گجرات اردو ساہتیہ اکادمی کا ادبی فن پارہ "سابر نامہ" ایک بار پھر منظر عام پر آ چکا ہے۔ یہ سالانہ شائع ہونے والا رسالہ ہے۔ جس میں خصوصاً اردو زبان و ادب سے متعلق مضامین اور شعر و نثر کی مختلف تخلیقات شائع کی گئی ہیں۔ سابر نامہ ریاست گجرات کے تہذیب و تمدن اور اردو ادب کی شناخت ہے۔
گجرات اردو ساہتیہ اکادمی کی جانب سے ہر سال ''سابرنامہ'' شائع ہوتا ہے رواں سال، سنہ 2018 کاسابر نامہ شائع کیا گیا ہے۔ سابر نامہ کی وجہ تسمیہ کی بات کریں تو پتہ چلتا ہے کہ سنہ 1920 میں گجرات ودھیا پیٹھ سے بابائے قوم مہاتما گاندھی نے ایک پرچہ نکالا تھا جس کا نام ''سابر متی'' رکھا تھا۔ اسی نام سے اس اردو رسالہ کا نام سابرنامہ رکھا گیا۔
اس تعلق سے سابرنامہ کے مرتب پروفیسر محی الدین بمبئی والا نے کہا کہ 'سابر متی ندی کے کنارے پر گجرات کی تہدیب پھیلی ہوئی ہے۔ اسی تہذیب کو آگے بڑھاتے ہوئے گاندھی جی کے رسالہ سابرمتی سے سابرنامہ نامی ایک اردو رسالہ ساہتیہ اکادمی کی جانب سے شروع کیا گیا۔جو اب اردو ادب کی پہچان بن چکا ہے۔
موجودہ سابر نامہ 464 صفحات پر مشتمل ہے اور اس کی قیمت صرف تین سو روپے ہے۔ فی الحال یہ رسالہ 50 فی صد ڈسکاؤنٹ پر خریداروں کو دیا جا رہا ہے۔ اس کے مرتبین پروفیسر محی الدین بمبئی والا اور پرنسپل ابہام رشید ہیں۔ اب تک اس کے اٹھارہ شمارے شائع ہو چکے ہیں۔ اس تاریخی رسالے میں مختلف گوشے، افسانے، مضامین، نظمیں اور غزلیں شامل کی گئی ہیں۔
سابرنامہ محض ایک اردو کا رسالہ ہی نہیں بلکہ گجرات کی تہذہب کا عکاس بھی ہے۔ جس کے ٹائٹل پیج پر ہی ایک طرف علامہ اقبال تو دوسری جانب رابندر ناتھ ٹیگور کی تصویر کے ساتھ ان کی تخلیقات بھی شامل کی گئی ہیں۔
اس تعلق سے ممتاز ادیب پروفیسر نثار احمد انصاری نے کہا کہ 'سابر نامہ اردو ادب کا ایک اہم دستاویز بن گیا ہے۔ یہ شمارے اب تک مختلف نمبرات پر شائع ہوتے رہے لیکن اس بار اس روایت سے گریز کرتے ہوئے ایک نئے انداز میں تخلیقات کو شامل اشاعت کیا گیا ہے۔ جس سے عام اردو قارئین محظوظ ہوں گے۔
واضح رہے کہ گذشتہ دنوں گجرات ساہتیہ اکادمی کی ایک میٹنگ میں سابر نامہ کا رسم اجرا کیا گیا۔
اس تعلق سے گجرات ساہتیہ اکادمی کے صدر وشنو پنڈیا نے کہا کہ 'سابر نامہ گجرات اردو ساہتیہ اکادمی کی پہچان ہے۔ سابرنامہ کئی سال تک کئی طرح کی دشواریوں کے سبب شائع نہیں ہوسکا لیکن اس کی اہمیت و ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے ہم نے طے کیا کہ اب بلا ناغہ ہر سال اس اہم ترین رسالے کی اشاعت کی جائے گی اور پورے ملک کے قارئین و ادباء تک اسے پہنچایا جائے گا۔ اور جلد ہی اس تعلق سے ایک پرشکوہ پروگرام کا انعقاد کر اس کا وسیع پیمانے پر از سرِ نو اجرا کیا جائے گا'۔
مجموعی اعتبار سے سابرنامہ 2018 کا شمارہ اپنی نئی آب و تاب کے ساتھ منظر عام پر آچکا ہے۔ یہ نئے پرانے قلم کاروں کا سنگم ہے۔ اس میں شامل بیسویں صدی کے اہم فنکاروں کی تخلیقات قارئین کو بےحد پسند آ رہی ہیں۔ اس کا اگلا شمارہ تصوف اور گجرات کے موضوع پر شائع کیا جائے گا۔