ETV Bharat / state

بی این دستور، بے پناہ صلاحیتوں کے مالک

author img

By

Published : Oct 10, 2021, 2:31 PM IST

Updated : Oct 10, 2021, 3:07 PM IST

بحرام گور نوروجی دستور(بی این دستور) اب تک 120 سے زائد کتابیں تصنیف کرچکے ہیں جب کہ وہ مختلف اخبارات میں کلام لکھنے کے علاوہ بہترین مترجم اور مارکیٹنگ ایکسپرٹ کے ساتھ ساتھ بہت سی دیگر صلاحیتوں کے مالک ہیں۔

بی این دستور
بی این دستور

پارسی برادری سے تعلق رکھنے والے بی این دستور ریاست گجرات میں رہتے ہیں جو بے پناہ صلاحیتوں کے سبب پوری دنیا میں اپنی الگ پہچان رکھتے ہیں۔ بی این دستور رہتے تو احمدآباد میں ہیں لیکن دنیا بھر کے مارکیٹنگ ورکشاپ، پروگرام اور سیمینار میں حصہ لیتے رہتے ہیں۔ بی این دستور نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کئی باتوں کا خلاصہ کیا ہے۔

بی این دستور، بے پناہ صلاحیتوں کے مالک

بی این دستور کا اصل نام بہرام گور نوروجی دستور ہے لیکن وہ بی این دستور کے نام سے مشہور ہیں۔ ان کی عمر 89 برس ہے لیکن وہ اب بھی چستی و پھرتی سے کام کرتے ہیں۔

بی این دستور ایک مصنف، مارکیٹنگ مینجمنٹ ایکسپرٹ، مینجمنٹ کنسلٹنٹ، کالم نگار، مزاح نگار، ماہر تعلیم اور مترجم ہیں۔

وہ گزشتہ 50 برسوں سے تصنیفی خدمات و مینجمنٹ پر کام کررہے ہیں۔ انگریزی و گجراتی زبانوں میں آپ نے خوب لکھا ہے۔

انہوں نے اب تک 120 سے زائد کتابیں تصنیف کی ہیں۔ جن میں خاص طور سے مارکیٹنگ، ایتھلیٹکس، مینجمنٹ، سلیف ڈیولمپنٹ، سنسکرت، بھگوت گیتا، جین، صوفی اِزم، اموشنل انٹیلیجنس، اسٹریس مینجمنٹ اور شیخ سعدی کی کتاب گلستان سعدی کا گجراتی ترجمہ کی کتابیں شامل ہیں۔ بہت سے اخبارات کے لیے انہوں نے کالم بھی لکھا ہے۔

بی این دستور کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے گجرات ساہتیہ اکادمی کی جانب سے انہیں جیوتیندر دوے ایوارڈ سے بھی نوازا جاچکا تھا جبکہ ایک امریکی یونیورسٹی سے بھی وہ ایوارڈ سے سرفراز کئے جاچکے ہیں۔

اس تعلق سے بی این دستور نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کے دوران بتایا کہ ' سنہ 1989 میں وہ حادثے کا شکار ہوگئے تھے جس کے بعد وہ چلنے کے بھی قاصر ہوگئے اور اسی وقت انہوں نے لکھنے کی شروعات کی اور آج وہ 120 سے زائد کتابوں کے مصنف ہیں۔

بی این دستور فی الحال احمدآباد مینجمنٹ ایسوسی ایشن کے ساتھ وابستہ ہیں۔

بی این دستور نے نوساری سے تعلیم حاصل کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ پڑھائی میں بہت کمزور تھے۔ اسکولوں میں بہت کم نمبرات ملتے تھے۔ بڑی مشکل سے میٹرک میں کامیابی حاصل کی۔ بی ایس سی بھی بہت کم مارکس سے پاس کیا اور نوکری بھی نوساری میں ہی شروع کی۔

آغاز میں بی این دستور ایک اسکول میں بحیثیت اسپورٹس کوچ بن کر نوکری کی۔ پھر راجکوٹ میں ملازمت کرنے لگے لیکن سنہ 1976 میں نے نوکری چھوڑ دی اور خود کا روزگار شروع کیا۔ تصنیفی کام اور مینجمنٹ کے طلباء کو تعلیم و تربیت دینے لگے۔

بی این دستور نے اسپورٹس پر بھی ایک کتاب لکھی ہے۔ اس کے بعد گجراتی میں بھی کتابیں لکھی۔

انہوں نے بتایا کہ 'گیتا اینڈ مینیجمینٹ کتاب گجراتی زبان میں لکھی تھی اور اس کا بھی انگریزی میں ترجمہ کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ادب کا نوبل انعام 2021 عبدالرزاق گورنہ کے نام

واضح رہے کہ 'بی این دستور نے شیخ سعدیؒ کی کتاب 'گلستان سعدی' کا گجراتی ترجمہ بھی کیا ہے جو گجراتی طلباء کے لیے کافی کارآمد ثابت ہوئی۔

