ETV Bharat / state

India's Mini Africa Village Jambur افریقی نژاد قبائلی پہلی بار ووٹ دے رہے ہیں

author img

By

Published : Dec 1, 2022, 12:37 PM IST

Updated : Dec 1, 2022, 7:49 PM IST

گجرات کے جمبور گاؤں کو منی افریقہ بھی کہا جاتا ہے۔ یہاں کے باشندے گجرات اسمبلی الیکشن 2022 کے پہلے مرحلے میں پہلی بار ووٹ ڈال رہے ہیں۔ India Mini Africa Village vote for First Time

jambur village voters celebrating for first time
افریقی نژاد قبائلیوں کا پہلی بار ووٹ

جمبور گاؤں: گجرات میں کچھ ووٹرز ایسے ہیں جو افریقی نژاد قبائلی ہیں۔ ان کا تعلق سِدھی برادری سے ہے۔ ان کا گاؤں گِر جنگل کے بیچ میں واقع ہے۔ اس گاؤں کا نام جمبور گاؤں ہے اور اسے منی افریقہ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس گاؤں کے لوگ پہلی بار انتخابات میں حصہ لیتے ہوئے ووٹ ڈال رہے ہیں۔ Gujarat Assembly Election

افریقی نژاد قبائلیوں کا پہلی بار ووٹ

گجرات کے جمبور گاؤں کو منی افریقہ بھی کہا جاتا ہے۔ یہاں کے باشندے گجرات اسمبلی الیکشن 2022 کے پہلے مرحلے میں پہلی بار ووٹ ڈال رہے ہیں۔ افریقی نسل کے جمبور گاؤں کے لوگ انتخابات کے جمہوری عمل کا حصہ بننے کا موقع ملنے پر بہت خوش ہیں۔ ان کے لیے یہ بڑی خوشی کی بات ہے اور وہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کا شکریہ ادا کر رہے ہیں۔ وہ یہاں کئی دہائیوں سے رہ رہے ہیں لیکن یہ پہلا موقع ہے جب انہیں ووٹ ڈالنے کی اجازت دی گئی ہے۔ ان کے آبا واجداد بہت پہلے افریقہ سے بھارت آئے تھے جب جوناگڑھ میں قلعہ تعمیر ہو رہا تھا۔ پہلے وہ رتن پور گاؤں اور پھر جمبور گاؤں میں آباد ہوئے۔ بعد میں حکومت نے انہیں سدھی قبائلی برادری کا درجہ دیا ہے۔ Mini African Village in Gujarat

گجرات کے گِر جنگلات کے جمبور میں ایک چھوٹا افریقہ یعنی منی افریقہ نامی گاؤں واقع ہے۔ یہاں رہنے والے افریقی نژاد بھارتی قبائل بھی پہلے مرحلے میں ووٹنگ میں حصہ لے رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا کے مطابق یہاں کُل 3 ہزار 481 ووٹرز ہیں جن میں سے 90 فیصد سِدھی برادری کے ہیں۔ ان کے لیے 3 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔

جمبور گاؤں میں رہنے والے سِدھی قبیلے کے لوگوں کا تعلق افریقہ کی بنتو برادری سے ہے۔ آج بھی افریقی رسم و رواج کی جھلک ان کی تہذیب و ثقافت میں نظر آتی ہے۔

وہیں دوسری جانب اس سال بھی الیکشن کمیشن آف انڈیا صرف ایک ووٹر کے لیے پولنگ اسٹیشن قائم کر رہا ہے۔ یہ پولنگ اسٹیشن بانیج کے گِر جنگلات میں واقع ایک مندر کے مہنت کے لیے بنایا جا رہا ہے۔ الیکشن کمیشن کی 15 رکنی ٹیم پولنگ کے لیے یہاں جائے گی۔ معلومات کے مطابق یہاں الیکشن کمیشن کی جانب سے گِر کے مرکز میں واقع مندر کے مہنت کے لیے کئی برسوں سے پولنگ اسٹیشن تیار کیا جا رہا ہے۔ پہلے یہ انتظام مہنت بھرت داس باپو کے لیے ہوا کرتا تھا۔ اب ان کی موت کے بعد الیکشن کمیشن نے ان کی جگہ نئے مہنت ہری داس باپو کے لیے یہ انتظام کیا ہے۔

واضح رہے کہ گجرات میں پولنگ اسٹیشنز کی کُل تعداد 51 ہزار 782 ہے۔ الیکشن کمیشن کسی بھی ووٹر کو ووٹ دینے سے محروم نہیں کرنا چاہتا۔ یہی وجہ ہے کہ آخری ووٹر تک پہنچنے کی کوششیں جاری ہیں۔ اس کے علاوہ انتخابات کے پیش نظر ریاست میں سکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ مرکز کی جانب سے مسلح افواج کے 160 دستے بھیجے جا رہے ہیں تاکہ ووٹنگ کے دوران کسی بھی طرح کی افرا تفری نہ ہو۔

