ETV Bharat / state

Communal violence in Mewat میوات فرقہ وارانہ تشدد میں 13 مساجد پر فرقہ پرستوں نے حملے کیے، مذہبی کتابوں کو جلایا

author img

By

Published : Aug 16, 2023, 7:08 PM IST

Updated : Aug 17, 2023, 11:27 AM IST

جمعیۃ کا وفد میوات میں لگاتار راحت رسانی، سروے اور قانونی کارروائی میں مصروف عمل ہے، تنظیم نے ریلیف کمیٹی، لیگل سیل اور سروے کمیٹیاں قائم کی ہیں۔ اپنے جائزے میں وفد نے انکشاف کیا ہے کہ فرقہ پرستوں نے مسلمانوں کی متعدد عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا- 13 mosques vandalized, religious books burnt during communal violence in Mewat

Etv Bharat
Etv Bharat

مولانا محمود اسعد مدنی صدر جمعیۃ علماء ہند کی ہدایت پر جمعیۃ کا وفد میوات میں لگاتار راحت رسانی ، سروے اور قانونی کارروائی میں مصروف عمل ہے ، تنظیم نے ریلیف کمیٹی ، لیگل سیل اور سروے کمیٹیاں قائم کی ہیں۔ اپنے جائزے میں وفد نے انکشاف کیا ہے کہ فرقہ پرستوں نے مسلمانوں کی متعدد عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا، ان میں موجود مقدس کتابوں کو نذر آتش کیا اور بعض مسجدوں میں تبلیغی جماعت کے کارکنان کے ساتھ مارپیٹ کی۔ اب تک جمعیۃ علماء ہند نے 13 ایسی متاثرہ مساجد کا دورہ کیا ہے۔ صرف پلول میں 6 مساجد نذر آتش کی گئیں، ہوڈل میں تین مساجد، سوہنا میں تین مساجد، اور ایک مسجد گروگرام میں جلائی گئی، گروگرام کی مسجد میں نائب امام کو بھی قتل کردیا گیا۔

میوات فرقہ وارانہ تشدد میں 13 مساجد پر فرقہ پرستوں نے حملے کیے، مذہبی کتابوں کو جلایا
میوات فرقہ وارانہ تشدد میں 13 مساجد پر فرقہ پرستوں نے حملے کیے، مذہبی کتابوں کو جلایا



اس پر مزید سیاسی و انتقامی کارروائی کرتے ہوئے ریاستی سرکار و انتظامیہ نے غیر قانونی طور پر مسلمانوں کے گھروں و دکانوں کو منہدم کرنا شروع کردیا، جس کے متعلق خود ہائی کورٹ نے تبصرہ کیا کہ یہ ایک کمیونٹی کی نسل کشی کے مترادف ہے، اگر ہائی کورٹ ازخود نوٹس نہیں لیتا تو یہ تعداد چار گنا زیادہ ہوتی۔ اس کے برعکس مسلمانوں کے مکان اور دکان جلانے اور ان کی عبادت گاہوں، قرآن مقدس کی توہین کرنے والے، مسجد میں موجود امام اور تبلیغی جماعت پر حملہ کرنے والے آزاد گھوم رہے ہیں اور ان کے گھرو مکانات بھی محفوظ ہیں۔ یہ باتیں اپنی رپورٹ میں جمعیۃ علماء ہند کے مقرر کردہ وفد نے لکھی ہیں۔

میوات فرقہ وارانہ تشدد میں 13 مساجد پر فرقہ پرستوں نے حملے کیے، مذہبی کتابوں کو جلایا
میوات فرقہ وارانہ تشدد میں 13 مساجد پر فرقہ پرستوں نے حملے کیے، مذہبی کتابوں کو جلایا

یہ بھی پڑھیں: Mob thrashes man in Bandra ممبئی کے بانڈرہ ریلوے اسٹیشن پر جئے شری رام کے نعرے لگاکر ہجوم نے ایک شخص کو بری طرح پیٹا

