اس تعلق سے سنی مسلم وقف کمیٹی کے چیئرمین رضوان قادری نے کہا کہ 'لاک ڈاؤن کے دوران بچوں کی تعلیم متاثر نہ ہو اور بچوں کی تعلیم پہلے کی طرح جاری رہے۔ تاہم بچوں میں تعلیمی رغبت قائم رکھنے کے لیے انہیں انوکھے طریقے سے پڑھانے کی شروعات ہم نے کی ہے۔'
اس کا نام ریوارڈس اسکیم رکھا گیا جس کے تحت تمام طلبا کو ہر روز چھ چھ کے گروپ میں بچوں کو یتیم خانہ بلایا جاتا ہے اور انہیں ہوم ورک دیا جاتا اور جب ایک ہفتے میں بچہ ہوم ورک مکمل کر کے یتیم خانہ آتا ہے تو اسے ریوارڈس سے نوازا جاتا ہے۔
جس میں پہلے ہفتے ہم بچوں کو راشن دیتے ہیں، دوسرے ہفتے میں پانچ سو روپے دیتے ہیں، تیسرے ہفتہ میں ایک ہفتے کا ناشتہ دیتے ہیں اور چوتھے ہفتے میں دوبارہ 500 روپے دیتے ہیں۔'
مزید پڑھیں:
جونپور: تاریخی مقبرہ کیوں بھوت بنگلہ بن گیا؟
انہوں نے کہا کہ 'بچوں کی حوصلہ افزائی کے لیے ہم انہیں اس طرح ریوارڈس سے نوازتے ہیں۔ تاہم ان کے گھر میں ان کی فیملی میں کسی طرح کے کھانے پینے کی یا کوئی معاشی پریشانی نہ ہو، اس کے لئے ریوارڈس اسکیم بنائی گئی ہے، جب تک پوری طرح یتیم خانہ کو کھول نہیں دیا جاتا اس وقت تک بچوں کو اسی طرح ریوراڈ دیا جائے گا۔'