ETV Bharat / state

Haryana India Alliance ہریانہ میں اتحاد پر دو دھڑوں میں بٹی نظر آرہی ہے کانگریس

بی جے پی کو شکست دینے کیلئے جس انڈیا اتحاد کی بنیاد اپوزیشن جماعتوں نے ڈالی ہے،ہریانہ میں اس اتحاد کو لے کر کانگریس دو دھڑوں میں تقسیم ہوگئی ہے۔یہاں آئی این ایل ڈی اور عاپ سے بھوپیندر سنگھ ہڈا اتحاد کرنا نہیں چاہتے،تو وہیں کانگریس کا دوسرا دھڑا ہائی کمان کے فیصلے کو حرف آخر قرار دے رہا ہے۔۔ایسے میں ہریانہ میں انڈیا اتحاد کا مستقبل کیا ہوگا،یہ بڑا سوال ہے۔Controversy over INLD and AAP in Haryana Congress

Congress divided over INDIA alliance in Haryana
Congress divided over INDIA alliance in Haryana
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 22, 2023, 4:00 PM IST

چندی گڑھ: ملک میں بی جے پی کے خلاف کانگریس اور دیگر جماعتوں کا انڈیا اتحاد بن گیا ہے۔ ہریانہ میں یہ اتحاد آئی این ایل ڈی (انڈین نیشنل لوک دل) اور عاپ (عام آدمی پارٹی) کے ساتھ انتخابی میدان میں اترے گا۔حالانکہ اس حوالے سے حتمی فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔ آئی این ایل ڈی اس اتحاد کے ساتھ جانا چاہتی ہے، لیکن اس کی وجہ سے کانگریس اتحاد جو پہلے ہی ہریانہ میں دو گروپوں میں بٹا ہوا ہے ٹوٹتا ہوا نظر آرہا ہے۔پارٹی لیڈروں کے بیانات اس جانب واضح اشارہ کررہے ہیں کہ ابھی اتحاد سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔

اتحاد پر کانگریس لیڈروں کی مختلف آوازیں:

فی الحال، ہریانہ میں کانگریس دو دھڑوں میں تقسیم ہے ۔ ایک گروپ اپوزیشن لیڈر اور سابق سی ایم بھوپیندر سنگھ ہڈا کا ہے اور دوسرا ایس آر کے یعنی کماری سیلجا، رندیپ سرجے والا اور کرن چودھری کا ہے۔ ایک طرف ہڈا ہریانہ میں کسی بھی قسم کے اتحاد کو مسترد کر رہے ہیں اور کانگریس کو اکیلے الیکشن لڑنے کے قابل قرار دے رہے ہیں،تو وہیں کماری سیلجا ہائی کمان کے ذریعے کیے جانے والے فیصلے کے ساتھ نظر آرہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:'انڈیا' اتحاد کے خوف سے ملک کا نام بدلنے کی کوشش کی جا رہی ہے، ممتا بنرجی

INLD اتحاد میں شامل ہونے کے لیے تیار:

دراصل، 25 ستمبر کو، آئی این ایل ڈی کیتھل میں تاؤ دیوی لال کی یوم پیدائش پر ایک پروقار تقریب کا اہتمام کر رہی ہے۔جس میں I.N.D.I.A اتحاد کے کئی بڑے چہرے بھی اس پروگرام میں حصہ لے رہے ہیں۔ ساتھ ہی آئی این ایل ڈی نے کانگریس اور عاپ کو بھی اس تقریب میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ اتحاد میں INLD کو شامل کرنے کا فیصلہ بھی اسی دن لیا جا سکتا ہے۔

کانگریس پارٹی اکیلے لڑنے کے قابل ہے:بھوپیندر ہڈا:

آئی این ایل ڈی تاؤ دیوی لال کے یوم پیدائش پر کانگریس کو مدعو کرکے بھلے ہی اتحاد میں شامل ہونے کے لئے تیار ہو لیکن، جب بھوپیندر سنگھ ہڈا سے پوچھا گیا کہ آئی این ایل ڈی نے کانگریس کو 25 ستمبر کو ہونے والے پروگرام میں شرکت کی دعوت دی ہے اور وہ انڈیا اتحاد میں شامل ہونا چاہتے ہیں، کیا کانگریس INLD کے ساتھ الیکشن لڑے گی؟ اس پر بھوپیندرسنگھ ہڈا نے جواب دیا، 'جہاں تک ہریانہ کا تعلق ہے، میں پہلے ہی کہہ چکا ہوں کہ کانگریس پارٹی ہریانہ میں تنہا لڑنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔'