جمعیۃ علماء ہند کے وفد کی قیادت مولانا حکیم الدین قاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ہند کر رہے ہیں، وفد میں سینئر آرگنائزر مولانا غیور احمد قاسمی اور مولانا قاری نوشاد عادل، قاری اسلم بڈیڈوی ، مولانا ساجد راجو پور ،وکیل یاسر عرفات، مولانا صابر مظاہری ،مولانا شاہد ، مولانا شیر محمد مفتاحی، مولانا جمیل شامل ہیں، جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے ریاستی سطح پر مولانا یحییٰ کریمی ناظم اعلیٰ جمعیۃ علماء متحدہ پنچاب ،قاری محمد اسلیم بڈیڈوی صدر جمعیۃ علماء گڑگاوں، مفتی محمد سلیم ساکرس ، مولانا شیر محمد امینی گھاسیڑہ ، ماسٹر قاسم مدرسہ افضل العلوم مہوں، مولانا دلشا د، مولانا زکریا، مولانا توفیق، مولانا طیب، حافظ یامین کارکن امن فیلوشپ، عالم بھائی وغیرہ لگاتار میدان عمل میں ہیں۔ اس وفد نے بہادری کے ساتھ ہوڈل کی بازار والی اور عیدگاہ والی مسجد کا دورہ کیا، جہاں ہر طرف سناٹا ہے اور اس علاقے میں فرقہ پرست عناصر کا غلبہ ہے، اس سے قبل وہاں کوئی نہیں پہنچا تھا، مسجد جلی ہوئی اور ویران ہے۔

جمعیۃ علماء ہند کے وفد نے جن متاثرہ مساجد کا دورہ کیا ہے ، ان کے نام حسب ذیل ہیں
(1) انجمن اسلام والی مسجد گروگرام
(2) مولوی جمیل والی مسجد سوہنا
(3) شاہی جامع مسجد بارہ کھمبا والی سوہنا
(4) لکڑشاہ والی مسجد سوہنا
(5) بازار والی مسجد ہوڈل
(6) عیدگاہ والی مسجد ہوڈل
(7)پنجابی کالونی جامع مسجد ہوڈل
(8)مدرسہ والی مسجد پلول
(9)پیر گلی والی مسجد پلول
(10)گپتا گنج گلی والی مسجد پلول
(11)کالی مسجد پلول
(12)حاجی نظام والی مسجد بس اسٹینڈ پلول
(13) رسول پور گاؤں والی مسجد پلول

مولانا محمود اسعد مدنی صدر جمعیۃ علماء ہند کی ہدایت پر جمعیۃ کا وفد میوات میں لگاتار راحت رسانی ، سروے اور قانونی کارروائی میں مصروف عمل ہے ، تنظیم نے ریلیف کمیٹی ، لیگل سیل اور سروے کمیٹیاں قائم کی ہیں۔ اپنے جائزے میں وفد نے انکشاف کیا ہے کہ فرقہ پرستوں نے مسلمانوں کی متعدد عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا، ان میں موجود مقدس کتابوں کو نذر آتش کیا اور بعض مسجدوں میں تبلیغی جماعت کے کارکنان کے ساتھ مارپیٹ کی۔ اب تک جمعیۃ علماء ہند نے 13 ایسی متاثرہ مساجد کا دورہ کیا ہے۔ صرف پلول میں 6 مساجد نذر آتش کی گئیں، ہوڈل میں تین مساجد، سوہنا میں تین مساجد، اور ایک مسجد گروگرام میں جلائی گئی، گروگرام کی مسجد میں نائب امام کو بھی قتل کردیا گیا۔

میوات فرقہ وارانہ تشدد میں 13 مساجد پر فرقہ پرستوں نے حملے کیے، مذہبی کتابوں کو جلایا
میوات فرقہ وارانہ تشدد میں 13 مساجد پر فرقہ پرستوں نے حملے کیے، مذہبی کتابوں کو جلایا



