ETV Bharat / state

احمدآباد میونسپل کارپوریشن کے فیصلے سے بے چینی

احمدآباد میونسپل کارپوریشن نے وٹوہ کے وسنت گجیندر گڈکر نگر میں موجود مذہبی مقامات کو مہندم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے مقامی لوگوں میں سخت ناراضگی ہے۔

احمدآباد میونسپل کارپوریشن کے فیصلے سے بے چینی
author img

By

Published : Sep 27, 2019, 10:22 PM IST

Updated : Oct 2, 2019, 6:56 AM IST

گجرات ایس ڈی پی آئی پارٹی اور ریورفرنٹ متاثرین نے اس سلسلے میں احمدآباد کے ڈپٹی کلکٹر کو ایک میمورنڈم سونپا ہے۔

احمدآباد میونسپل کارپوریشن کے فیصلے سے بے چینی

احمدآباد میں سابرمتی کے کنارے پر ایک عالیشان ریورفرنٹ تعمیر کرنے لے لیے حکومت نے وہاں پر کئی مکانات کو منہدم کرنے کا حکم دیا ہے۔

حتیٰ کہ وہاں موجود مذہبی مقامات کو بھی مہندم کر دیا گیا تھا اور متاثرین کو حکومت نے وٹوہ میں سرکاری مکانات بنا کر دئے۔

سنہ 2011 سے آج تک یہاں بڑی تعداد میں مسلمان آباد ہیں۔ اسی مقام پر مقامی لوگوں نےعبادت کے لیے مساجد اور مدارس تعمیر کیے کیونکہ حکومت نے انہیں عبادت گاہ فراہم نہیں کی تھی۔

اقلیتی طبقے کے لوگوں کے 1568 مکانات یہاں موجود ہیں جن کے لیے کم از کم 3 مساجد کی ضرورت ہے لیکن مقامی لوگوں نے یہاں نور محمدی اور مدینہ مسجد تعمیر کی ہے۔

دراصل تین روز قبل کسی شخص نے سابرمتی ریور فرنٹ متاثرین سے کہا کہ 'یہاں کے مذہبی مقامات کو مہندم کرنے کا منصوبہ ہے جس کے بعد لوگوں نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔'


ایس ڈی پی آئی اور ریورفرنٹ متاثرین نے ڈپٹی کلکٹر سے ملاقات کی اور ان سے درخواست کی کہ کسی بھی حالت میں اس طرح کے مذہبی مقامات کو مہندم نہ کیا جائے۔

ایس ڈی پی آئی گجرات کے صدر عبدالحمید انصاری کا کہنا ہے کہ 'ہم نے کلکٹر کو اس تعلق سے میمورنڈم پیش کیا ہے۔'

گجرات ایس ڈی پی آئی پارٹی اور ریورفرنٹ متاثرین نے اس سلسلے میں احمدآباد کے ڈپٹی کلکٹر کو ایک میمورنڈم سونپا ہے۔

احمدآباد میونسپل کارپوریشن کے فیصلے سے بے چینی

احمدآباد میں سابرمتی کے کنارے پر ایک عالیشان ریورفرنٹ تعمیر کرنے لے لیے حکومت نے وہاں پر کئی مکانات کو منہدم کرنے کا حکم دیا ہے۔

حتیٰ کہ وہاں موجود مذہبی مقامات کو بھی مہندم کر دیا گیا تھا اور متاثرین کو حکومت نے وٹوہ میں سرکاری مکانات بنا کر دئے۔

سنہ 2011 سے آج تک یہاں بڑی تعداد میں مسلمان آباد ہیں۔ اسی مقام پر مقامی لوگوں نےعبادت کے لیے مساجد اور مدارس تعمیر کیے کیونکہ حکومت نے انہیں عبادت گاہ فراہم نہیں کی تھی۔

اقلیتی طبقے کے لوگوں کے 1568 مکانات یہاں موجود ہیں جن کے لیے کم از کم 3 مساجد کی ضرورت ہے لیکن مقامی لوگوں نے یہاں نور محمدی اور مدینہ مسجد تعمیر کی ہے۔

دراصل تین روز قبل کسی شخص نے سابرمتی ریور فرنٹ متاثرین سے کہا کہ 'یہاں کے مذہبی مقامات کو مہندم کرنے کا منصوبہ ہے جس کے بعد لوگوں نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔'


ایس ڈی پی آئی اور ریورفرنٹ متاثرین نے ڈپٹی کلکٹر سے ملاقات کی اور ان سے درخواست کی کہ کسی بھی حالت میں اس طرح کے مذہبی مقامات کو مہندم نہ کیا جائے۔

ایس ڈی پی آئی گجرات کے صدر عبدالحمید انصاری کا کہنا ہے کہ 'ہم نے کلکٹر کو اس تعلق سے میمورنڈم پیش کیا ہے۔'

Last Updated : Oct 2, 2019, 6:56 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.