یہ بھی پڑھیں:انڈیا اتحاد انتخابات میں بی جے پی کو آسانی سے شکست دے گا: راہول گاندھی

گیتا بھوکل نے بھوپیندر ہڈا کی حمایت کی:

اسی وقت، کانگریس ایم ایل اے گیتا بھوکل، جو اپنے گروپ کی لیڈر سمجھی جاتی ہیں، اپوزیشن لیڈر بھوپیندر سنگھ ہڈا کے 10 میں سے 10 لوک سبھا سیٹوں پر اکیلے الیکشن لڑنے کے بیان پرکہا کہ، ریاست میں بی جے پی-جے جے پی کی حالت کیا ہے؟ آئی این ایل ڈی دیوالیہ ہو چکی ہے۔ اس وقت ریاست کے لوگوں کا بھروسہ صرف کانگریس پارٹی پر ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ بھوپیندر سنگھ ہڈا بالکل درست کہہ رہے ہیں، کانگریس ہریانہ میں لوک سبھا کی 10 میں سے 10 سیٹوں پر اکیلے لڑنے کے قابل ہے۔ جہاں تک قومی سطح پر انڈیا الائنس کے لیڈروں کے فیصلے کا تعلق ہے تو یہ درست ہے۔ لیکن، ریاستی سطح پر، کانگریس 10 میں سے 10 لوک سبھا سیٹوں پر اکیلے لڑنے کے قابل ہے۔

اتحاد کے بارے میں فیصلہ ہائی کمان کرے گی-جگبیر ملک:

ساتھ ہی، جگبیر ملک، جو ہڈا گروپ کے ایم ایل اے سمجھے جاتے ہیں، آئی این ایل ڈی کے ساتھ اتحاد کے سوال پرکہا کہ، 'یہ بڑا مسئلہ ہے۔ اس حوالے سے اعلیٰ سطح پر فیصلہ کیا جائے گا۔ پارٹی ہائی کمان اس بارے میں فیصلہ کرے گی۔ اس پر ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا۔

'فیصلہ ہائی کمان کو لینا ہے، ذاتی رائے سے کوئی فرق نہیں پڑتا':

جب ہریانہ کانگریس پارٹی کی سابق صدر اور سینئر لیڈر کماری سیلجا سے پوچھا گیا کہ کیا آئی این ایل ڈی نے اپنے پروگرام میں کانگریس کو بھی مدعو کیا ہے اور ہڈا نے اس سے خود کو دور کر لیا ہے۔ 2024 میں آئی این ایل ڈی کے ساتھ اتحاد ہوگا؟ وہ کہتی ہیں کہ اس پر فیصلہ ہائی کمان کو کرنا ہے اور اس پر ذاتی رائے نہیں دی جاسکتی۔

یہ بھی پڑھیں:یہ انڈیا اتحاد نہیں گھمنڈیا اتحاد ہے: وزیراعظم

'بی جے پی کو بے دخل کرنے کے لیے جو بھی ضروری ہے وہ کیا جائے':

دوسری جانب سیلجا دھڑے سے تعلق رکھنے والے ایم ایل اے شمشیر گوگی کا کہنا ہے کہ، 'بی جے پی حکومت کو بے دخل کرنے کے لیے جو بھی ضروری ہے، کیا جانا چاہیے۔ اس پر فیصلہ کانگریس ہائی کمان اور پارٹی کے بڑے لیڈروں کو کرنا ہے۔ اگر آپ میری ذاتی رائے پوچھیں تو بی جے پی کو ہٹانے کے لیے کوئی بھی طریقہ اختیار کیا جانا چاہیے۔

'بہت زیادہ چہرے ہونے کی وجہ سے اتحاد نہیں چلے گا':

