مہاراشٹر میں جہاں یکطرفہ تصویر بی جے پی اور شیوسینا کے حق میں دکھائی دے رہی ہے تو وہیں دہلی کی پڑوسی ریاست میں کسی بھی پارٹی کو اکثریت ملتی نظر نہیں آرہی ہے۔
'75 پار' کا نعرہ دینے والی بی جے پی سب سے زیادہ 37 سیٹوں پر سبقت بنائے ہوئی ہے۔
وہیں کانگریس 32 سیٹوں پر آگے جاتے ہوئے سخت ٹکردے رہی ہے۔
ان سب کے درمیان خاص بات یہ ہے کہ جاٹوں کی سیاست کرنے والی نئی بنی جن نائک جنتا پارٹی کا شاندار مظاہرہ پیش کررہی ہے اور پارٹی چیف دشینت چوٹالہ کنگ میکر کے طور پر سامنے آئے ہیں۔
اب تک ملے رجحانات کے مطابق جے جے پی کو گیارہ سیٹوں پر سبقت مل چکی ہے۔ وہیں 6 سیٹیں دیگر امیدواروں کو مل سکتی ہیں۔
اس درمیان بی جے کی طرف سے صدر امت شاہ اور کانگریس صدر سونیا گاندھی متحرک ہوگئے ہیں۔ بھوپیندر سنگھ ہڈا نے کانگریس صدر سے بات کی ہے اور پارٹی ہائی کمان نے انہیں خود فیصلہ لینے کی چھوٹ دے دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق بی جے پی کے اکثریت اعداد وشمار سے دور رہنے کے رجحان کو دیکھتے ہوئے پارٹی ہائی کمان نے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر کو دہلی طلب کیا ہے۔
وہیں بی جے پی کے سامنے سب سے بڑا چیلنج جے جے پی کو منانے کی ہے۔ جس سے وہ آسانی سے سرکار بنانے کی حالت میں آسکے، ادھر جے جے پی کا بی جے پی کے ساتھ جانا آسان نہیں ہوگا کیونکہ جاٹوں نے بی جے پی کے خلاف اسے ووٹ کیا ہے۔
اب دیکھنا ہوگا کہ ہریانہ میں کون سی پارٹی حکومت بناتی ہے۔