بیش بہا صلاحیتوں کے مالک بی این دستور آج بھی نوجوان کی طرح خدمات انجام دے رہے ہیں جو واقعی قابل ستائش ہے۔

پارسی برادری سے تعلق رکھنے والے بی این دستور ریاست گجرات میں رہتے ہیں جو بے پناہ صلاحیتوں کے سبب پوری دنیا میں اپنی الگ پہچان رکھتے ہیں۔ بی این دستور رہتے تو احمدآباد میں ہیں لیکن دنیا بھر کے مارکیٹنگ ورکشاپ، پروگرام اور سیمینار میں حصہ لیتے رہتے ہیں۔ بی این دستور نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کئی باتوں کا خلاصہ کیا ہے۔

بی این دستور، بے پناہ صلاحیتوں کے مالک

بی این دستور کا اصل نام بہرام گور نوروجی دستور ہے لیکن وہ بی این دستور کے نام سے مشہور ہیں۔ ان کی عمر 89 برس ہے لیکن وہ اب بھی چستی و پھرتی سے کام کرتے ہیں۔

بی این دستور ایک مصنف، مارکیٹنگ مینجمنٹ ایکسپرٹ، مینجمنٹ کنسلٹنٹ، کالم نگار، مزاح نگار، ماہر تعلیم اور مترجم ہیں۔

وہ گزشتہ 50 برسوں سے تصنیفی خدمات و مینجمنٹ پر کام کررہے ہیں۔ انگریزی و گجراتی زبانوں میں آپ نے خوب لکھا ہے۔

انہوں نے اب تک 120 سے زائد کتابیں تصنیف کی ہیں۔ جن میں خاص طور سے مارکیٹنگ، ایتھلیٹکس، مینجمنٹ، سلیف ڈیولمپنٹ، سنسکرت، بھگوت گیتا، جین، صوفی اِزم، اموشنل انٹیلیجنس، اسٹریس مینجمنٹ اور شیخ سعدی کی کتاب گلستان سعدی کا گجراتی ترجمہ کی کتابیں شامل ہیں۔ بہت سے اخبارات کے لیے انہوں نے کالم بھی لکھا ہے۔

بی این دستور کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے گجرات ساہتیہ اکادمی کی جانب سے انہیں جیوتیندر دوے ایوارڈ سے بھی نوازا جاچکا تھا جبکہ ایک امریکی یونیورسٹی سے بھی وہ ایوارڈ سے سرفراز کئے جاچکے ہیں۔

اس تعلق سے بی این دستور نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کے دوران بتایا کہ ' سنہ 1989 میں وہ حادثے کا شکار ہوگئے تھے جس کے بعد وہ چلنے کے بھی قاصر ہوگئے اور اسی وقت انہوں نے لکھنے کی شروعات کی اور آج وہ 120 سے زائد کتابوں کے مصنف ہیں۔

بی این دستور فی الحال احمدآباد مینجمنٹ ایسوسی ایشن کے ساتھ وابستہ ہیں۔

بی این دستور نے نوساری سے تعلیم حاصل کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ پڑھائی میں بہت کمزور تھے۔ اسکولوں میں بہت کم نمبرات ملتے تھے۔ بڑی مشکل سے میٹرک میں کامیابی حاصل کی۔ بی ایس سی بھی بہت کم مارکس سے پاس کیا اور نوکری بھی نوساری میں ہی شروع کی۔

آغاز میں بی این دستور ایک اسکول میں بحیثیت اسپورٹس کوچ بن کر نوکری کی۔ پھر راجکوٹ میں ملازمت کرنے لگے لیکن سنہ 1976 میں نے نوکری چھوڑ دی اور خود کا روزگار شروع کیا۔ تصنیفی کام اور مینجمنٹ کے طلباء کو تعلیم و تربیت دینے لگے۔

بی این دستور نے اسپورٹس پر بھی ایک کتاب لکھی ہے۔ اس کے بعد گجراتی میں بھی کتابیں لکھی۔

انہوں نے بتایا کہ 'گیتا اینڈ مینیجمینٹ کتاب گجراتی زبان میں لکھی تھی اور اس کا بھی انگریزی میں ترجمہ کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ادب کا نوبل انعام 2021 عبدالرزاق گورنہ کے نام

واضح رہے کہ 'بی این دستور نے شیخ سعدیؒ کی کتاب 'گلستان سعدی' کا گجراتی ترجمہ بھی کیا ہے جو گجراتی طلباء کے لیے کافی کارآمد ثابت ہوئی۔

بیش بہا صلاحیتوں کے مالک بی این دستور آج بھی نوجوان کی طرح خدمات انجام دے رہے ہیں جو واقعی قابل ستائش ہے۔

Last Updated : Oct 10, 2021, 3:07 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.