ETV Bharat / state

Nuh Violence نوح تشدد کیلئے دائیں بازوں کی تنظیمیں، مونو مانیسر اور یاترا ذمہ دار، فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ میں دعویٰ

ہریانہ کے نوح میں 31 جولائی کو شروع ہوئے فسادات کے سلسلے میں کیمپین اگینسٹ اسٹیٹ رپریشن (سی اے ایس آر) نے ایک فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ مرتب کی ہے۔ اس رپورٹ میں تشدد کے محرکات اور اس کے ذمہ داروں پر کھل کر بات کی گئی ہے۔ مکمل خبر پڑھیں۔۔۔ Fact Finding report on Nuh Violence

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 1, 2023, 10:13 AM IST

Updated : Sep 1, 2023, 10:34 AM IST

نئی دہلی: کمپین اگینسٹ اسٹیٹ رپریشن (سی اے ایس آر) کی ایک فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ نے وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی)، بجرنگ دل جیسی دائیں بازو کی تنظیموں، خود ساختہ گئو رکشک مونو مانیسر اور دیگر کو ہریانہ کے نوح میں ہوئے خونی تشدد کے لیے ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ جمعرات کو جاری ہونے والی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 31 جولائی کو ہونے والی جھڑپوں میں کم از کم چھ افراد ہلاک اور درجنوں لوگ زخمی ہوگئے، جس کے بعد جانبدارانہ طریقے سے تعمیرات کو بلڈوز کیا گیا، جسے ہائی کورٹ کی مداخلت کے بعد روک دیا گیا۔

31 جولائی کو تشدد کیوں شروع ہوا؟

اس بارے میں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "نوح کے باشندے اس تشدد کی وجہ یاترا کے دوران ہندوتوا بریگیڈ کے اشتعال انگیز طرز عمل، بھڑکاؤ بیانات اور سوشل میڈیا نفرت انگیز مواد کو قرار دیتے ہیں۔" تحقیقاتی ٹیم نے اپنی جانچ رپورٹ میں کئی ویڈیوز اور بیانات کو شامل کیا جن میں مقامی بجرنگ دل لیڈر بٹو بجرنگی کے اشتعال انگیز تبصرے بھی شامل ہیں۔

اس میں مزید کہا گیا کہ 'ان اشتعال انگیز بیانات میں میوات کے لوگوں کی طرف منسوب وہ بیان بھی شامل ہے، جس میں کہا گیا کہ وہ 'اپنے بہنوئی کے لیے ہار لے کر تیار رہیں'۔ اس کا مطلب مسلم خواتین کے خلاف جنسی زیادتی کی کھلی دھمکی ہے۔' اس کے علاوہ، الور کے ناصر اور جنید کے قتل کے مبینہ مفرور ملزم موہت یادو عرف مونو مانیسر نے 31 جولائی کو یاترا میں شامل ہونے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا۔

بدنام زمانہ مونو مانیسر گئو رکشا کی آڑ میں کئی مسلم مخالف نفرت انگیز جرائم میں ملوث رہا ہے اور اس کی بندوق لہراتے ہوئے ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر منظر عام پر آچکے ہیں۔ وہ کئی کیسز میں مطلوب ملزم ہے جو فرار چل رہا ہے۔ فیکٹ فائنڈنگ ٹیم سے بات کرنے والے نوح کے کئی باشندوں نے 'برج منڈل یاترا' کو مورد الزام ٹھہرایا، جسے 'فسادات بھڑکانے کی ایک سوچی سمجھی کوشش کے طور پر منظم کیا گیا تھا'۔

مزید پڑھیں: Nuh Violence سازش، حکومت اور سیاست، نوح تشدد کی وجہ کیا؟

VHP Yatra in Nuh ہریانہ پولیس کی سختی کی وجہ سے آج نوح میں وی ایچ پی کی یاترا نہیں نکلی

