سال 2006 میں ریاست گجرات کے شہر وڈودرہ میں موجود چانپا نیر دروازہ کے قریب راستہ کے درمیان واقع موجود ایک درگاہ کو ہٹانے کے لئے وڈودرہ کارپوریشن نے درگاہ کومہندم کردیا تھا۔اسی دوران فرقہ وارانہ تشدد پھوٹ پڑا ۔جس میں بہت سے ملزمان کے خلاف وڈودرہ کورٹ میں کاروائی ہوئی۔آج وڈودرہ عدالت نے اس کیس سے جڑے 18 ملزمان کو عدم ثبوت کی بنا کر با عزت بری کرنے کا حکم سنایا ہے ۔
دراصل 2006 میں وڈودرہ کے چار دروازہ علاقے میں موجود چانپانیر دروازہ کے نزدیک ایک درگاہ بنی ہوئی تھی۔جس سے ہٹانے کے لیے 3 مئی 2006 کو وڈودرہ میونسپل کارپوریشن کی ٹیم پہنچی ۔اور درگاہ کو پولس کی موجودگی میں کارپوریشن نے مہندم کردیا تھا۔لیکن اسی رات 10 بجے دونوں فرقوں کے لوگ مذکورہ مقام پر جمع ہوگئے۔ اور دو طرفہ پتھراو شروع ہونے لگا۔ اس علاقے میں موجود گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی گئی۔ ایسے میں وڈودرہ پولس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے تقریبا پانچ راؤنڈ فائرنگ بھی کی اور اس دوران اس وقت کے پولس انسپکٹر کے کے جگایا بھی زخمی ہو گئے تھے۔اس کے بعد پولیس نے دونوں فرقوں کے 18 افراد کو گرفتار کیا تھا
ان تمام 18 ملزمان کو گرفتار کر وڈودرہ کی جیل میں بند کردیا گیا تھا۔ اس معاملے کا مقدمہ گزشتہ 17 سالوں سے چل رہا تھا۔وڈودرہ عدالت کو ان تمام ملزمان کے خلاف خاطر خواہ ثبوت نہیں ملا۔اس معاملے کی سماعت کرنے کے بعد وڈودرہ عدالت نے ان تمام 18 ملزمان کو بری کرنے کا فیصلہ سنایا۔ اس 17 سال کی کاروائی کے دوران 18 ملزمان میں سے دو کی موت ہو چکی ہے۔
مزید پڑھیں:Malegaon Communal Riots مالیگاؤں فرقہ وارانہ فساد کے اکیس برس بعد بھی متاثرین انصاف کے منتظر