احمدآباد: گجرات حکومت نے ریاست کے 1600 کلو میٹر لمبے ساحل سمندر کے کنارے بڑے پیمانے پر انہدامی کاروائی کی جس میں خاص طور سے پوربندر،ہرشد ،دوارکہ کے علاقے شامل ہیں۔ ساحل سمندر پر بڑی تعداد میں لوگوں کے گھروں پر بلڈور چلایا گیا۔اس کارروائی میں سب سے زیادہ مسلم ماہی گیروں کے گھروں کو ہدف بنایا گیا ہے۔
اس ضمن میں ویلفر پارٹی آف انڈیا گجرات کے صدر اکرام بیگ مرزا نے کہا کہ ہم 23 مارچ کو ایک وفد کے ساتھ سمندر کے کنارے پوربندر،ہرشد ،دوارکہ علاقے میں انہدامی کارروائی کا جائزہ لینے کے مقصد سے دورہ کیا تھا لیکن ہمیں علاقوں میں داخل ہونے نہیں دیا گیا۔ ہماری وہاں کے کچھ لوگوں سے بات ہوئی۔
انہوںنے کہاکہ مقامی باشندوں نے بات چیت کے دوران پتہ چلا کہ ترقیاتی کاموں کے نام پر انہدامی کارروائی کی گئی ہے۔انہدامی کارروائی کے دوران صرف مسلمانوں کو ہدف بنایا گیا ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے امتیازی سلوک کیا گیا۔ مسلمانوں کی مسجد،درگاہوں اور مزاروں پر بھی بلڈوزر چلائے گئے ۔مسلم ماہی گیروں کاروبار ختم کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:Ram Navami Clash in Vadodara وڈودرا میں رام نومی کے دوران پتھراؤ معاملے میں 24 گرفتار
ان کا کہنا ہے کہ وہاں کے لوگوں کو ڈرا یا دھمکایا گیا ہے۔جن ماہی گیروں کے پاس لائسنس ہے انہیں بھی پریشان کیا جا رہا ہے۔ہماری پارٹی انہدامی کارروائی سے متاثر لوگوں کی مدد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ان کے مسائل کو حکومت کے سامنے اٹھائیں گے۔حکومت سے ہمارا مطالبہ ہے کہ انہدامی کارروائی سے متاثر کنبوں کے لئے ترقیاتی اور بازآبادکاری منصوبوں کا اعلان کیا جائے۔اس کے ساتھ ساتھ ماہی گیروں کو واجب معاوضہ دینے کا بھی مطالبہ کیا۔