سنہ 2020 میں کورونا وائرس کے قہر نے ہر عام و خاص کو متاثر کیا ہے۔ جسے کبھی بھلایا نہیں جا سکتا اور اب سبھی کو نئے سال کی آمد کا انتظار ہے۔
ایسے میں گجرات کے مشہور شاعر غلام محمد انصاری کورونا وائرس کے قہر کی منظر کشی اور نئے سال سے وابستہ امیدوں پر 'سال نو 2021 کے نام' ایک نظم پیش کی ہے۔ نظم کچھ اس طرح ہے۔
سال آتے ہیں گزر جاتے ہیں
اور یادوں میں بکھر جاتے ہیں
پر یہ جو سال ہم نے دیکھا تھا
موت کا سامنے فرشتہ تھا
تھا پہلوان یا کوئی کمزور
اس کے آگے چلا نہ کوئی زور
ایک ایسی وبا نے گھیر لیا
سب سے منہ زندگی نے پھیر لیا
اس وبا نے بڑھائے جب فتنے
چلتے پھرتے چلے گئے کتنے
کوئی موسم بھی راس آ نہ سکا
کوئی خوابوں کا گھر سجا نہ سکا
پہلے جیسی یہ زندگی نہ رہی
وہ چراغوں میں روشنی نہ رہی
پھر بھی اے سالِ نو خدا کے لیے
تو نہ ایسے عذاب کو ڈھانا
اس وبا سے نجات دے کے ہمیں
ایک کارِ عظیم کر جانا