احمدآباد: ریاست گجرات کے احمدآباد کے جوہاپورا مکتم پورہ وارڈ میں ٹی پی نمبر 93 بی میں زیڈ رو ہاؤس کے پیچھے ایس ٹی پی کے قریب ایک کھلے پلاٹ میں شمشان گھاٹ تعمیر کرنے کا منصوبہ میونسپل کارپوریشن نے بنایا ہے۔ میونسپل کارپوریش کے اس فیصلے کے خلاف مقامی باشندوں کے ساتھ ساتھ عوامی نمائندے بھی اب سڑکوں پر اتر آئے ہیں۔
چنانچہ عوامی دباو کے سبب حکمراں جماعت نے ان قراردادوں پر عمل درآمد فی الحال ملتوی کر دیا ہے۔ اس قرارداد کو مسترد کرنے کے لیے حکمران جماعت سے نمائندگی کی جائے گی۔ اور تمام پارٹی لیڈر مطالبہ کریں گے کہ وہاں ایک اسکول بنایا جائے، کارپوریشن کے زیر انتظام قبرستان بنایا جائے، یہاں باغ بنایا جائے یا اسپتال بنایا جائے۔
اس معاملے پر اپوزیشن لیڈر احمد اباد میونسپل کارپوریشن شہزاد خان پٹھان نے کہا کہ ہمیشہ سے جو بھی مائنورٹی کے علاقے ہیں وہاں پر بنیادی سہولیات تو فراہم نہیں کی جاتی۔ اس کے علاوہ ان کے ساتھ نا انصافی کرنے کا کام ہمیشہ سے بی جے پی کر رہی ہے۔ 17 سالوں سے احمد اباد میونسپل کارپوریشن میں بی جے پی اقتدار میں ہیں۔ اس کے باوجود بھی اگر کوئی مسلم علاقہ بنیادی سہولیات سے محروم رہتا ہے تو اس کی پوری ذمہ داری بی جے پی حکومت کو جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے میں احمد اباد کے جوہا پورہ مکتم پورہ علاقے میں بی جے پی نے ایک پلاٹ میں مرے ہوئے جانوروں کا شمشان بنانے کا ایک پروپوزل رکھا تھا جہاں پر جائزہ لینے پر یہ پتہ چلا کہ وہاں آس پاس لوگ رہتے ہیں۔بڑی تعداد میں مسلم آباد ہیں اس معاملے پر اس علاقے کے جتنے بھی کونسلر تھے۔ انہوں نے مل کر احمدآباد میونسپل کارپوریشن سے درخواست کی ۔انہیں میمورنڈم دیا ۔اس کے بعد اس منصوبے کو فی الحال منسوخ کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Jhuggi Basti In Ahmedabad احمدآباد کی غفور جھگی بستیوں میں رہنے والے لوگوں کا برا حال
ان کا کہنا ہے کہ بی جے پی حکومت اسے کبھی بھی دوبارہ شروع کر سکتی ہے۔ اس لیے ہم آج یہاں دورے پر آئے ہیں۔ تاکہ اس علاقے میں مرے ہوئے جانوروں کے لیے شمشان گھاٹ نہ بنایا جائے اور اگر یہ بنے گا تو ہم اس کا سخت مخالفت کریں گے ہمارا یہ سوال ہے کہ جب عوام رہ رہی ہے تو ایسے علاقے میں شمشان گھاٹ بنانے کی ضرورت کیا ہے؟