آئی این ایل ڈی۔کانگریس اتحاد،پر ہریانہ کے ریاستی وزیر رنجیت چوٹالہ سے جب پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ، آئی این ایل ڈی کو نہیں معلوم کہ انہیں انڈیا میں شامل کیا جائے گا یا نہیں،اس کا فیصلہ کانگریس ہائی کمان کرے گا۔ رنجیت چوٹالہ نے کہا کہ انڈیا اتحاد 40 لیڈروں کی موجودگی سے نہیں چلے گا۔

سیاسی ماہرین کیا کہتے ہیں؟:

ہریانہ میں اتحاد کو لے کر کانگریس پارٹی میں مختلف رائے کیوں ہے؟ اس معاملے پر سیاسی امور کے پروفیسر گرمیت سنگھ کا کہنا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہریانہ میں کانگریس اکیلے لڑنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ لیکن، اگر ہم قومی سطح پر بات کریں، تو ہر پارٹی کا اپنا اپنا کردار ہے اور اتحاد میں مختلف جڑوں کا جڑنا مرکز میں بی جے پی سے مقابلہ کرنے کے لیے ایک بہتر علامت سمجھا جا سکتا ہے۔

'انڈیا میں شامل ہونے سے آئی این ایل ڈی کو فائدہ ہوگا':

وہیں، ہریانہ میں، بھوپیندر ہڈا جانتے ہیں کہ اگر آئی این ایل ڈی کے ساتھ اتحاد ہوتا ہے، تو شاید انہیں اس سے زیادہ فائدہ نہیں ملے گا۔ لیکن، INLD اگر خود کو مضبوط کرنے میں کامیاب ہوگئی تو،مستقبل میں ان کی خود کی سیاست کے لیے ایک چیلنج ب سمجھا جائے گا، کیونکہ بات چاہے بھوپیندر سنگھ ہڈا کی ہو یا ابھے چوٹالہ کی، دونوں رہنما جاٹ سیاست کے ہیں، اور دونوں بڑے چہرے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جہاں تک ہڈا مخالف گروپ کا تعلق ہے، وہ یقیناً یہ اتحاد کرنا چاہیں گے۔ کیونکہ فی الحال وہ ہڈا کو دباؤ میں نہیں لا پا رہے ہیں لیکن اگر ایسی صورت حال میں اتحاد ہوتا ہے تو وہ اپنے مشن میں بھی کامیاب ہو جائیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ حتمی فیصلہ کانگریس ہائی کمان کو کرنا ہے۔ لیکن اس کا اثر آنے والے دنوں میں ہریانہ کی سیاست میں ضرور نظر آئے گا۔

چندی گڑھ: ملک میں بی جے پی کے خلاف کانگریس اور دیگر جماعتوں کا انڈیا اتحاد بن گیا ہے۔ ہریانہ میں یہ اتحاد آئی این ایل ڈی (انڈین نیشنل لوک دل) اور عاپ (عام آدمی پارٹی) کے ساتھ انتخابی میدان میں اترے گا۔حالانکہ اس حوالے سے حتمی فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔ آئی این ایل ڈی اس اتحاد کے ساتھ جانا چاہتی ہے، لیکن اس کی وجہ سے کانگریس اتحاد جو پہلے ہی ہریانہ میں دو گروپوں میں بٹا ہوا ہے ٹوٹتا ہوا نظر آرہا ہے۔پارٹی لیڈروں کے بیانات اس جانب واضح اشارہ کررہے ہیں کہ ابھی اتحاد سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔

اتحاد پر کانگریس لیڈروں کی مختلف آوازیں:

فی الحال، ہریانہ میں کانگریس دو دھڑوں میں تقسیم ہے ۔ ایک گروپ اپوزیشن لیڈر اور سابق سی ایم بھوپیندر سنگھ ہڈا کا ہے اور دوسرا ایس آر کے یعنی کماری سیلجا، رندیپ سرجے والا اور کرن چودھری کا ہے۔ ایک طرف ہڈا ہریانہ میں کسی بھی قسم کے اتحاد کو مسترد کر رہے ہیں اور کانگریس کو اکیلے الیکشن لڑنے کے قابل قرار دے رہے ہیں،تو وہیں کماری سیلجا ہائی کمان کے ذریعے کیے جانے والے فیصلے کے ساتھ نظر آرہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:'انڈیا' اتحاد کے خوف سے ملک کا نام بدلنے کی کوشش کی جا رہی ہے، ممتا بنرجی