جمبور گاؤں: گجرات میں کچھ ووٹرز ایسے ہیں جو افریقی نژاد قبائلی ہیں۔ ان کا تعلق سِدھی برادری سے ہے۔ ان کا گاؤں گِر جنگل کے بیچ میں واقع ہے۔ اس گاؤں کا نام جمبور گاؤں ہے اور اسے منی افریقہ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس گاؤں کے لوگ پہلی بار انتخابات میں حصہ لیتے ہوئے ووٹ ڈال رہے ہیں۔ Gujarat Assembly Election

افریقی نژاد قبائلیوں کا پہلی بار ووٹ

گجرات کے جمبور گاؤں کو منی افریقہ بھی کہا جاتا ہے۔ یہاں کے باشندے گجرات اسمبلی الیکشن 2022 کے پہلے مرحلے میں پہلی بار ووٹ ڈال رہے ہیں۔ افریقی نسل کے جمبور گاؤں کے لوگ انتخابات کے جمہوری عمل کا حصہ بننے کا موقع ملنے پر بہت خوش ہیں۔ ان کے لیے یہ بڑی خوشی کی بات ہے اور وہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کا شکریہ ادا کر رہے ہیں۔ وہ یہاں کئی دہائیوں سے رہ رہے ہیں لیکن یہ پہلا موقع ہے جب انہیں ووٹ ڈالنے کی اجازت دی گئی ہے۔ ان کے آبا واجداد بہت پہلے افریقہ سے بھارت آئے تھے جب جوناگڑھ میں قلعہ تعمیر ہو رہا تھا۔ پہلے وہ رتن پور گاؤں اور پھر جمبور گاؤں میں آباد ہوئے۔ بعد میں حکومت نے انہیں سدھی قبائلی برادری کا درجہ دیا ہے۔ Mini African Village in Gujarat

گجرات کے گِر جنگلات کے جمبور میں ایک چھوٹا افریقہ یعنی منی افریقہ نامی گاؤں واقع ہے۔ یہاں رہنے والے افریقی نژاد بھارتی قبائل بھی پہلے مرحلے میں ووٹنگ میں حصہ لے رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا کے مطابق یہاں کُل 3 ہزار 481 ووٹرز ہیں جن میں سے 90 فیصد سِدھی برادری کے ہیں۔ ان کے لیے 3 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔

جمبور گاؤں میں رہنے والے سِدھی قبیلے کے لوگوں کا تعلق افریقہ کی بنتو برادری سے ہے۔ آج بھی افریقی رسم و رواج کی جھلک ان کی تہذیب و ثقافت میں نظر آتی ہے۔

وہیں دوسری جانب اس سال بھی الیکشن کمیشن آف انڈیا صرف ایک ووٹر کے لیے پولنگ اسٹیشن قائم کر رہا ہے۔ یہ پولنگ اسٹیشن بانیج کے گِر جنگلات میں واقع ایک مندر کے مہنت کے لیے بنایا جا رہا ہے۔ الیکشن کمیشن کی 15 رکنی ٹیم پولنگ کے لیے یہاں جائے گی۔ معلومات کے مطابق یہاں الیکشن کمیشن کی جانب سے گِر کے مرکز میں واقع مندر کے مہنت کے لیے کئی برسوں سے پولنگ اسٹیشن تیار کیا جا رہا ہے۔ پہلے یہ انتظام مہنت بھرت داس باپو کے لیے ہوا کرتا تھا۔ اب ان کی موت کے بعد الیکشن کمیشن نے ان کی جگہ نئے مہنت ہری داس باپو کے لیے یہ انتظام کیا ہے۔

واضح رہے کہ گجرات میں پولنگ اسٹیشنز کی کُل تعداد 51 ہزار 782 ہے۔ الیکشن کمیشن کسی بھی ووٹر کو ووٹ دینے سے محروم نہیں کرنا چاہتا۔ یہی وجہ ہے کہ آخری ووٹر تک پہنچنے کی کوششیں جاری ہیں۔ اس کے علاوہ انتخابات کے پیش نظر ریاست میں سکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ مرکز کی جانب سے مسلح افواج کے 160 دستے بھیجے جا رہے ہیں تاکہ ووٹنگ کے دوران کسی بھی طرح کی افرا تفری نہ ہو۔

Last Updated : Dec 1, 2022, 7:49 PM IST

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.