14 جنوری کو مکر سنکرانتی یعنی اتراین کاتہوار آنے والا ہے ،اس موقع پر لوگ کثیر تعداد میں پتنگ اڑاتے ہیں، گجرات میں پتنگ کے شوقین لوگ چائینیز مانجھاکا استعمال کر کے پتنگ اڑاتے ہیں۔ حالانکہ چائینیز مانجھا کے استعمال کے کئی مرتبہ نقصانات کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے،کسی انسان یا جانور کے گلے میں چائینیز مانجھا کے لگ جانے سے جانیں بھی چلی جاتی ہیں۔ اس تعلق سے گجرات ہائی کورٹ میں ایک عرضی داخل کی گئی ہے۔HC Asks Gujarat Government For Action Plan To Prevent Use Of 'Chinese Manja
گجرات ہائی کورٹ نے کہا کہ آپ چائینیز مانجھا سے ہونے والی اموات اور زخمیوں کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے میڈیا کی مدد لے سکتے ہیں۔کورٹ نے مزید کہا کہ آپ لوگوں میں بیداری پیدا کرنے کے لئے رکشے پر پوسٹر اسپیکر لگا کر اسکولز اور کالجز میں بیداری میٹنگ کا انعقاد کر سکتے ہیں۔اس لیے مقامی تھانے کے ملازمین کالج میں جاکر میٹنگ کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ہائی کورٹ نے ایک ہیلپ لائن شروع کرنے کی بھی ہدایت دی تاکہ سماعت کے بعد ان لوگوں ڈوری کے بارے میں معلومات فراہم کی جا سکے۔
گجرات حکومت نے آج گجرات ہائی کورٹ میں ایک دوسرا حلف نامہ داخل کیا ہے۔ دوسرے حلف نامے میں ہائی کورٹ نے حکومت کو پھٹکار لگائی ہے۔ اس سلسلے میں عدالت کی جانب سے اسکولز اور کالجز میں بیداری پیدا کرنے کی تجویز دی گئی ہے اس کے علاوہ وہ نائلون کی ڈوری اور ڈوری میں استعمال ہونے والے کانچ سے گریز کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے ۔گجرات ہائی کورٹ نے گجرات حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ ہر چینل کے سی ای او سے بات کریں اور ان کے پرائم ٹائم میں عوامی بیداری پیدا کرنے کی کوشش کرے۔چائینیز مانجھا میں کانچ کے استعمال پر روک لگائی جائے، اس کے لیے لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کریں جیسے کہ انتخابات کے ایام میں لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کیا جاتا ہے۔
سرکاری وکیل نے ہائی کورٹ کے اعتراض سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ ہم پیر تک ہیلپ لائن نمبر کا اعلان کردیں گے اس معاملے کی مزید سماعت 13 جنوری کو ہوگی۔ کل ہوئی سماعت میں ہائی کورٹ نے گجرات حکومت سے دوبارہ حلف نامہ داخل کرنے کو کہا تھا کہ ہائی کورٹ کے اعتراضات کے باوجود ریاست میں روزانہ نہ چائینیز ڈوریاں فروخت کی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں:راجستھان میں چینی مانجھا پر پابندی