INLD اتحاد میں شامل ہونے کے لیے تیار:

دراصل، 25 ستمبر کو، آئی این ایل ڈی کیتھل میں تاؤ دیوی لال کی یوم پیدائش پر ایک پروقار تقریب کا اہتمام کر رہی ہے۔جس میں I.N.D.I.A اتحاد کے کئی بڑے چہرے بھی اس پروگرام میں حصہ لے رہے ہیں۔ ساتھ ہی آئی این ایل ڈی نے کانگریس اور عاپ کو بھی اس تقریب میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ اتحاد میں INLD کو شامل کرنے کا فیصلہ بھی اسی دن لیا جا سکتا ہے۔

کانگریس پارٹی اکیلے لڑنے کے قابل ہے:بھوپیندر ہڈا:

آئی این ایل ڈی تاؤ دیوی لال کے یوم پیدائش پر کانگریس کو مدعو کرکے بھلے ہی اتحاد میں شامل ہونے کے لئے تیار ہو لیکن، جب بھوپیندر سنگھ ہڈا سے پوچھا گیا کہ آئی این ایل ڈی نے کانگریس کو 25 ستمبر کو ہونے والے پروگرام میں شرکت کی دعوت دی ہے اور وہ انڈیا اتحاد میں شامل ہونا چاہتے ہیں، کیا کانگریس INLD کے ساتھ الیکشن لڑے گی؟ اس پر بھوپیندرسنگھ ہڈا نے جواب دیا، 'جہاں تک ہریانہ کا تعلق ہے، میں پہلے ہی کہہ چکا ہوں کہ کانگریس پارٹی ہریانہ میں تنہا لڑنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔'

یہ بھی پڑھیں:انڈیا اتحاد انتخابات میں بی جے پی کو آسانی سے شکست دے گا: راہول گاندھی

گیتا بھوکل نے بھوپیندر ہڈا کی حمایت کی:

اسی وقت، کانگریس ایم ایل اے گیتا بھوکل، جو اپنے گروپ کی لیڈر سمجھی جاتی ہیں، اپوزیشن لیڈر بھوپیندر سنگھ ہڈا کے 10 میں سے 10 لوک سبھا سیٹوں پر اکیلے الیکشن لڑنے کے بیان پرکہا کہ، ریاست میں بی جے پی-جے جے پی کی حالت کیا ہے؟ آئی این ایل ڈی دیوالیہ ہو چکی ہے۔ اس وقت ریاست کے لوگوں کا بھروسہ صرف کانگریس پارٹی پر ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ بھوپیندر سنگھ ہڈا بالکل درست کہہ رہے ہیں، کانگریس ہریانہ میں لوک سبھا کی 10 میں سے 10 سیٹوں پر اکیلے لڑنے کے قابل ہے۔ جہاں تک قومی سطح پر انڈیا الائنس کے لیڈروں کے فیصلے کا تعلق ہے تو یہ درست ہے۔ لیکن، ریاستی سطح پر، کانگریس 10 میں سے 10 لوک سبھا سیٹوں پر اکیلے لڑنے کے قابل ہے۔

اتحاد کے بارے میں فیصلہ ہائی کمان کرے گی-جگبیر ملک:

ساتھ ہی، جگبیر ملک، جو ہڈا گروپ کے ایم ایل اے سمجھے جاتے ہیں، آئی این ایل ڈی کے ساتھ اتحاد کے سوال پرکہا کہ، 'یہ بڑا مسئلہ ہے۔ اس حوالے سے اعلیٰ سطح پر فیصلہ کیا جائے گا۔ پارٹی ہائی کمان اس بارے میں فیصلہ کرے گی۔ اس پر ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا۔

'فیصلہ ہائی کمان کو لینا ہے، ذاتی رائے سے کوئی فرق نہیں پڑتا':

