر خوب سرخیاں بٹور رہی ہیں۔
یہ ویڈیو اس قدر وائرل ہوگئی ہے کہ متعدد فلمی شخصیات نے بھی اسے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر شیئر کیا ہے۔
ساڑی پہن کر اسٹنٹ کرنے کا خیال نوجوان خواتین کے لیے کسی چیلینج سے کم نہیں ہے لیکن اس ویڈیو میں دکھائی دینے والی یہ خاتون ساڑھی میں اسٹنٹ اتنی آسانی سے کر رہی ہیں جیسے یہ بائیں ہاتھ کا کھیل ہو۔
جب خاتون کی ویڈیو وائرل ہوئی تو راتوں رات ان کی تعریف سوشل میڈیا پر جم کر ہونے لگی۔
ایسے میں جب ہم نے اس نوجوان خاتون کی تلاش شروع کی تو ہمیں پتہ چلا کہ وہ نوجوان خاتون پارل اروڑا ہے، جو امبالہ میں رہتی ہیں۔
وہ کئی سالوں سے جمناسٹک کی کھلاڑی رہی ہیں۔ پارل اروڑا فی الحال سوشل میڈیا پر ویڈیو بنانے کے لئے یہ خطرناک اسٹنٹ کر رہی ہیں لیکن وہ قومی سطح کی کھلاڑی بھی رہی ہیں جنہوں نے متعدد تمغے بھی جیتے ہیں۔
جب نمائندہ نے ان سے یہ سوال پوچھا کہ وہ ساڑی پہن کر اسٹنٹ کرنے کا کس طرح سوچتی ہیں تو پارل نے کہا کہ ساڑی پہننے والی عورتوں کو لوگ گھر کی چار دیواری تک محدود سمجھتے ہیں۔ ایسے میں ان خواتین کو انسپائر کرنے کی غرض سے ساڑی پہن کر اسٹنٹ کرنے کا خیال آیا اور آج ان کی ویڈیو ملک اور دنیا میں خوب سرخیاں بٹور رہی ہے۔
پارل کی بڑی بہن خوشبو جمناسٹکس کی کوچ ہیں لیکن انہوں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ ساڑی پہن جمناسٹک کیا جا سکتا ہے کیونکہ جمناسٹکس کے لئے الگ لباس ہوتا ہے۔
ایسے میں جب بہن نے ساڑی میں یہ خطرناک اسٹنٹ کیا تو اسے دیکھ کر پورا کنبہ بھی حیران ہو گیا۔
وہیں اب پارل کی ویڈیو خوب وائرل ہو رہی ہے اور بڑے فلمی ستارے بھی اس ویڈیو کی تعریف کر رہے ہیں تو وہیں اہل خانہ بھی اپنی بیٹی پر فخر محسوس کررہے ہیں۔
پارل، دو سال پہلے ہی جمناسٹک چھوڑ چکی ہیں۔ اب وہ جمناسٹک صرف یہ ویڈیوز بنانے اور خواتین کی حوصلہ افزائی کے لئے کرتی ہیں۔ ایسے میں جب ان سے اپنے کنبہ کی حمایت کے بارے میں پوچھا گیا تو پارل نے بتایا کہ والد کی ایک چائے کی دکان تھی جو والد کو دو بار ہارٹ اٹیک آنے کی وجہ سے بند ہو گئی۔ اس کے باوجود انہیں اہل خانہ کی طرف سے حمایت حاصل ہے لیکن پارل نے یہاں کی حکومت سے بھی اپیل کی ہے۔
پارل نے کہا کہ حکومت کو کھیلوں سے متعلق نوکریوں پر بھی توجہ دینی چاہئے، تاکہ ان جیسے کھلاڑی اپنے شہر اور ملک کے لئے کچھ کرسکیں۔