نوح میں فرقہ وارانہ واقعات کے بعد چھاپوں، غیر قانونی حراستوں اور گرفتاریوں، تعمیرات کو بلڈوز کرنے کے واقعات کو جانبدارانہ بتاتے ہوئے اس فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ میں نمایاں کیا گیا ہے۔ ٹیم کے جائزے میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ ضلع انتظامیہ صرف اور صرف مسلم کمیونٹی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے من مانی اور طے ہدف کے ذریعے جان بوجھ کر جانبدارری اور بدانتظامی میں مصروف ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ 'یہ گھروں پر یہ چھاپے ماری، غیر متناسب جانبدارانہ گرفتاریوں اور ایک غیر منصفانہ طریقے سے تیار کی گئی مطلوب/مشتبہ افراد کی فہرست سے ظاہر ہوتا ہے کہ مسلم کمیونٹی کو یکطرفہ طور پر مورد الزام ٹھہرایا جا رہا ہے اور انہیں مجرم کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔'

مزید پڑھیں: NUH Violence نوح میں ہوئی فرقہ وارانہ تشدد پر اے پی سی آر کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ

Bittu Bajrangi Gets Bail نوح فرقہ وارنہ فساد کے الزام میں گرفتار بٹو بجرنگی کی ضمانت منظور

رپورٹ میں کہا گیا کہ 'ٹیم نے غیر قانونی حراست کے متعدد واقعات کو دستاویزی شکل دی۔ ساتھ ہی ساتھ نابالغوں کو حراست میں لیے جانے کی تشویشناک رپورٹس بھی پیش کی۔ مزید برآں، ان چھاپوں کے دوران مسلم خواتین کے خلاف جنسی تشدد کے مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 'پولیس اور ضلع انتظامیہ نے چھاپوں، گرفتاریوں کے دوران خواتین اور نابالغوں کے ساتھ سلوک سے متعلق قائم قانونی اصولوں سے سنجیدگی سے انحراف کیا ہے۔'

اس فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ میں نوح تشدد معاملے میں درج مختلف ایف آئی آر کے سلسلے میں گرفتار تمام 286 لوگوں کی رہائی اور گروگرام میں مولانا سعد کے قتل کے ذمہ داروں سمیت مونو مانیسر گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ کمپین اگینسٹ اسٹیٹ رپریشن نے وی ایچ پی اور بجرنگ دل پر پابندی لگانے، انہدام سے متاثر ہونے والوں کو مالی معاوضہ دینے اور سپریم کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج کی نگرانی میں ایک منصفانہ اور غیر جانبدارانہ عدالتی انکوائری کروانے بھی مطالبہ کیا ہے۔

نئی دہلی: کمپین اگینسٹ اسٹیٹ رپریشن (سی اے ایس آر) کی ایک فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ نے وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی)، بجرنگ دل جیسی دائیں بازو کی تنظیموں، خود ساختہ گئو رکشک مونو مانیسر اور دیگر کو ہریانہ کے نوح میں ہوئے خونی تشدد کے لیے ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ جمعرات کو جاری ہونے والی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 31 جولائی کو ہونے والی جھڑپوں میں کم از کم چھ افراد ہلاک اور درجنوں لوگ زخمی ہوگئے، جس کے بعد جانبدارانہ طریقے سے تعمیرات کو بلڈوز کیا گیا، جسے ہائی کورٹ کی مداخلت کے بعد روک دیا گیا۔

31 جولائی کو تشدد کیوں شروع ہوا؟

اس بارے میں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "نوح کے باشندے اس تشدد کی وجہ یاترا کے دوران ہندوتوا بریگیڈ کے اشتعال انگیز طرز عمل، بھڑکاؤ بیانات اور سوشل میڈیا نفرت انگیز مواد کو قرار دیتے ہیں۔" تحقیقاتی ٹیم نے اپنی جانچ رپورٹ میں کئی ویڈیوز اور بیانات کو شامل کیا جن میں مقامی بجرنگ دل لیڈر بٹو بجرنگی کے اشتعال انگیز تبصرے بھی شامل ہیں۔

