گجرات کے احمدآباد کے سرسپور میں موجود بی بی ماں قبرستان کی وقف املاک میں ہوئی بدعنوانی کے خلاف گجرات وقف ٹربیونل نے 19 ٹرسٹیوں کو ٹرسٹ سے خارج کرنے کا حکم دیا ہے۔
اس میں احمدآباد کے دریاپور کے رکن اسمبلی غیاث الدین شیخ کا بھی نام شامل ہے، اس معاملے پر رد عمل دیتے ہوئے رکن اسمبلی غیاث الدین شیخ نے کہا کہ بی جے پی کے اشاروں پر میرے خلاف شازش کی جارہی ہے، گجرات میں بلدیاتی انتخابات سے قبل بی جے پی نے ایک مسلم رکن اسمبلی کو بدنام کرنے کی شازس کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی بی ماں قبرستان کے پرانے ٹرسٹی اپنی من مانی کر بدعنوانی کر رہے تھے جس کے خلاف سا ل 2018 میں بی بی ماں قبرستان کے لیے نیا ٹرسٹ بنانے کا فیصلہ لیا گیا اور گجرات وقف بورڈ نے 2018 میں بی بی ماں قبرستان کا نیا ٹرسٹ بنانے کی منظوری دی تھی، جس میں چار افراد شامل تھے، اس ٹرسٹ کے ریکارڈ پر ایک ٹرسٹی کو مرا ہوا بتایا گیا تھا لیکن اصل میں وہ ٹرسٹی زندہ تھا۔
'وقف بورڈ کو اس معاملے کی تحقیق و تفتیش کرنے کی ضرورت تھی، لیکن وقف بورڈ نے اپنی ذمہ داری نہیں نبھائی۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 2019 میں بی بی ماں قبرستان کے ٹرسٹی توفیق خان پٹھان اور رشید شیخ میرے پاس آئے اور بی بی ماں قبرستان کی زمین کچھ لوگوں کے ذریعے بیچے جانے کی بات کہی، توفیق خان نے بتایا کہ 'بی بی ماں قبرستان میں بدعنوانیکے ذریعے اس کی زمین کو فروخت کیا جا رہا ہے، اس لیے آپ کو ایک ذمہ دار شخصیت کی حیثیت سے اس قبرستان کا ٹرسٹی بن جانا چاہیے، اس کے جواب میں غیاث الدین شیخ نے کہا کہ 'میں نے اس وقت توفیق خان کو منع بھی کیا لیکن بعد میں وقف املاک کی حفاظت کے لیے میں بھی ٹرسٹی بن گیا۔'
انہوں نے مزید کہا کہ حال ہی میں جلال الدین مشہدی، صوفی انور حسین، اور ایک مافیا بلدڑ اور مولوی ایک شازس کے تحت سیاسی ماحول بنا رہے ہیں' ان کا کہنا تھا کہ 'میں تو 2019 کے آخر میں بی بی ماں قبرستان کا ٹرسٹی بنا اس کے کچھ ماں بعد لاک ڈاؤن نافذ ہوگیا، تو ایسے میں قبرستان کی کوئی بھی جگہ کا فروخت نہیں کیا گیا ہے، نہ کوئی فنڈ لیا گیا کوئی کام نہیں ہوا تو مجھ پر کیسے زمین کا بدعنوانی کا الزم لگایا گیا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ میرا اس معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، اس کے باوجود وقف ٹربیونل نے مجھے نوٹس دیے بغیر مجھے ٹرسٹ سے معطل کردیا، بی جے پی کے لوگوں نے مجھے بدنام کرنے کے لیے انتخابات کے وقت مجھ پر الزام لگائے ہیں، وقف کی املاک کو بیچنے والا کبھی مومن نہیں ہو سکتا، میں نے کوئی شرمندگی کا کام نہیں کیا ہے۔'
انہوں نے آخر میں کہا کہ میں اس کے خلاف گجرات ہائی کورٹ سے رجوع کروں گا اور ان لوگوں کے خلاف میں 25 کروڑ روپے کا ہتک عزت کا دعوی کرون گا، مجھے اس ٹرسٹ میں ٹرسٹی رہنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔'