ریاست گجرات کے شہر احمدآباد کے جوہاپورا علاقے میں موجود احمدآباد مسلم ویمن ایسوسی ایشن (اموا) اور د ی کریڈٹ اینڈ سپلائی کو آپریٹو سوسائٹی کے زیر اہتمام "مسلم معاشرے کی برائیاں اور اسلامی علم" کے عنوان پر ایک پروگرام و نمائش کا اہتمام کیا گیا،اس تقریب میں کثیر تعداد میں خواتین نے شرکت کی۔ The need to take practical measures to eliminate the shortcomings of Muslim society
اس تعلق سے اموا تنظیم کی صدر مہرالنسا دیسائی نے کہا کہ آج کے مسلم معاشرے میں کئی خامیاں عام طور سے پائی جارہی ہیں،لڑکیوں کی شادی میں غیر ضروری رسم و رواج اور فضول خرچی تو عام سی چیز ہوگئی ہے، ان خامیوں میں سب سنگین خامی معاشرہ کے اندر جہیز کا چلن ہے،جس نے ہمارے معاشرہ کو اندر سے کھوکھلا اور برباد کردیا ہے۔لڑکیوں کے والدین قرض کے بوجھ کے تلے اپنی زندگی بسر کرنے پر مجبو ر رہتے ہیں۔ہمار امذہب ایسی سرگرمیوں کی انجام دہی کی اجازت دینے سے انکار کرتا ہے۔معاشرہ سے انہی تمام برائیوں اور خامیوں کے خاتمہ کے لئے ہم نے اموا کی جانب سے ایک نمائش کا اہتمام کیا ہے۔ جس میں معاشرہ میں پھیلی بے راہ روی اور اور اس سے متعلق شریعت کی تعلیمات کیا کیا ہیں کے تعلق سے پوسٹر آویزاں کئےگئے ہیں،تاکہ معاشرہ خامیوں سے پاک ہوسکے۔
وہیں نمائش کے آر گنائیزر وقار احمد صدیقی نے کہا کہ اموا نے مجھ سے رابطہ کیا،جس کے بعد اس کا اہتمام کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس نمائش کا اہتمام 12 روز تک جاری رکھا جاے گا،اس نمائش میں شادی، حجاب اور اسلام کے تعلق سے مختلف چیزوں کو سمجھا نے کی کوشش کی جائیگی،اور غیر ضروری رسم و راج کے خاتمہ کے لئے ہمیں مجموعی طورپر عملی اقدام اٹھانا ہوگا۔اس کے لئے ہم سب کو مل کر کام کرنے ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ شادی سادگی سے ہونے کی بجاے دکھاوا بن چکی ہے، جہیز کے بغیر بیٹیوں کی شادی نہیں ہوتی، غریب ماں باپ کو قرضدار بنانے والے شادی کی جا رہی ہے،ایسے تمام تر قبیح چیزوں کے خاتمہ کے متعلق حکمت عملی طے کی جائیگی۔
وہیں نمائش دیکھنے آنے والی ایک خاتون نے کہا کہ سماج میں پھیل رہی غلط رواج اور برائیوں کو ختم کرنے کے لئے اور ہمیں بیدار کرنے کے لئے اموا کی جانب سے یہ نمائش رکھی گئی ہے، ہم اسے دیکھنے آئے ہیں۔ اور ہم نے یہاں سے بہت سی نصیحت حاصل کیں اب ہم دوسروں کو بھی ان برائیوں سے بچنے کی ترغیب دینگے۔