اس میں مزید کہا گیا کہ 'ان اشتعال انگیز بیانات میں میوات کے لوگوں کی طرف منسوب وہ بیان بھی شامل ہے، جس میں کہا گیا کہ وہ 'اپنے بہنوئی کے لیے ہار لے کر تیار رہیں'۔ اس کا مطلب مسلم خواتین کے خلاف جنسی زیادتی کی کھلی دھمکی ہے۔' اس کے علاوہ، الور کے ناصر اور جنید کے قتل کے مبینہ مفرور ملزم موہت یادو عرف مونو مانیسر نے 31 جولائی کو یاترا میں شامل ہونے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا۔

بدنام زمانہ مونو مانیسر گئو رکشا کی آڑ میں کئی مسلم مخالف نفرت انگیز جرائم میں ملوث رہا ہے اور اس کی بندوق لہراتے ہوئے ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر منظر عام پر آچکے ہیں۔ وہ کئی کیسز میں مطلوب ملزم ہے جو فرار چل رہا ہے۔ فیکٹ فائنڈنگ ٹیم سے بات کرنے والے نوح کے کئی باشندوں نے 'برج منڈل یاترا' کو مورد الزام ٹھہرایا، جسے 'فسادات بھڑکانے کی ایک سوچی سمجھی کوشش کے طور پر منظم کیا گیا تھا'۔

مزید پڑھیں: Nuh Violence سازش، حکومت اور سیاست، نوح تشدد کی وجہ کیا؟

VHP Yatra in Nuh ہریانہ پولیس کی سختی کی وجہ سے آج نوح میں وی ایچ پی کی یاترا نہیں نکلی

نوح میں فرقہ وارانہ واقعات کے بعد چھاپوں، غیر قانونی حراستوں اور گرفتاریوں، تعمیرات کو بلڈوز کرنے کے واقعات کو جانبدارانہ بتاتے ہوئے اس فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ میں نمایاں کیا گیا ہے۔ ٹیم کے جائزے میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ ضلع انتظامیہ صرف اور صرف مسلم کمیونٹی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے من مانی اور طے ہدف کے ذریعے جان بوجھ کر جانبدارری اور بدانتظامی میں مصروف ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ 'یہ گھروں پر یہ چھاپے ماری، غیر متناسب جانبدارانہ گرفتاریوں اور ایک غیر منصفانہ طریقے سے تیار کی گئی مطلوب/مشتبہ افراد کی فہرست سے ظاہر ہوتا ہے کہ مسلم کمیونٹی کو یکطرفہ طور پر مورد الزام ٹھہرایا جا رہا ہے اور انہیں مجرم کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔'

مزید پڑھیں: NUH Violence نوح میں ہوئی فرقہ وارانہ تشدد پر اے پی سی آر کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ

Bittu Bajrangi Gets Bail نوح فرقہ وارنہ فساد کے الزام میں گرفتار بٹو بجرنگی کی ضمانت منظور

رپورٹ میں کہا گیا کہ 'ٹیم نے غیر قانونی حراست کے متعدد واقعات کو دستاویزی شکل دی۔ ساتھ ہی ساتھ نابالغوں کو حراست میں لیے جانے کی تشویشناک رپورٹس بھی پیش کی۔ مزید برآں، ان چھاپوں کے دوران مسلم خواتین کے خلاف جنسی تشدد کے مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 'پولیس اور ضلع انتظامیہ نے چھاپوں، گرفتاریوں کے دوران خواتین اور نابالغوں کے ساتھ سلوک سے متعلق قائم قانونی اصولوں سے سنجیدگی سے انحراف کیا ہے۔'

اس فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ میں نوح تشدد معاملے میں درج مختلف ایف آئی آر کے سلسلے میں گرفتار تمام 286 لوگوں کی رہائی اور گروگرام میں مولانا سعد کے قتل کے ذمہ داروں سمیت مونو مانیسر گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ کمپین اگینسٹ اسٹیٹ رپریشن نے وی ایچ پی اور بجرنگ دل پر پابندی لگانے، انہدام سے متاثر ہونے والوں کو مالی معاوضہ دینے اور سپریم کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج کی نگرانی میں ایک منصفانہ اور غیر جانبدارانہ عدالتی انکوائری کروانے بھی مطالبہ کیا ہے۔

Last Updated : Sep 1, 2023, 10:34 AM IST

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.