کورونا وائرس کے قہر کے درمیان تہواروں کا سلسلہ بھی جاری ہو گیا ہے اور کورونا وائرس کا گہرا اثر تہواروں پر بھی پڑ رہا ہے۔ کورونا وائرس کی وجہ سے ایک طرف جہاں لوگوں نے عیدالفطر بے حد سادگی ساتھ منائی تھی، وہیں اب عید الاضحی کا تہوار بھی عنقریب ہے۔ اس موقع پر قربانی کرنا مسلمانوں کا سب سے بڑا فریضہ سمجھا جاتا ہے لیکن کورونا وائرس کے سبب احمدآباد کی 70 سال قدیم رانپ بکرا منڈی میں قربانی کے جانوروں کا بازار نہیں لگانے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔
دراصل ہر سال بکرا عید کے موقعے پر بڑے جانوروں کے ساتھ چھوٹے جانوروں کی قربانی بھی بڑی تعداد میں مسلم برادری کے لوگ کرتے ہیں، لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے احمد آباد کی سب سے مشہور رانپ بکرا منڈی میں قربانی کا بازار لگانے پر پابندی لگانے کا فیصلہ جمیعت القریش چھوٹی جماعت نے لیا ہے، اور اس تعلق سے ہدایت نامہ بھی جاری کیا ہے۔
اس سلسلے میں میں جمعیت القریش چھوٹی جماعت کے جنرل سکریٹری فیض محمد قریشی نے ای ٹی وی بھارت نمائندہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ، 'گجرات میں کورونا کا قہر بہت تیزی سے بڑھتا جارہا ہے اور ہر روز بڑی تعداد میں نئے معاملے سامنے آرہے ہیں۔
ایسے میں حکومت کے لیے گائیڈ لائن کو مدنظر رکھتے ہوئے رانپ بکرا منڈی میں قربانی کا بازار لگانے پر روک لگائی گئی ہے تاکہ لوگ جانور خریدنے اور خاص طور سے بکری دمبے خریدنے کے لئے لیے اس بازار میں نہ پہنچیں اور اور وہاں جانے کے بعد خالی ہاتھ واپس لوٹ کر نہ آے۔ اس کے لیے ہدایت نامہ جاری کیا گیا ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ، 'ہمیشہ سے دوسری ریاستوں سے بھی اس بازار میں بکرے خرید و فروخت کے لئے جاتے تھے اور بڑی اچھی رونق دکھائی دیتی تھیں۔ بڑی تعداد میں لوگ یہاں سے بکرے خریدکر لے جاتے تھے۔
سستے اور کفایتی داموں میں لوگوں کو بکرے دستیاب ہوتے تھے، لیکن اس سال کورونا وائرس کی وجہ سے یہ رونق دیکھنے کو نہیں ملے گی، جس کی وجہ سے میں جمیعت القریش اور بکرا منڈی کو کروڑوں کا نقصان پہنچے گا لیکن لوگوں کو رونا سے حفاظت کے لیے یہ فیصلہ لیا ہے۔'
باقی بازاروں میں بکرے لگتے ہیں وہ پہلے کی طرح ہی اپنے طریقے سے بکرے کی خرید و فروخت کر سکتے ہیں، لیکن وہاں بھی لوگوں کو سوشیل ڈیسٹنسنگ کا خیال رکھنا ہوگا اور حکومتی گائیڈ لائینز پر عمل کرنا ہوگا۔