اس پر مزید سیاسی و انتقامی کارروائی کرتے ہوئے ریاستی سرکار و انتظامیہ نے غیر قانونی طور پر مسلمانوں کے گھروں و دکانوں کو منہدم کرنا شروع کردیا، جس کے متعلق خود ہائی کورٹ نے تبصرہ کیا کہ یہ ایک کمیونٹی کی نسل کشی کے مترادف ہے، اگر ہائی کورٹ ازخود نوٹس نہیں لیتا تو یہ تعداد چار گنا زیادہ ہوتی۔ اس کے برعکس مسلمانوں کے مکان اور دکان جلانے اور ان کی عبادت گاہوں، قرآن مقدس کی توہین کرنے والے، مسجد میں موجود امام اور تبلیغی جماعت پر حملہ کرنے والے آزاد گھوم رہے ہیں اور ان کے گھرو مکانات بھی محفوظ ہیں۔ یہ باتیں اپنی رپورٹ میں جمعیۃ علماء ہند کے مقرر کردہ وفد نے لکھی ہیں۔

میوات فرقہ وارانہ تشدد میں 13 مساجد پر فرقہ پرستوں نے حملے کیے، مذہبی کتابوں کو جلایا
میوات فرقہ وارانہ تشدد میں 13 مساجد پر فرقہ پرستوں نے حملے کیے، مذہبی کتابوں کو جلایا

یہ بھی پڑھیں: Mob thrashes man in Bandra ممبئی کے بانڈرہ ریلوے اسٹیشن پر جئے شری رام کے نعرے لگاکر ہجوم نے ایک شخص کو بری طرح پیٹا

جمعیۃ علماء ہند کے وفد کی قیادت مولانا حکیم الدین قاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ہند کر رہے ہیں، وفد میں سینئر آرگنائزر مولانا غیور احمد قاسمی اور مولانا قاری نوشاد عادل، قاری اسلم بڈیڈوی ، مولانا ساجد راجو پور ،وکیل یاسر عرفات، مولانا صابر مظاہری ،مولانا شاہد ، مولانا شیر محمد مفتاحی، مولانا جمیل شامل ہیں، جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے ریاستی سطح پر مولانا یحییٰ کریمی ناظم اعلیٰ جمعیۃ علماء متحدہ پنچاب ،قاری محمد اسلیم بڈیڈوی صدر جمعیۃ علماء گڑگاوں، مفتی محمد سلیم ساکرس ، مولانا شیر محمد امینی گھاسیڑہ ، ماسٹر قاسم مدرسہ افضل العلوم مہوں، مولانا دلشا د، مولانا زکریا، مولانا توفیق، مولانا طیب، حافظ یامین کارکن امن فیلوشپ، عالم بھائی وغیرہ لگاتار میدان عمل میں ہیں۔ اس وفد نے بہادری کے ساتھ ہوڈل کی بازار والی اور عیدگاہ والی مسجد کا دورہ کیا، جہاں ہر طرف سناٹا ہے اور اس علاقے میں فرقہ پرست عناصر کا غلبہ ہے، اس سے قبل وہاں کوئی نہیں پہنچا تھا، مسجد جلی ہوئی اور ویران ہے۔

جمعیۃ علماء ہند کے وفد نے جن متاثرہ مساجد کا دورہ کیا ہے ، ان کے نام حسب ذیل ہیں
(1) انجمن اسلام والی مسجد گروگرام
(2) مولوی جمیل والی مسجد سوہنا
(3) شاہی جامع مسجد بارہ کھمبا والی سوہنا
(4) لکڑشاہ والی مسجد سوہنا
(5) بازار والی مسجد ہوڈل
(6) عیدگاہ والی مسجد ہوڈل
(7)پنجابی کالونی جامع مسجد ہوڈل
(8)مدرسہ والی مسجد پلول
(9)پیر گلی والی مسجد پلول
(10)گپتا گنج گلی والی مسجد پلول
(11)کالی مسجد پلول
(12)حاجی نظام والی مسجد بس اسٹینڈ پلول
(13) رسول پور گاؤں والی مسجد پلول

Last Updated : Aug 17, 2023, 11:27 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.