ڈپٹی کمشنر نوح اور سی ایم او( ڈسٹرکٹ میڈیکل آفیسر) کی موجودگی میں سیکریٹریٹ نوح میں آج اس وین کا آغاز کیا گیا۔
سی ایم او نے صحافیوں کو بتایا کہ رمضان کے مقدس مہینے میں روزے داروں کو کورونا سیمپل دینے میں کسی قسم کی کوئی دقت گرمی کے موسم میں نا پیش آئے اور ساتھ ہی زیادہ وقت بھی برباد نہ ہو اسے دھیان میں رکھتے ہوئے محکمہ صحت نے ایک ایمبولنس کو ہسپتال کی شکل دے دی ہے۔
اس ایمبولینس میں سوار ہوکر کورونا کا ٹیسٹ لینے کے لئے ڈاکٹروں کی ٹیم گاؤں۔ گاؤں جائے گی جو وہیں پر مشتبہ مریضوں کا سیمپل لینے کا کام کرے گی۔
انہوں نے بتایا کہ وہ روزانہ 50 سے زیادہ سیمپل اس وین سے لئے جائیں گے۔ اس بیان سے سیمپل لینے میں نہ مریض کو کوئی دقت ہے اور نا ہی ڈاکٹروں کی ٹیم کو کوئی پریشانی ہے۔
سول سرجن ویریندر یادو نے بتایا کے اس ایمبولینس میں سوار ڈاکٹر لیب ٹیکنیشین کو پی پی ای کٹ کی ضرورت محسوس نہیں ہوگی۔
ایمبولینس سے داستانوں میں ہاتھ باہر نکال کر نیچے کھڑے مریض کا سیمپل لیا جا سکے گا۔ مریض اور سیمپل لینے والے اسٹاف کو اس ایمبولینس میں کسی قسم کی کوئی دقت نہیں ہوگی۔
ڈپٹی کمشنر پنکج نے بتایا کہ کہ ہمارے میوات میں کچھ گاؤں کی دوری 60 سے 65 کلومیٹر تک ہے اس لیے وہاں سے سیمپل لینے مریضوں کو لانے اور لے جانے میں کافی پریشانی ہوتی ہے اور رمضان کے مہینے میں یہ پریشانی اور بڑھ جائے گی، اس لئے میوات کووڈ ٹیسٹ موبائل وین کافی کار آمد ثابت ہو سکتی ہے۔