جب ہریانہ کانگریس پارٹی کی سابق صدر اور سینئر لیڈر کماری سیلجا سے پوچھا گیا کہ کیا آئی این ایل ڈی نے اپنے پروگرام میں کانگریس کو بھی مدعو کیا ہے اور ہڈا نے اس سے خود کو دور کر لیا ہے۔ 2024 میں آئی این ایل ڈی کے ساتھ اتحاد ہوگا؟ وہ کہتی ہیں کہ اس پر فیصلہ ہائی کمان کو کرنا ہے اور اس پر ذاتی رائے نہیں دی جاسکتی۔

یہ بھی پڑھیں:یہ انڈیا اتحاد نہیں گھمنڈیا اتحاد ہے: وزیراعظم

'بی جے پی کو بے دخل کرنے کے لیے جو بھی ضروری ہے وہ کیا جائے':

دوسری جانب سیلجا دھڑے سے تعلق رکھنے والے ایم ایل اے شمشیر گوگی کا کہنا ہے کہ، 'بی جے پی حکومت کو بے دخل کرنے کے لیے جو بھی ضروری ہے، کیا جانا چاہیے۔ اس پر فیصلہ کانگریس ہائی کمان اور پارٹی کے بڑے لیڈروں کو کرنا ہے۔ اگر آپ میری ذاتی رائے پوچھیں تو بی جے پی کو ہٹانے کے لیے کوئی بھی طریقہ اختیار کیا جانا چاہیے۔

'بہت زیادہ چہرے ہونے کی وجہ سے اتحاد نہیں چلے گا':

آئی این ایل ڈی۔کانگریس اتحاد،پر ہریانہ کے ریاستی وزیر رنجیت چوٹالہ سے جب پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ، آئی این ایل ڈی کو نہیں معلوم کہ انہیں انڈیا میں شامل کیا جائے گا یا نہیں،اس کا فیصلہ کانگریس ہائی کمان کرے گا۔ رنجیت چوٹالہ نے کہا کہ انڈیا اتحاد 40 لیڈروں کی موجودگی سے نہیں چلے گا۔

سیاسی ماہرین کیا کہتے ہیں؟:

ہریانہ میں اتحاد کو لے کر کانگریس پارٹی میں مختلف رائے کیوں ہے؟ اس معاملے پر سیاسی امور کے پروفیسر گرمیت سنگھ کا کہنا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہریانہ میں کانگریس اکیلے لڑنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ لیکن، اگر ہم قومی سطح پر بات کریں، تو ہر پارٹی کا اپنا اپنا کردار ہے اور اتحاد میں مختلف جڑوں کا جڑنا مرکز میں بی جے پی سے مقابلہ کرنے کے لیے ایک بہتر علامت سمجھا جا سکتا ہے۔

'انڈیا میں شامل ہونے سے آئی این ایل ڈی کو فائدہ ہوگا':

وہیں، ہریانہ میں، بھوپیندر ہڈا جانتے ہیں کہ اگر آئی این ایل ڈی کے ساتھ اتحاد ہوتا ہے، تو شاید انہیں اس سے زیادہ فائدہ نہیں ملے گا۔ لیکن، INLD اگر خود کو مضبوط کرنے میں کامیاب ہوگئی تو،مستقبل میں ان کی خود کی سیاست کے لیے ایک چیلنج ب سمجھا جائے گا، کیونکہ بات چاہے بھوپیندر سنگھ ہڈا کی ہو یا ابھے چوٹالہ کی، دونوں رہنما جاٹ سیاست کے ہیں، اور دونوں بڑے چہرے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جہاں تک ہڈا مخالف گروپ کا تعلق ہے، وہ یقیناً یہ اتحاد کرنا چاہیں گے۔ کیونکہ فی الحال وہ ہڈا کو دباؤ میں نہیں لا پا رہے ہیں لیکن اگر ایسی صورت حال میں اتحاد ہوتا ہے تو وہ اپنے مشن میں بھی کامیاب ہو جائیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ حتمی فیصلہ کانگریس ہائی کمان کو کرنا ہے۔ لیکن اس کا اثر آنے والے دنوں میں ہریانہ کی سیاست میں ضرور نظر آئے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.