حکومت ہند اور ریاستی حکومت کی ناکامی کی وجہ سے بیرون ریاستی مزدور اب بھوکے پیاسے احمدآباد کی شدید دھوپ میں بھی سڑکوں پر بھٹکتے نظر آرہے ہیں۔ انہیں جہاں کہیں بھی سایہ مل جاتا وہاں کچھ دیر یہ مزدور بیٹھ جاتے ہیں اور پھر اپنے وطن جانے کی کوشش میں چل پڑتے ہیں۔
ایسے میں احمدآباد کے گوتا علاقے میں وشوا کرما مندر کے سامنے ایک میدان میں تقریباً 800 غیر ریاستی مزدور اپنے وطن جانے کے لیے جمع ہوگئے۔
ان مزدوروں کا کہنا ہے کہ ؤ انہوں نے اپنا رجسٹریشن کلکٹر آفس میں کرایا تھا تو انہیں گھر جانے کے لیے فون آیا تھا، جس کی وجہ سے رات تین بجے سے وہ لوگ اس اس میدان میں آ کر بیٹھ گئے اور رات سے دوپہر تیز دھوپ میں اپنے بچوں اور عورتوں کے ساتھ وہیں بیٹھے رہے، لیکن اس کے بعد پولیس نے آکر انہیں بتایا کہ یہاں صرف بہار کے لوگ ہی اپنے وطن جا سکتے ہیں اور دوسرے لوگوں کے لئے ٹرین دو دن بعد ملے گی۔
پولیس نے اس بات کی اطلاع دینے کے بعد تمام مزدوروں کو وہاں سے بھگا دیا اور رات سے بھوکے پیاسے مزدوروں کو پولیس نے پانی اور ناشتے تک کے لیے نہیں پوچھا۔
واضح رہے کہ بیروں ریاست کے مزدور اپنا سامان سائیکل پر رکھ کر اپنے چھوٹے بچوں کے ساتھ احمدآباد کے ایس جی ہائی وے سے سابرمتی ریلوے اسٹیشن کی طرف پیدل چلتے نظر آئے۔
یہ منظر واقعی دل دہلانے والا تھا، لاک ڈاؤن کی وجہ سے سب زیادہ مزدور طبقہ متاثر ہوا ہے، جو کسی بھی طرح اب اپنے آبائی ریاست جانا چاہتے ہیں۔
ایسے میں حکومت کو چاہیے کہ ان غریب مزدوروں کا خیال کرتے ہوئے کچھ مخصوص انتظام کریں۔