ETV Bharat / state

Love Jihad Case ڈیسا میں لوجہاد و مذہب تبدیل معاملے کی حقیقت

گجرات کے بناسکانٹھا ضلع کے ڈیسا شہرمیں لوجہاد کا معاملہ سامنے آنے کے بعد سخت گیرہندو تنظیموں کی جانب سے متاثرین کے کنبوں پر مسلسل دباؤ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے اس سے انہیں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ Love Jihad Case

ڈیسا میں لو جہاد و مذہب تبدیل کرنے کے معاملے کی حقیقت
ڈیسا میں لو جہاد و مذہب تبدیل کرنے کے معاملے کی حقیقت
author img

By

Published : Sep 13, 2022, 1:35 PM IST

لوجہاد کے معاملے میں جیل کی سلاخوں کے پیچھے قید اعجاز شیخ کے بھائی مجید شیخ نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت کے دوران موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ Love,Jihad And Conversion Case In Gujrat


ڈیسا شہر میں اعجاز شیخ نامی لڑکا ایک ہندو لڑکی سے محبت کرتا تھا ۔لڑکے پر لڑکی کے بھائی اور ماں کا مذہب تبدیل کرنے کاالزام ہے۔ معاملہ کچھ روز پہلے سامنے آیا تھا۔ بناس کانٹھا ضلع کےڈیسا تحصیل کے مال گڑھ گاوں کے رہنے والے ہریش سولنکی کے بھائی راجیش سولنکی نے پولس میں شکایت درج کرائی تھی۔

ڈیسا میں لوجہاد و مذہب تبدیل معاملے کی حقیقت

اعجاز شیخ کے بھائی مجید شیخ نے اس معاملے میں کہا کہ آج سے ایک سال پہلے لڑکی والوں نے ہم پر ایک کیس کیا تھا کہ لڑکے نے لڑکی اور لڑکی کی ماں کا مذہب تبدیل کرایا تھا۔ اس ماملے میں عدم ثبوت کی بنیاد پر کورٹ نے میرے بھائی کو ضمانت دے دی تھی۔ پھر دوسرا کیس لڑکی والوں نے ہم پر کیا کہ لڑکا یعنی اعجاز پندرہ تولا سونہ لے کر فرار ہے۔ اس کے بعد تیسرا کیس کیا کہ اعجاز نے لڑکی کے باپ کو ہائی وے پر چاکو دکھا کر دھمکی دی۔ اس میں بھی کورٹ نے میرے بھائی کو ضمانت دے دی. اعجاز کے خلاف اب چوتھا کیس کیا گیا۔اعجاز پر لڑکی کے باپ کو خود کشی کرنے کے لئے اکسایاہے۔اس کے علاوہ یہ بھی الزام ہے کہ لڑکی کامذہب تبدیل کرانے کے بعد اسے لے کرفرار ہو گیا ہے۔


انہوں نے کہا کہ میرا بھائی جس کالج میں پڑھتا تھا اسی کے ساتھ وہ لڑکی بھی پڑھتی تھی۔ دونوں دوست تھے۔ لوگوں نے اس معاملے کو لو جہاد و ہندو مسلم کا معاملہ بنا دیا۔ہمارے ڈیسا کہ ایم ایل اے ششی کانت پنڈیا نے الیکشن کی وجہ اس معاملے کو سیاسی رنگ دے دیا۔احتجاجی مظاہرہ کر کے ہمیں دھمکی دی کہ آپ کو مار دیا جاے گا.انہوں نے مزید کہا کہ اعجاز کی اس لڑکی سے شادی نہیں ہوئی ہے نا ہی اس نے کسی کا مذہب تبدیل کرایا ہے۔ یہ باتیں ہمیں پھنسانے کے لئے کہی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Gujarat Congress دلت اوراقلیتی برادری کے حقوق کے لئے کانگریس میدان میں


انہوں نے کہا کہ ہمیں کسی نے مدد نہیں کی۔سب ڈر رہے ہیں کہ وہ مدد کریں گے تو انہیں بھی پھنسا دیا جاے گا۔میرے بھائی کو سرکاری نوکری ملنے والی تھی لیکن ان لوگوں کے کیس کی وجہ سے وہ نوکری مل نہیں سکی۔پرائیوٹ نوکری سے بھی میرے بھائی کو نکال دیا گیا۔ ہم در در بھٹک کر زندگی گزار رہے ہیں۔
واضح رہےکہ اس معاملے پر پالنپور پورہ پولیس نے 5 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے جن میں سے دو افراد پکڑے جا چکے ہیں۔اعجاز شیخ بھی جیل میں ہے۔پولیس کی تفتیش جاری ہے۔

