احمدآباد:ملک میں یونیفارم سول کوڈ نافذ کرنے کی تیاری چل رہی ہے جس پر لوگ اپنی اپنی راے بھی دے رہے ہیں۔ ایسے میں گجرات کے مشہور پروفیسر ہیمنت کمار شاہ نے کہا کہ 2024 میں جو لوک سبھا کا الیکشن ہونے والا ہے ۔اس الیکشن کو مد نظر رکھتے ہوئے بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت یونیفارم سول کوڈ کو نافذ کرنے کا ایشوز اٹھا رہی ہے۔
پروفیسر ہیمنت کمار شاہ کہا کہ آئین کا آرٹیکل 44 کہتا ہے کہ ریاست پورے ہندوستان میں شہریوں کے لیے یکساں شہری قانون رکھنے کی کوشش کرے گی۔یہ اصول ہندوستان کو ایک فلاحی ریاست کے طور پر قائم کرتے ہیں یعنی یہ تسلیم کیا جاتا ہے کہ عوام کی فلاح و بہبود ریاست کا فرض ہے۔ لہٰذا تمام شہریوں کے لیے یکساں شہری قانون کا ہونا عوام کی فلاح کا حصہ کہلا سکتا ہے یا نہیں؟ حکومت ایسا قانون لانے کی کوشش کر رہی ہے۔ مساوات کا حق آئین میں بنیادی حق کے طور پر آرٹیکل 14 اور آرٹیکل 15 میں درج ہے
انہوں نے کہاکہ ۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ریاست مذہب، نسل یا ذات کی بنیاد پر کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کرے گی۔ اگر پارلیمنٹ تمام مذاہب یا ذاتوں کے لیے طلاق کا مختلف قانون بناتی ہے تو کیا یہ امتیازی سلوک ہے یا نہیں؟ اس حوالے سے بھی غور کیا جانا چاہیے کہ یکساں شہریت کا قانون ملک کو سیکولرازم کی طرف آگے لے جائے گا یا پیچھے۔
یہ بھی پڑھیں:AIMIM دانش قریشی اے آئی ایم آئی ایم احمدآباد کے صدر بنے
ان کا کہنا ہے کہ نریندر مودی حکومت یا بی جے پی 2024 کے انتخابات کے وقت اس مسئلے کو اٹھا رہی ہے اور یو سی سی شہریت کا مسئلہ اٹھا کر مہنگائی، بے روزگاری، تعلیم اور صحت جیسے سنگین معاشی مسائل پر بحث سے گریز کر رہی ہے۔یونیفارم سول کوڈ میں کیا شامل ہونا چاہیے۔کیا نہیں ہونا چاہیے، اس پر بحث ہونی چاہیے، اور جتنا ہو سکے اتفاق رائے ہونا چاہیے۔