بڑودہ: ریاست گجرات کے شہر وڈودرا میں واقع ایم ایس یونیورسٹی میں نماز ادا کرنے کے دو مختلف ویڈیو وائرل ہورہے ہیں۔ گزشتہ ہفتے سنیچر کو سنسکرت ودیالیہ کے گیٹ کے باہر نماز ادا کرنے کا ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا جس کے بعد ویشو ہندو پریشد کے کارکنان نے جم کر احتجاج کیا۔ اتوار کے روز چھٹی ہونے کی وجہ سے وی ایچ پی کے کارکنان یونیورسٹی نہیں آئے تھے جس کے بعد پیر کے روز ہی کامرس فیکلٹی میں ایک اور نماز پڑھنے کا ویڈیو سامنے آیا، جس میں دو طلبا نماز ادا کرتے ہوئے دکھائی دیے جس کے بعد وی ایچ پی کارکنان سیاجی گنج پولیس اسٹیشن پہنچے اور اس کی شکایت کی۔ پولیس نے ان طلباء سے پوچھ گچھ کی اور انہیں جانے کی اجازت دے دی گئی۔ پوچھ گچھ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ نماز پڑھنے والے دونوں طلباء ایس وائے بی کام کے طالب علم ہیں جو یہاں امتحان دینے آئے تھے ان دونوں طلبا کے کارڈ کو پولیس نے ضبط کر کے حکام کو اطلاع دے دی۔ اس معاملے پر ویجلنس سپروائزر نے کہا کہ نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں لیکن یونیورسٹی کا وقار برقرار رہنا چاہیے۔ Students Offer Namaz in MS University
اس پورے واقعے کے بعد نماز پڑھنے والے طلباء کو پوچھ گچھ کے بعد چھوڑ دیا گیا جس کے بعد جہاں نماز ادا کی گئی تھی وہاں وشو ہندو پریشد و دیگر ہندو تنظیموں کے کارکنان نے پہنچ کر ہنومان چالیسہ پڑھا اور احتجاج کیا۔ واضح رہے کہ دو دن قبل ہی ایم ایس یو یونیورسٹی کیمپس میں سنسکرت کالج کے گیٹ کے سامنے ایک نوجوان اور ایک خاتون کا کھڑے ہوکر نماز پڑھنے کا ویڈیو وائرل ہوا تھا۔ البتہ نماز کالج کے باہر ادا کی گئی۔ اس کی وجہ سے زیادہ ہنگامہ نہیں ہوا۔ Students Offer Namaz in Vadodaras MSU Campus
یہ بھی پڑھیں : Man Offer Namaz in Taj Mahal تاج محل کے احاطے میں نماز ادا کرنے کا ویڈیو وائرل