لوجہاد کے معاملے میں جیل کی سلاخوں کے پیچھے قید اعجاز شیخ کے بھائی مجید شیخ نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت کے دوران موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ Love,Jihad And Conversion Case In Gujrat


ڈیسا شہر میں اعجاز شیخ نامی لڑکا ایک ہندو لڑکی سے محبت کرتا تھا ۔لڑکے پر لڑکی کے بھائی اور ماں کا مذہب تبدیل کرنے کاالزام ہے۔ معاملہ کچھ روز پہلے سامنے آیا تھا۔ بناس کانٹھا ضلع کےڈیسا تحصیل کے مال گڑھ گاوں کے رہنے والے ہریش سولنکی کے بھائی راجیش سولنکی نے پولس میں شکایت درج کرائی تھی۔

ڈیسا میں لوجہاد و مذہب تبدیل معاملے کی حقیقت

اعجاز شیخ کے بھائی مجید شیخ نے اس معاملے میں کہا کہ آج سے ایک سال پہلے لڑکی والوں نے ہم پر ایک کیس کیا تھا کہ لڑکے نے لڑکی اور لڑکی کی ماں کا مذہب تبدیل کرایا تھا۔ اس ماملے میں عدم ثبوت کی بنیاد پر کورٹ نے میرے بھائی کو ضمانت دے دی تھی۔ پھر دوسرا کیس لڑکی والوں نے ہم پر کیا کہ لڑکا یعنی اعجاز پندرہ تولا سونہ لے کر فرار ہے۔ اس کے بعد تیسرا کیس کیا کہ اعجاز نے لڑکی کے باپ کو ہائی وے پر چاکو دکھا کر دھمکی دی۔ اس میں بھی کورٹ نے میرے بھائی کو ضمانت دے دی. اعجاز کے خلاف اب چوتھا کیس کیا گیا۔اعجاز پر لڑکی کے باپ کو خود کشی کرنے کے لئے اکسایاہے۔اس کے علاوہ یہ بھی الزام ہے کہ لڑکی کامذہب تبدیل کرانے کے بعد اسے لے کرفرار ہو گیا ہے۔


انہوں نے کہا کہ میرا بھائی جس کالج میں پڑھتا تھا اسی کے ساتھ وہ لڑکی بھی پڑھتی تھی۔ دونوں دوست تھے۔ لوگوں نے اس معاملے کو لو جہاد و ہندو مسلم کا معاملہ بنا دیا۔ہمارے ڈیسا کہ ایم ایل اے ششی کانت پنڈیا نے الیکشن کی وجہ اس معاملے کو سیاسی رنگ دے دیا۔احتجاجی مظاہرہ کر کے ہمیں دھمکی دی کہ آپ کو مار دیا جاے گا.انہوں نے مزید کہا کہ اعجاز کی اس لڑکی سے شادی نہیں ہوئی ہے نا ہی اس نے کسی کا مذہب تبدیل کرایا ہے۔ یہ باتیں ہمیں پھنسانے کے لئے کہی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Gujarat Congress دلت اوراقلیتی برادری کے حقوق کے لئے کانگریس میدان میں


انہوں نے کہا کہ ہمیں کسی نے مدد نہیں کی۔سب ڈر رہے ہیں کہ وہ مدد کریں گے تو انہیں بھی پھنسا دیا جاے گا۔میرے بھائی کو سرکاری نوکری ملنے والی تھی لیکن ان لوگوں کے کیس کی وجہ سے وہ نوکری مل نہیں سکی۔پرائیوٹ نوکری سے بھی میرے بھائی کو نکال دیا گیا۔ ہم در در بھٹک کر زندگی گزار رہے ہیں۔
واضح رہےکہ اس معاملے پر پالنپور پورہ پولیس نے 5 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے جن میں سے دو افراد پکڑے جا چکے ہیں۔اعجاز شیخ بھی جیل میں ہے۔پولیس کی تفتیش جاری ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.