کورونا وائرس وبائی مرض سے لڑنے کے لئے تین مئی تک ملک گیر لاک ڈاؤن میں توسیع کے بعد لوگ اپنے آبائی مقامات پر واپس جانے کے لئے نئے آئیڈیاز کے ساتھ حمل و نقل کی کوشش کررہے ہیں۔
گروگرام میں ضلعی پولیس نے بادشاہ پور چوکی پر بہار جانے والی 16 افراد کو لے جانے والی دو ایمبولینس کو روک لیا ہے۔
گروگرام اے سی پی (کرائم) پریت پال سنگھ سانگوان نے بتایا کہ یہ افراد مریضوں اور ان کے تیمار داروں کے طور پر جارہے تھے۔ ان لوگوں نے ایک نجی اسپتال کے جاری کردہ جعلی دستاویزات کو ساتھ میں رکھا تھا۔
سنگوان نے بتایا ہے کہ 'یہ ایمبولینس سوہنا، پلوال اور متھورا کے راستے آگرہ کی طرف جارہی تھیں۔ جب وہ بادشاہ پور پہنچے تو چوکی پر تعینات پولیس نے اپنی نقل و حرکت کے لئے دستاویزات طلب کیں۔ اس کے بعد لوگوں کے گروپ نے اسپتال کی جانب سے جاری دستاویزات پیش کیے'۔
سنگوان نے کہا ہے کہ 'اپنے دعوے کی تصدیق کے لیے جب پولیس نے دستاویزات میں مذکور فون نمبرز کو ڈائل کیا تو وہ جعلی نکلے۔ گاڑیوں کے اندر موجود لوگوں کا گروپ ڈر گیا اور اعتراف کیا کہ انہوں نے اپنے گھر تک پہنچنے کا منصوبہ تیار کیا تھا'۔
پوچھ گچھ کرنے پر گاڑیوں کے ڈرائیورز نے اعتراف کیا کہ انہوں نے ہر مسافر سے 7،000 روپے وصول کیے ہیں۔
پکڑے جانے والوں کی شناخت ستیام سنگھ، برجیش، شیوم، اشوک، اکھلیش پانڈے، پربوراج، اوم پرکاش، اود کشور، پریم چند، مہندر رام، صاحب یادو، اجے، رامائن رام، سنجے، موہیت، کالو اور دھرمویر کے نام سے ہوئی ہے۔
سنگوان نے مزید کہا ہے کہ 'ان سب پر ہریانہ کے وبائی امراض ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے'۔